دل کو سکون روح کو بالیدگی ملی
ذکرِ محمدّی سے نئی زندگی ملی
کلیوں نے ترا نام ہی چُپکے سے لیا تھا
پھولوں کو اک مہکتی ہوئی تازگی ملی
لو لاک لما خلق' کی تنویر ہیں تارے
تیرے ظہور سے جنہیں تابندگی ملی
جلوت جسے کہتے ہیں وہ خِلوت ہے سراسر
بندوں کو اک نئی روشِ بندگی ملی
پیچ و خمِ حیات سے گھبرا نہیں سکتے...