غزل
(فیضی)
ترجمہ محمد خلیل الرحمٰن
اے تُرکِ غمزہ زن کہ مقابِل ہے جلوہ گر
آنکھوں میں تو چھُپا ہے، درِ دل ہے جلوہ گر
گوشے میں دِل کے میرے چھُپا توُ ہے جانِ من
خلقت کو ہے گُماں سرِ محفِل ہے جلوہ گر
مجھ ہی کو جستجو نہیں مرنے کی ورنہ تُو
خنجر بدست و تیغ حمائل ہے جلوہ...
شکوہ
محمد خلیل الرحمٰن
(علامہ اقبال سے معذرت کے ساتھ)
’’کیوں زیاں کار بنوں سُود فراموش رہُوں؟‘‘
میں خطا کار نہیں ، پھر بھی سِتم کوش رہوں
قہقہے روز سنوں ، اور ہمہ تن گوش رہوں
دوستو! میں کوئی احمق ہوں کہ خاموش رہوں
حوصلہ یہ مِری تائی سے مِلا ہے مجھ کو
شکوہ امّاں سے ہے، ابا سے گِلا ہے مجھ کو...
شیشے کی صداؤں سے بندھا ایک سماں تھا
میں منتظر ِجنبشِ انگشتِ مغاں تھا
پیہم جو تبسم مرے چہرے سے عیاں تھا
وہ ہی دلِ صد چاک پہ اک کوہِ گراں تھا
نومیدئ عالم ہوئی مہمیز جنوں کو
اوپر سے مہر بان کفِ کوزہ گراں تھا
اسکندر و پرویز تو ویرانے میں گم تھے
پر تربتِ درویش پہ میلے کا سماں تھا
کی جس کے لیے...
والد صاحب کی ایک غزل بفرمائش محترمی محمد خلیل الرحمٰن صاحب
نہ تیری آرزو دو دن، نہ تیری آرزو برسوں
تجھے پا کر کیا کرتا ہوں اپنی جستجو برسوں
مجھے دیر و حرم جانا ضروری تھا مرے ساقی
مرے ہونٹوں کو ترسے ہیں ترے جام و سبو برسوں
بڑی تاخیر سے تیرا پیامِ بے رخی آ یا
خزاں کے واسطے ترسی بہار ِ...
علامہ اقبال اور ملالہ
(محمد خلیل الرحمٰن)
کوئی جوان یہ کہتا تھا کل ملالہ سے
تجھے ہو شرم تو پانی میں جاکے ڈوب مرے
تو لڑکی ذات ہے اور یہ غرور کیا کہنا
یہ ’’گُل مکئی ‘‘ کی سمجھ ، یہ شعور کیا کہنا
خدا کی شان ہے ، ناچیز چیز بن بیٹھیں
بس ایک آن میں سب کو عزیز بن بیٹھیں
تری بساط ہے کیا طالبان کے...
نہ تو انجیل سے باقی ہے نہ تورات سے باقی ہے
دین باقی ہے تو قرآن کی آیات سے ہے
زندہ دل یوں تو ہیں اسلام کے سارے فرزند
ان کی رونق مگر آبادیء گجرات سے ہے
چاء پیتا ہوں تو ہو جاتا ہے ایماں تازہ
چاء نوشی مری دیرینہ روایات سے ہے
حقہ پیتا ہوں تو اڑ جاتے ہیں سکھوں کے دھوئیں
خالصہء جی کی قضا میری کرامات...
گرمی کا موسم آیا
محمد خلیل الرحمٰن
گرمی کا موسم آیا
لمبی دوپہریں لایا
اکّڑ بکّڑبمبے بو
کھیل میں مجھ کو آنے دو
برگد کے سائے میں ہم
ناچیں کودیں چھم چھم چھم
کوئل گیت سناتی ہے
کُو ہُو کُو ہُو گاتی ہے
میٹھے آم درختوں سے
کل جو ہم نے توڑے تھے
خوب مزے سے کھائیں گے
مِل کر شور مچائیں گے
گرمی...
سکندر اسلام آبادی کے نام
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
(عبید اللہ علیم سے معذرت کے ساتھ)
تمام قوم کو ماموں بناگیا اِک شخص
اُٹھا تو سارے ہی چینل پہ چھاگیا اِک شخص
فضاء ہے ایسی، پرندہ بھی پر نہ مار سکے
فسانہ تھا کہ فسانہ بنا گیا اِک شخص
مقدّروں کے سکندر تو اور ہوتے ہیں
کہیں سے ’’سرخ علاقے ‘‘ میں آگیا...
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
لوڈ شیڈنگ اس قدر ہے اس نگر میں دوستو!
اب چراغاں کرلیا ہے اپنے گھر میں دوستو!
ھائے گھی مہنگا ہوا ہے، اب پراٹھے چھوڑ کر
گھی چراغوں میں جلا ہے میرے گھر میں دوستو!
’’گو ذراسی بات پر برسوں کے یارانے گئے‘‘
لوگ پہچانے گئے ہیں اس سفر میں دوستو!
