گُلِ یاسمیں
لائبریرین
یہی تو مابدولت نے فرمایاپرائیویٹ نہ ہو بھائیں گپ شپ مارو یہ لڑی اِسی لیے تو بنائی تھی
یہی تو مابدولت نے فرمایاپرائیویٹ نہ ہو بھائیں گپ شپ مارو یہ لڑی اِسی لیے تو بنائی تھی
اب تیسرا نہ دھر دینا ورنہ وہ یہی لیٹ جائیں گےزبان سے نکلی بات اور کمان سے نکلا تیر واپس نہیں آتے۔
پرائیویٹ بات کی وجہ سے نہیں بولا تھا۔۔۔ انھی بھولے تے نئیں ہوندے لاہور شہر دے منڈے۔
چونکہ جواب آپ نے دیا تھا بات کا اس لئے ہم نے دوسرا محاورہ آپ کو دھر دیا
روٹی تو سُنا ہے یہ لاک ڈاون میں شوٹی کہاں سے ڈھونڈیںشوٹی میرا خیال ہے کھائی جا سکتی ہے
دال دلیہ تو بہترین غذا ہے بھائی۔ بے فکر ہو کر کھائیںپیٹ پوجا کہاں جی کل گرمی سے لو لگ گئی تھی ڈرپ وغیرہ لگی ابھی کچھ بہتر ہوں ڈاکٹر نے ہلکی غذا کھانے کے لئے کہا ہے اسی لئے دلیا کھایا۔
محاورے والا استاد بھائیہماری ز اور ذ کو ٹھیک آپ کرتی ہے ہم کہاں سے اُستاد بن بیٹھے
ہمیں کیا پتہ۔ ہم پنجابی بولنے پر مجبور ہیں۔ یوں امڈ امڈ کر آتی ہے جیسے کالی گھٹائیں۔ روکے رکتی ہی نہیں جب تک برس نہ جائےآپ کو پتہ بھی ہے کہ قدیر بھائی کو پنجابی محاورے سمجھ نہیں آتے لیکن نئی جی، شیر نے سدا ماس ای کھانا اے
یہ کیا مراسلے نے انڈا دیا ہے
سر پہ پھسلن زیادہ ہو گی شاید۔پنجابی کوئی بولتا ہے تو سمجھ جاتا ہوں لیکن آپ لوگ جو لکھ رہے ہیں یہ تو بالکل ہی سر کے اوپر سے گزر رہی ہے
بھائی اپنی بہن کو نہیں پہچانے گا تو کون پہچانے گا۔ سمجھ لیجئے اچھے سے کہ لپیٹ میں آپ بھی آتے ہیں قدیر بھائیمونث تو یاسمیں بہن ہیں اُنہیں بننے کی ضرورت نہیں
اس طرح تو چور کی داڑھی میں تنکا صرف مردوں کے لئے بولا جاتا۔۔۔
بات وقار علی سے ہوئی اور جواب آپ نے دیا۔۔۔ دال میں کچھ کالا ہے تا تنکا چبھا؟
وہ تو کمبلوں کی بنائی میں کسی دوسرے رنگ سے ڈالے جاتے ہیں یا آنکھوں میں کاجل سے۔ہو سکتا ہے وہ انہیں ڈورے ڈالنے کا ماہر ہو
:پ
زبان سے نکلی بات اور کمان سے نکلا تیر واپس نہیں آتے۔
پرائیویٹ بات کی وجہ سے نہیں بولا تھا۔۔۔ انھی بھولے تے نئیں ہوندے لاہور شہر دے منڈے۔
چونکہ جواب آپ نے دیا تھا بات کا اس لئے ہم نے دوسرا محاورہ آپ کو دھر دیا
اتار کر بوتل میں قید کر لیتے ہیں حضرت سلیمان ؑ کی قسم دے کر یا آزاد چھوڑ دیتے ہیں کہ جا کہیں اور جا کر ڈیرا لگا اور ہماری روزی روٹی کا بندوبست کر۔میرے دادا نے تایا کو سکھایا تھا تایا نے اپنے بیٹے کو سکھایا فلحال تو جن بھوت وغیرہ اُتار دیتا ہے ۔
مطلب کے جن بھی نکالتے ہیں اور ڈورے بھی ڈالتے ہیں؟ڈورے وہ جنوں کو کیوں ڈالے گا انسان کم ہیں کیا
وہ تو کمبلوں کی بنائی میں کسی دوسرے رنگ سے ڈالے جاتے ہیں یا آنکھوں میں کاجل سے۔
اور ہم آج تک تعویذ لکھتے رہے۔انسانوں کو تعویز ڈالے جاتے ہیں ؛)
اتار کر بوتل میں قید کر لیتے ہیں حضرت سلیمان ؑ کی قسم دے کر یا آزاد چھوڑ دیتے ہیں کہ جا کہیں اور جا کر ڈیرا لگا اور ہماری روزی روٹی کا بندوبست کر۔
نہیں بھائی بالکل بھی غصہ نہیں آیا۔ بلکہ ہم نے تو جان بوجھ کر انھیں شامل کر لیا لڑائی میںیاسمیں بہن کو غصہ آگیا ہے اب نہ چھیڑو انہیں
ایس لئی تے تہاڈا تعویذ پُٹھا پے جاندا اے۔۔اور ہم آج تک تعویذ لکھتے رہے۔
ہماری املا کوئی کیوں درست نہیں کرتا۔