آئنسٹائن کی سپیشل ریلیٹیوٹی تھیوری۔ آسان زبان میں - تبصرے و تجاویز

سید ذیشان

محفلین

عائشہ عزیز

لائبریرین
یہ تھیوری تو واقعی میں مکمل ہونی چاہیے لیکن عروض والے کام اتنا الجھا ہوں کہ فارغ وقت ہی نہیں ملتا۔ آج کوشش کر کے ایک اور قسط لکھتا ہوں کہ سلسلہ کچھ آگے بڑھے۔ :)
عروض کا کام؟
یہ تو کچھ مشکل اردو والی باتیں نہیں لگ رہیں؟:oops:
اوکے بھیا :)
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
بہت اچھا لکھا بھیا، مجھے تو سمجھ آگئی ۔
یعنی چراغ سے نکلنے والی روشنی باہر موجود آبزرور کے لیے نہ صرف پچھلی دیوار پر پڑ چکی ہوگی بلکہ اس سے آگے بھی سفر کر چکی ہوگئی جبکہ ابھی اگلی دیوار پر نہیں پڑی ہوگی کیونکہ دونوں کی ریلیٹو موشن آگے کی طرف ہے ۔ جبکہ پچھلی دیوار چونکہ آگے کی طرف جا رہی ہے اور روشنی پیچھے کی طرف اس لیے اس پر جلدی روشنی پڑ جائے گی۔
یہ تو بالکل اسی طرح نہیں جیسے دو گاڑیاں اگر ایک دوسرے کی مخالف سمت سفر کر رہی ہوں تو جلدی ایک دوسرے سے مل جائیں، اور اگر دونوں گاڑیاں ایک ہی سمت میں سفر کر رہی ہوں تو پچھلی گاڑی کو اگلی تک پہنچنے کےلیے زیادہ وقت لگے ۔

"وقت کا پھیلاؤ" اصطلاح پہلی بار سنی ہے اور بہت مزے کی لگی، اس کا بھی انتظار رہے گا ۔:)
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
یہ تو بالکل اسی طرح نہیں جیسے دو گاڑیاں اگر ایک دوسرے کی مخالف سمت سفر کر رہی ہوں تو جلدی ایک دوسرے سے مل جائیں، اور اگر دونوں گاڑیاں ایک ہی سمت میں سفر کر رہی ہوں تو پچھلی گاڑی کو اگلی تک پہنچنے کےلیے زیادہ وقت لگے ۔

دونوں میں تھوڑا فرق ہے اور اس کو سمجھنا ضروری ہے۔

گاڑیوں والے کیس میں دونوں کی رفتار ایک دوسرے کیساتھ جمع یا منفی ہوتی ہے، یہ اس پر منحصر ہے کہ گاڑی ہماری طرف آ رہی ہے یا ہم سے دور جا رہی ہے۔

روشنی کے کیس میں یہ رفتار تبدیل نہیں ہوتی اور ایک جتنی رہتی ہے۔ بس یہ نکتہ سمجھ میں آ جائے تو ریلیٹویٹی کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ تصویر نمبر دو میں اگر ہم گاڑیوں کی مثال لیں تو چونکہ گاڑی آگے کی طرف جا رہی ہے ،(فرض کریں رفتار 'v' سے) اور روشنی کی رفتار فرض کریں 'c' ہے، تو باہر سے دیکھنے والے کے لئے (جو رکا ہوا ہے) کل رفتار c+v ہونی چاہیے۔ اور پیچھے کی طرف آنے والی شعاع کی رفتار c- v ہونی چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ روشنی کی رفتار ہمیشہ ایک جتنی رہتی ہے (یعنی c کے برابر) اور اس میں گاڑی کی حرکت سے کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ اب جب روشنی کی رفتار ہر جگہ ایک جتنی ہے تو گاڑی میں بیٹھے ہوئے اور باہر والے شخص کے لئے کوئی چیز تو مختلف ہونی چاہیے کہ وہ دو واقعات پر متفق نہیں کہ یہ ایک ساتھ واقعہ ہوئے یا مختلف اوقات میں اور وہ چیز ہے وقت۔ جس پر اگلی قسط میں مزید بحث کی جائے گی۔
 

عثمان

محفلین
دونوں میں تھوڑا فرق ہے اور اس کو سمجھنا ضروری ہے۔

گاڑیوں والے کیس میں دونوں کی رفتار ایک دوسرے کیساتھ جمع یا منفی ہوتی ہے، یہ اس پر منحصر ہے کہ گاڑی ہماری طرف آ رہی ہے یا ہم سے دور جا رہی ہے۔