شوق منزل کا تھا لیکن رہنما کوئی...
محترمینِ اُردو محفل سلام!
کچھ عرصہ پہلے یعنی اپریل 2013 میں ایک پُرانے شناسا نے مجھے ایک مشاعرہ کا دعوت نامہ تحریر کرنے کا ذمہ دیا۔ یہ صاحب میرے ہم جماعت ، ذہین ومُتِین دوست اور فراخدل رفیق تھے۔ کیونکہ جرمنی میں اہلیانِ وطن ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے اور ذاتی معاملات میں ٹانگ اڑانے والی صفات...
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
(جناب افتخار عارف سے معذرت کے ساتھ)
’’مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے‘‘
میں جِس مکان میں رہتا ہوں ، میرا گھر کردے
وہ میری پے کے تعاقب میں بھاگتا ہے بہت
اے کاش کچھ تو کرائے کو مختصر کردے
اسی مہینے کرایہ بڑھائے گا شاید
دُعا ہے چال یہ اُسکی تُو بے اثر کردے
وہ پچھلا سارا...
شاملینِ محفل آداب!
اب جبکہ آپ میری طویل المصرع گُستاخیاں ہضم کر ہی چکے ہیں تو اُمید ہے کہ آپ کو میرے چند نہتے مگر جرأت مند اشعار چنداں گراں نہ گُزریں گے۔
دراصل مجھے شاعری کا ٹھرک مندرجہ ذیل پنجابی شعر پڑھنے سے پیدا ہوا اور اِس کا منظوم ترجمہ میری زندگی کا پہلا شعر قرار پایا۔ ملاحظہ فرمائیے
ہجر...
محترم حاضرینِ محفل و اساتذہ کرام ! سلامِ مسنون
آپ کی پُرزور فرمائش پر اپنا اب تک کا سارا کچا چھٹا کھول کر سامنے لے آیا ہوں۔ یہ نظم دراصل دفتر سے چُھٹیوں اور اُکتاہٹ کا نتیجہ ہے۔ مجھے اپنی کج فہمی کا خوب ادراک ہے جس کی نشاندہی کرتے ہوئے اُستاد صاحب (الف عین ) نے پہلے ہی مطالعہ اور نتیجۃً طبیعت کی...
دکنی ترجمہ
محمد خلیل الرحمٰن
یہ کیسی کی رنگیں بہار، اللہ اللہ
شراباں ہیں کیا خوشگوار اللہ اللہ
اُنوں دیکھ لے رئیں نظارے چمن کے
میں تک رؤں کتے، روئے یار اللہ اللہ
اُنوں توبہ کیسے کی جلوے دِکھارئیں
اِدھر میرا دِل بے خرار اللہ اللہ
وہ لب ہیں کی خربان ہے موجِ کوثر
وہ زلفاں بولے، خلدِ زار اللہ...
ایک اردش غزل
محمد خلیل الرحمٰن
(صوفی تبسم کی غزل کا اردِش ترجمہ(
Colorful colorful بہار ، اللہ اللہ
یہ wine کا cup خوشگوار ، اللہ اللہ
Beloved is watching the scene of the garden
And I am looking سوئے یار اللہ اللہ
The way she appears ارے توبہ توبہ
Killing me دِل –e بے قرار ، اللہ اللہ...
سمتیں
محمد خلیل الرحمٰن
مشرِق، مغرِب، شِمال ، جُنوب
سِمتوں کے یہ نام ہیں خُوب
اُوپر اللہ ، نیچے ہم
ہم پر اُس کا ہے یہ کرم
دُنیا ہم کو پیاری سی
اُس نے ہی رہنے کو دی
سُورج مشرِق سے نِکلے
شام کو مغرِب میں ڈوبے
صبح سویرے اُٹھّو سب
سُورج کو پھِر دیکھو جب
ہاتھ اپنے پھیلاؤ گے
سَمتوں کو یوں پاؤ گے...
کاپی، کٹ اور پیسٹ
محمد خلیل الرحمٰن
نیلم ، زبیر، اور عائشہ
قرۃ، سعود، اور زندگی
نایاب ، اوشو، کاشفی
تلمیذ تھے، بسمل بھی تھے
محفل میں سب موجود تھے
سب تھے مگر اِک میں نہ تھا
میں تھا کہیں کھویا ہوا
شاید کہیں سویا ہوا
کٹ پیسٹ اور کاپی کا غم
جس نے ہمارے ذہن کو
تخلیق کی اِک الوہی لذت سے بے بہرہ کیا...
سب سے پیارا ہیری پوٹر
محمد خلیل الرحمٰن
ہردم جادو کرنے والا
جادو کا دم بھرنے والا
جادوگر تھا ہیری پوٹر
ماں کی آنکھوں کا یہ تارا
چاہے اُس کو یہ جگ سارا
سب سے پیارا ہیری پوٹر
گرفن ڈور کا یہ متوالا
اچھی کوئڈچ کھیلنے والا
کپ لے آیا ہیری پوٹر
والڈے مارٹ کی دہشت طاری
ڈرتی تھی یہ خلقت ساری
سامنے...