آؤ ہنسیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فہیم

لائبریرین
اپنے ایک دوست کا سنایا ہوا لطیفہ لکھ رہا ہوں :)

ایک جن نے اپنے انسان دوست سے کہا۔
آقا مجھے کوئی کام بتائیں کوئی حکم دیں تاکہ میں آپ کے لیے اسے پورا کر سکوں۔
دوست نے کہا کے تم ایسا کرو میرے لیے پاکستان سے امریکہ تک ایک روڈ بنادو۔
جن: یہ تو بہت مشکل کام ہے
دوست: پھر ایسا کرو کے میری بیوی کے دل میں
‌میرے لیے محبت ڈال دوں۔
جن نے فورآ گھبرائے ہوئے لہجے میں‌کہا کہ روڈ سنگل چاہیے یا ڈبل
 

فہیم

لائبریرین
ایک لڑکا شادی نہیں کر رہا تھا
باپ جب بھی سمجھاتا کہ شادی کر لو
تو وہ ناراض ہوکر باپ پر بندوق اٹھالیتا
ایک دن باپ نے سمجھایا دیکھو بوڑھی ماں کے خاطر شادی کرلو، بھلے ہی ماں کی وفات کے بعد اس کو طلاق دے دینا
وہ مان گیا اور شادی کرلی
سہاگ رات کو جب وہ دلہن کے پاس گیا تو
ایک گھنٹے بعد نہایت غصے میں بندوق لئے نکلا اور چلانے لگا
کہاں ہے بابا میں ان کو گولی ماروں گا
باپ نے کہا کہ ہوا کیا
بیٹے نے کہا ، بابا تم نے مجھے پہلے کیوں نہ کہا کہ شادی کر لو :D
 

عمر سیف

محفلین
fahim نے کہا:
اپنے ایک دوست کا سنایا ہوا لطیفہ لکھ رہا ہوں :)

ایک جن نے اپنے انسان دوست سے کہا۔
آقا مجھے کوئی کام بتائیں کوئی حکم دیں تاکہ میں آپ کے لیے اسے پورا کر سکوں۔
دوست نے کہا کے تم ایسا کرو میرے لیے پاکستان سے امریکہ تک ایک روڈ بنادو۔
جن: یہ تو بہت مشکل کام ہے
دوست: پھر ایسا کرو کے میری بیوی کے دل میں
‌میرے لیے محبت ڈال دوں۔
جن نے فورآ گھبرائے ہوئے لہجے میں‌کہا کہ روڈ سنگل چاہیے یا ڈبل
:)
 

شمشاد

لائبریرین
قصائی کی دکان پر مکالمہ

دکان پر خاصہ رش تھا اور ہر کوئی یہ چاہ رہا تھا کہ وہ پہلے فارغ ہو جائے کہ قصائی گاہکوں سے مخاطب ہوا :

بھائی جی آپ ہی کا قیمہ کر رہا ہوں

بی بی ابھی آپ کو دل دیتا ہوں

او چھوٹے ان صاب کے گردے نکال
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک قصائی کی دوکان پر ایک کتا آتا ہے اور منہ سے لفافہ نکال کر قصائی کو دیتا ہے۔ قصائی پڑھتا ہے۔ اس پر لکھا ہوتا ہے کہ براہ کرم دو کلو قیمہ بنا کر اس کتے کو دے دیں۔ رقم اسی لفافے میں‌ موجود ہے۔ قصائی بہت حیران ہوا اور اس نے قیمہ بنا کر کتےکو دیا۔ چونکہ اس کی چھٹی کا وقت نزدیک تھا، اس نے سوچا کہ کتے کا پیچھا کرتے ہیں کہ یہ کیسے گھر تک پہنچتا ہے

کتا سب سے پہلے چوراہے پر سگنل پر رکا، بٹن دبایا اور پھر انتظار کرنے لگا کہ پیدل لوگوں کا سگنل گرین ہو تو سڑک کراس کرے۔ قصائی بہت حیران ہوا

سگنل گرین ہوتے ہی کتا سڑک کراس کرکے دوسری طرف ایک بس سٹاپ پر رکا، بسوں کا شیڈیول چیک کیا اور پھر گھڑی کی طرف دیکھ کر انتظار کرنے لگ گیا۔ بس آئی تو کتا اور قصائی بس میں سوار ہو گئے۔ جب کنڈیکٹر آیا تو کتے نے دم ہلائی اور منہ سے بس کی ٹکٹ نکال کر سامنے ڈال دی۔ کنڈیکٹر بے ہوش ہوتے ہوتے بچا۔ خیر کتا شیشے سے باہر دیکھتا رہا اور ایک وقت اس نے بھونک کر ڈرائیور کو رکنے کا کہا۔ بس رکی اور کتا اترا، ساتھ ہی قصائی بھی اترا۔

