تمہارا فیصلہ جاناں مجھے بے حد پسند آیا
پسند آنا ہی تھا جاناں
ہمیں اپنے سے اتنی دور تک جانا ہی تھا جاناں
بجا ہے خانماں سوز آرزوؤں ، تیرہ امّیدوں،
سراسر خوں شدہ خوابوں ، نوازش گر سرابوں،
ہاں سرابوں کی قَسم یک سر بجا ہے
اب ہمارا جان و دل کے جاوداں ، دل جان رشتے کو
اور اس کی زخم خوردہ یاد تک تو بے...
جبر پُر اختیار ہے ، اماں ہاں
بیقراری قرار ہے ، اماں ہاں
ایزدِ یزداں ہے تیرا انداز
اہرمن دل فگار ہے ، اماں ہاں
میرے آغوش میں جو ہے اُس کا
دَم بہ دَم انتظار ہے ، اماں ہاں
ہے رقیب اُس کا دوسرا عاشق
وہی اِک اپنا یار ہے ، اماں ہاں
یار زردی ہے رنگ پر اپنے
سو خزاں تو بہار ہے ، اماں ہاں
لب و پستان...
وہ اہلِ حال جو خود رفتگی میں آئے تھے
بلا کی حالتِ شوریدگی میں آئے تھے
کہاں گئے کبھی ان کی خبر تو لے ظالم
وہ بے خبر جو تیری زندگی میں آئے تھے
گلی میں اپنی گِلہ کر ہمارے آنے کا
کہ ہم خوشی میں نہیں سرخوشی میں آئے تھے
کہاں چلے گئے اے فصلِ رنگ و بُو وہ لوگ
جو زرد زرد تھے اور سبزگی میں آئے تھے...
تمہارا شکریہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جون ایلیاء کی آخری مکمل تحریر "تمھارا شکریہ" ان کی وفات کے بعد سسپینس ڈائجسٹ میں شایع ہوئی جس میں انہوں نے اپنی موت کی قبل از وقت علامتی اطلاع دی تھی جس میں جون ایلیاء کا ہمزاد (نشیان) ان کے قاتلوں کا انکشاف کر رہا ہے۔
نشیان، سحرالبیان
تم نے سنا جون...
یوں مجھے کب تلک سہو گے تم
کب تلک مبتلا رہو گے تم
درد مندی کی مت سزا پاؤ
اب تو تم مجھ سے تنگ آجاؤ
میں کوئی مرکزِ حیات نہیں
وجہ تخلیقِ کائنات نہیں
میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوا
یعنی، میں کیا ہوا، وبال ہوا
جون غم کے ہجوم سے نکلے
اور جنازا بھی دھوم سے نکلے
اور جنازے میں ہو یہ شورِ حزیں
آج وہ مر...
دُور دُور مجھ سے وہ اس طرح خراماں ہے
ہر قدم ہے نقشِ دل، ہر نگہ رگِ جاں ہے
بن گئی ہے مستی میں دل کی بات ہنگامہ
قطرہ تھی جو ساغر میں لب تک آ کے طوفاں ہے
ہم تو پائے جاناں پر کر بھی آئے اِک سجدہ
سوچتی رہی دنیا کفر ہے کہ ایماں ہے
میرے شکوۂ غم سے عالمِ ندامت میں
اُس لبِ تبسّم پر شمع سی فروزاں ہے...
لذّت شام، شبِ ہجر خدا داد نہیں
اِس سے بڑھ کر ہمیں رازِ غمِ دل یاد نہیں
کیفیت خانہ بدوشانِ چمن کی مت پُوچھ
یہ وہ گُلہائے شگفتہ ہیں جو برباد نہیں
یک ہمہ حُسنِ طلب، یک ہمہ جانِ نغمہ
تم جو بیداد نہیں ہم بھی تو فریاد نہیں
زندگی سیلِ تن آساں کی فراوانی ہے
زندگی نقش گرِ خاطرِ ناشاد نہیں
اُن کی ہر...
بوہت اُداس جدوں میں ہوواں سکھ دا سندیسہ آندا
مشکلاں وچ جدوں تھک جاواں کجھ غیب ولوں ہو جاندا
جدھروں مینوں خبر نئیں ہندی اودھروں حوصلہ آندا
ہنیریاں پچھماں سامنے پھُٹ دی پورباں ولوں لالی
آس نئیں میری ٹٹن دیندا ایس جہان دا والی
میریاں مدداں کر دی رہندی اک مخلوق خیالی
اب اُن سے اور تقاضائے بادہ کیا کرتا
جو مل گیا ہے میں اُس سے زیادہ کیا کرتا
بھلا ہوا کہ ترے راستے کی خاک ہوا
میں یہ طویل سفر پا پیادہ کیا کرتا
مسافروں کی تو خیر اپنی اپنی منزل تھی
تری گلی کو نہ جاتا تو جادہ کیا کرتا
تجھے تو گھیرے ہی رہتے ہیں رنگ رنگ کے لوگ
ترے حضور مرا حرفِ سادہ کیا کرتا
بس...
تیری زلفوں کے بکھرنے کا سبب ہے کوئی
آنکھ کہتی ہے ترے دل میں طلب ہے کوئی
آنچ آتی ہے ترے جسم کی عریانی سے
پیرہن ہے کہ سلگتی ہوئی شب ہے کوئی
ہوش اڑانے لگیں پھر چاند کی ٹھنڈی کرنیں
تیری بستی میں ہوں یا خوابِ طرب ہے کوئی
گیت بنتی ہے ترے شہر کی بھرپور ہوا
اجنبی میں ہی نہیں تو بھی عجب ہے کوئی
لیے...