روشنی کے کیس میں یہ رفتار تبدیل نہیں ہوتی اور ایک جتنی رہتی ہے۔ بس یہ نکتہ سمجھ میں آ جائے تو ریلیٹویٹی کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ تصویر نمبر دو میں اگر ہم گاڑیوں کی مثال لیں تو چونکہ گاڑی آگے کی طرف جا رہی ہے ،(فرض کریں رفتار 'v' سے) اور روشنی کی رفتار فرض کریں 'c' ہے، تو باہر سے دیکھنے والے کے لئے (جو رکا ہوا ہے) کل رفتار c+v ہونی چاہیے۔ اور پیچھے کی طرف آنے والی شعاع کی رفتار c- v ہونی چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ روشنی کی رفتار ہمیشہ ایک جتنی رہتی ہے (یعنی c کے برابر) اور اس میں گاڑی کی حرکت سے کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ اب جب روشنی کی رفتار ہر جگہ ایک جتنی ہے تو گاڑی میں بیٹھے ہوئے اور باہر والے شخص کے لئے کوئی چیز تو مختلف ہونی چاہیے کہ وہ دو واقعات پر متفق نہیں کہ یہ ایک ساتھ واقعہ ہوئے یا مختلف اوقات میں اور وہ چیز ہے وقت۔ جس پر اگلی قسط میں مزید بحث کی جائے گی۔
مجھے اعتراف ہے کہ مجھے یہ پیچیدہ نکتہ کبھی سمجھ نہیں آیا۔
اگر میں روشنی کی رفتار سے بھاگ رہا ہوں تو مجھے اپنے ارد گرد کی روشنی جامد کیوں نہ نظر آئے ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے اعتراف ہے کہ مجھے یہ پیچیدہ نکتہ کبھی سمجھ نہیں آیا۔
اگر میں روشنی کی رفتار سے بھاگ رہا ہوں تو مجھے اپنے ارد گرد کی روشنی جامد کیوں نہ نظر آئے ؟
اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آپ روشنی کی رفتار سے بھاگ نہیں سکتے۔ البتہ حرکت کر سکتے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
دونوں میں تھوڑا فرق ہے اور اس کو سمجھنا ضروری ہے۔

گاڑیوں والے کیس میں دونوں کی رفتار ایک دوسرے کیساتھ جمع یا منفی ہوتی ہے، یہ اس پر منحصر ہے کہ گاڑی ہماری طرف آ رہی ہے یا ہم سے دور جا رہی ہے۔

روشنی کے کیس میں یہ رفتار تبدیل نہیں ہوتی اور ایک جتنی رہتی ہے۔ بس یہ نکتہ سمجھ میں آ جائے تو ریلیٹویٹی کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ تصویر نمبر دو میں اگر ہم گاڑیوں کی مثال لیں تو چونکہ گاڑی آگے کی طرف جا رہی ہے ،(فرض کریں رفتار 'v' سے) اور روشنی کی رفتار فرض کریں 'c' ہے، تو باہر سے دیکھنے والے کے لئے (جو رکا ہوا ہے) کل رفتار c+v ہونی چاہیے۔ اور پیچھے کی طرف آنے والی شعاع کی رفتار c- v ہونی چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ روشنی کی رفتار ہمیشہ ایک جتنی رہتی ہے (یعنی c کے برابر) اور اس میں گاڑی کی حرکت سے کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ اب جب روشنی کی رفتار ہر جگہ ایک جتنی ہے تو گاڑی میں بیٹھے ہوئے اور باہر والے شخص کے لئے کوئی چیز تو مختلف ہونی چاہیے کہ وہ دو واقعات پر متفق نہیں کہ یہ ایک ساتھ واقعہ ہوئے یا مختلف اوقات میں اور وہ چیز ہے وقت۔ جس پر اگلی قسط میں مزید بحث کی جائے گی۔
جی اگر روشنی ایک ہی میڈیم سے گذر رہی ہے تو ٹھیک، لیکن مختلف میڈیمز سے گذرنے کے دوران اس کی رفتار کم بھی ہو سکتی ہے اور میڈیم سے نکل کر پھر نارمل رفتار۔ اس کی وضاحت کیجئے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے اعتراف ہے کہ مجھے یہ پیچیدہ نکتہ کبھی سمجھ نہیں آیا۔
اگر میں روشنی کی رفتار سے بھاگ رہا ہوں تو مجھے اپنے ارد گرد کی روشنی جامد کیوں نہ نظر آئے ؟
ویسے ایک بات ہے کہ روشنی بذات خود کچھ ہو تو دکھائی دے۔ وہ تو جب منعکس ہوتی ہے تو دکھائی دیتی ہے۔ یعنی ہر چیز ہمیں روشنی کی رفتار سے ہم سے دور بھاگتی دکھائی دے گی :)
 

عثمان

محفلین
ویسے ایک بات ہے کہ روشنی بذات خود کچھ ہو تو دکھائی دے۔ وہ تو جب منعکس ہوتی ہے تو دکھائی دیتی ہے۔ یعنی ہر چیز ہمیں روشنی کی رفتار سے ہم سے دور بھاگتی دکھائی دے گی :)
بھئی روشنی کی ایک شعاع ہے۔ میں اس کا تعاقب کر رہا ہوں۔ اسی کی رفتار کے ساتھ، روشنی مجھے پھر بھی ایک شعاع ہی دکھائی دے گی۔ ویسے کی ویسے۔ کیوں ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
بھاگنے کا مطلب ہے کہ آپ قدم اٹھاتے ہیں، پھر رکھتے ہیں۔ یعنی رفتار یونی فارم نہیں رہتی بلکہ جب قدم زمین پر لگے گا تو وہ آپ کی دوڑ کا سست ترین لمحہ ہوگا۔ جب آپ کا قدم سطح سے الگ ہو رہا ہوگا، وہ تیز ترین حرکت ہوگی :)
 
Top