کتا سٹاپ کے سامنے والے گھر میں داخل ہوا۔ چونکہ گیٹ کھلا تھا، قصائی بھی پیچھے پیچھے چلا گیا۔ کتا گھر کے دروازے تک جا کر مڑا اور پھر ایک کھڑکی کے نیچے جا کر بھونکنے لگا۔ اتنے میں کھڑکی کھلی اور ایک لڑکا باہر نکلا اور کتے کو مارنے لگا۔ مکے، لاتیں، بلا، جو چیز ہاتھ آئی اسی سے مارا۔ قصائی سے رہا نہ گیا اور فوراً بولا۔ جناب معاف کیجئے گا کہ اتنے عقل مند کتے کو اس طرح‌مار رہے ہیں۔ یہ تو اتنی عمدگی سے سارے کام کرکے آیا ہے۔ مالک بولا۔ عقل مند خاک ہے یہ الو کا پٹھا۔ اس ہفتے تیسری بار چابی گھر ہی بھول گیا ہے

نتیجہ: مینیجر مالک اور ملازم بیچارہ اس کتے کی مانند ہیں۔ چاہے ملازم جتنا عمدہ کام کرے، رہے گا کتا ہی :roll:
 

عمر سیف

محفلین
شمشاد نے کہا:
قصائی کی دکان پر مکالمہ

دکان پر خاصہ رش تھا اور ہر کوئی یہ چاہ رہا تھا کہ وہ پہلے فارغ ہو جائے کہ قصائی گاہکوں سے مخاطب ہوا :

بھائی جی آپ ہی کا قیمہ کر رہا ہوں

بی بی ابھی آپ کو دل دیتا ہوں

او چھوٹے ان صاب کے گردے نکال

:)
 

ماوراء

محفلین
ایک صاحب انتقال کر گئے رشتے داروں نے فیصلہ کیا کہ مرحوم کا ایک فوٹو بطور یاد گار ہو جائے چنانچہ فوٹو گرافر کو بلایا گیا اس نے اپنا کیمرہ فٹ کیا لاش کے چہرے سے کپڑا ہٹایا گیا تو فوٹو گرافر نے حسب عادت فوٹو کھینچنے سے پہلے کہا ”یس ریڈی پلیز! ذرا سا مُسکرائے“۔
 

شمشاد

لائبریرین
“اب جب تمہارے ابو امریکہ جائیں گے تو انہیں کہوں گی کہ وہاں سے ایسی چیز لے کر آئیں جو تمہارا ہر کام کر دے۔ بٹن دبایا تو جوتے پالش، بٹن دبایا تو یونیفارم استری، بٹن دبایا تو بیگ تیار، وغیرہ وغیرہ، اس طرح میرے بیٹے کو کوئی کام نہیں کرنا پڑے گا۔“ ماں نے بیٹے سے کہا۔

“ لیکن امی بٹن کون دبائے گا؟“ بیٹے نے جواب دیا۔ :wink:
 

شمشاد

لائبریرین
گڈو نے پپو سے کہا، “ ہمارے گھر ایک ننھا منا بھائی آنے والا ہے۔“

پپو نے پوچھا “ تمہیں کیسے معلوم کہ وہ بھائی ہی ہو گا؟“

گڈو بولا “ پچھلی دفعہ امی بیمار ہو کر ہسپتال گئی تھیں تو ننھی منی بہن آئی تھی۔ اس دفعہ ابو بیمار ہو کر ہسپتال گئے ہیں۔“

:) :) :)
 

عمر سیف

محفلین
شمشاد نے کہا:
گڈو نے پپو سے کہا، “ ہمارے گھر ایک ننھا منا بھائی آنے والا ہے۔“

پپو نے پوچھا “ تمہیں کیسے معلوم کہ وہ بھائی ہی ہو گا؟“

گڈو بولا “ پچھلی دفعہ امی بیمار ہو کر ہسپتال گئی تھیں تو ننھی منی بہن آئی تھی۔ اس دفعہ ابو بیمار ہو کر ہسپتال گئے ہیں۔“

:) :) :)

:D
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top