مجھ پر نہ ڈال شک کی نظر، پارسا ہوں میں
ہوں گے سبھی کرپٹ مگر، پارسا ہوں میں
اک میں ہی کیا نظام ہی پورا کرپٹ ہے
مجھ کو نہیں کسی کا بھی ڈر، پارسا ہوں میں
اجرت کو کہہ رہا ہے تُو رشوت؟ یہاں سے بھاگ
آئے نہ تیری شکل نظر، پارسا ہوں میں
نسخہ ہے ڈاکٹر کا، نہیں شوقِ میکشی
یہ ہے علاجِ زخمِ جگر، پارسا ہوں...