فہیم
لائبریرین
ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:اب مجھے آپ کی پسند کا پتہ چل گیا ہے۔
دونوں لطیفوں میں ایک عورت ، دو مرد ہیں نا ۔۔۔ ۔۔۔
اس پر تو میں نے غور ہی نہیںکیا
بہت خوب
ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:اب مجھے آپ کی پسند کا پتہ چل گیا ہے۔
دونوں لطیفوں میں ایک عورت ، دو مرد ہیں نا ۔۔۔ ۔۔۔
شمشاد نے کہا:تو پھر کس بات پر غور کر کے پسند کیئے تھے؟
شمشاد نے کہا:اگر یہ بات ہے تو باقی کے کیوں نہیں پسند آئے؟
شمشاد نے کہا:اچھا ایسا کریں کہ اپنی پسند کا کوئی لطیفہ لکھیں۔
fahim نے کہا:اپنے ایک دوست کا سنایا ہوا لطیفہ لکھ رہا ہوں
ایک جن نے اپنے انسان دوست سے کہا۔
آقا مجھے کوئی کام بتائیں کوئی حکم دیں تاکہ میں آپ کے لیے اسے پورا کر سکوں۔
دوست نے کہا کے تم ایسا کرو میرے لیے پاکستان سے امریکہ تک ایک روڈ بنادو۔
جن: یہ تو بہت مشکل کام ہے
دوست: پھر ایسا کرو کے میری بیوی کے دل میں
میرے لیے محبت ڈال دوں۔
جن نے فورآ گھبرائے ہوئے لہجے میںکہا کہ روڈ سنگل چاہیے یا ڈبل
شمشاد نے کہا:قصائی کی دکان پر مکالمہ
دکان پر خاصہ رش تھا اور ہر کوئی یہ چاہ رہا تھا کہ وہ پہلے فارغ ہو جائے کہ قصائی گاہکوں سے مخاطب ہوا :
بھائی جی آپ ہی کا قیمہ کر رہا ہوں
بی بی ابھی آپ کو دل دیتا ہوں
او چھوٹے ان صاب کے گردے نکال
شمشاد نے کہا:گڈو نے پپو سے کہا، “ ہمارے گھر ایک ننھا منا بھائی آنے والا ہے۔“
پپو نے پوچھا “ تمہیں کیسے معلوم کہ وہ بھائی ہی ہو گا؟“
گڈو بولا “ پچھلی دفعہ امی بیمار ہو کر ہسپتال گئی تھیں تو ننھی منی بہن آئی تھی۔ اس دفعہ ابو بیمار ہو کر ہسپتال گئے ہیں۔“