مجھ کو آپ اپنا پتا دیجیے گا
اور کچھ بھی نہ مجھ سے لیجیے گا
آپ بے مثل بے مثال ہوں میں
مجھ سِوا آپ کس پر ریجھیے گا
آپ جو ہیں ازل سے ہی بے نام
نام میرا کبھی تو لیجیے گا
آپ بس مجھ میں ہی تو ہیں، سو آپ
میرا بے حد خیال کیجیے گا
ہے اگر واقعی ہی شراب حرام
آپ ہونٹوں سے میرے پیجیے گا
انتظاری...
اوہ وی شہروں آرہی سی
میں وی شہروں آرہیا ساں
یکا ٹریا جا رہیا سی
دور لہندے دی خشک ٹہنی تے دور
پھل سورج دا اجے کملا رہیا سی
اوہدے تے میرے وچا لے وتھ سی
فیر وی مینوں سیک اوہدا آرہیا سی
یکے والا ہولی ہولی گا رہیا سی
یکا ٹریا جا رہیا سی
دوویں کنڈھے سانولی جہی سڑک دے
اوہدے بلھاں وانگ پئے سی پھر کدے...
میں کیا اے کوئی گل تے نئیں ناں
چپ مسئلے دا حل تے نئیں ناں
میرے دل چوں نکل وی سکنا اے
دل کوئی دلدل تے نئیں ناں
منیاں بندے اکوں جئے نئیں
پر تیرے گل ٹل تے نئیں ناں
عشق توں میں انجان ای سئی پر
تینوں وی کوئی ول تے نئیں ناں
میں کیندا لہو اکوں جئے نیں
او کیندا اے کھل تے نئیں ناں
دنیا میرے توں باغی...
مصور میں ترا شاہکار واپس کرنے آیا ہوں
اب ان رنگین رخساروں میں تھوڑی زردیاں بھردے
حجاب آلود نظروں میں ذرا بے باکیاں بھر دے
لبوں کی بھیگی بھیگی سلوٹوں کومضمحل کردے
نمایاں رنگِ پیشانی پہ عکس سوزِ دل کر دے
تبسم آفریں چہرے میں کچھ سنجیدہ پن بھر دے
جواں سینے کی مخروطی اٹھانیں سرنگوں کر دے
گھنے...
کاہنوں راہ جاندی نوں تکیں
کاہنوں آساں لائیں
گلیاں پیا گھسائیں
پھیرے پاپا تھکیں
توں سوہنا
توں کرماں بھاگاں والا
توں اُچیاں جاگاں والا
چنوں ودھ کے رُوپ تیرے تے ۔۔۔ میں جاناں میں منّاں
چرخے کتدیاں کتدیاں کر دیاں گلاں تیریاں رنّاں
دل تے میرا وی کردا اے، تینوں ای پئی تکاں
نہ تھکّاں نہ اکّاں
پر...
من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے
اس کو تم کیا دھوکا دو گے بات کی بات بہل جاتا ہے
جی کی جی میں رہ جاتی ہے آیا وقت ہی ٹل جاتا ہے
یہ تو بتاؤ کس نے کہا تھا، کانٹا دل سے نکل جاتا ہے
جھوٹ موٹ بھی ہونٹ کھلے تو دل نے جانا، امرت پایا
ایک اک میٹھے بول پہ مورکھ دو دو ہاتھ اچھل جاتا ہے...
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کالا کالا سا
یہ کالا سا مٹیالا سا
یہ بچہ بھوکا بھوکا سا
یہ بچہ سوکھا سوکھا سا
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
یہ بچہ کیسا بچہ ہے
جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے
نا اس کے تن پر کپڑا ہے
نا اس کے سر پر ٹوپی ہے
نا اس کے پیر میں جوتا ہے
نا اس کے...
میں نے جو گیت ترے پیار کی خاطر لکھے
آج ان گیتوں کو بازار میں لے آیا ہوں
آج دکان پہ نیلام اٹھے گا اُن کا
تو نے جن گیتوں پہ رکھی تھی محبت کی اساس
آج چاندی کے ترازو میں تلے گی ہر چیز
میرے افکار، مری شاعری ، میرا احساس
جو تری ذات سے منسوب تھے ان گیتوں کو
مفلسی جنس بنانے پہ اتر آئی ہے
بھوک تیرے رخِ...
نبض دیکھی، زباں دیکھی،
آلہ لگا کر
بیٹے کی
سینے اور پیٹھ کی سنیں آوازیں
پھر ماتھے پر بل ڈالے
ڈاکٹر صاحب نے فرمایا:
میری سمجھ سے باہر ہے!
البتہ کچھ ایسے لچھّن
دیکھ رہا ہوں
جو بیماری کے لچھّن ہیں
یا پھر ہیں وہ غلط دوا کے،
ابھی بتانا مشکل ہے۔
جن جن ڈاکٹر کو پہلے
بیٹے کو دکھلایا تھا،
ان کے نسخوں کا...
وہ خط کے پرزے اُڑا رہا تھا
ہواؤں کا رخ دِکھا رہا تھا
بتاؤں کیسے وہ بہتا دریا
جب آ رہا تھا تو جا رہا تھا
کہیں مرا ہی خیال ہو گا
جو آنکھ سے گرتا جا رہا تھا
کچھ اور بھی ہو گیا نمایاں
میں اپنا لکھا مٹا رہا تھا
وہ جسم جیسے چراغ کی لَو
مگر دھواں دِل پہ چھا رہا تھا
منڈیر سے جھک کے چاند کل بھی...