گُلِ یاسمیں
لائبریرین
کچھ لکھ رہے نا تو اس میں ایک استانی جی ہیں۔ ان کی حالتِ زار ایسی بتائی جا رہی ہے کہ جیسے آخری دموں پر ہیں۔ ان کا ذکر کیا تھا۔اللہ خیر کرے خیریت ہے
کچھ لکھ رہے نا تو اس میں ایک استانی جی ہیں۔ ان کی حالتِ زار ایسی بتائی جا رہی ہے کہ جیسے آخری دموں پر ہیں۔ ان کا ذکر کیا تھا۔اللہ خیر کرے خیریت ہے
کھائی نہیں پی جا سکتی ہے شو ۔۔۔ ٹیشوٹی میرا خیال ہے کھائی جا سکتی ہے
نہیں بھائی بالکل بھی غصہ نہیں آیا۔ بلکہ ہم نے تو جان بوجھ کر انھیں شامل کر لیا لڑائی میں
آپ کی بہن میں بھلے اور کوئی خوبی ہو نہ ہو۔ لیکن غصہ کرنے والی برائی بالکل بھی نہیں ہے۔ الحمد للہ
نہیں اب آپ کی طرف ہو گیا توپوں کا رخ بھائیاب تیسرا نہ دھر دینا ورنہ وہ یہی لیٹ جائیں گے
آپ سب کی عید کی چھٹیاں ختم نہیں ہوئیں؟
بھابی سے کہیئے ۔ ان کے پاس لازمی کوئی چھڑی رکھی ہو گی ایمرجنسی کے لئے۔روٹی تو سُنا ہے یہ لاک ڈاون میں شوٹی کہاں سے ڈھونڈیں
گانے نہہں سنتے، اس لئے ناواقف ہے اس دھیلے کی کرپشن سےبھلے کوئی خوبی نا ہو
یہ تو سنا سنا گانا لگ رہا ہے
دھیلے کی کرپشن
اب تیسرا نہ دھر دینا ورنہ وہ یہی لیٹ جائیں گے
ہماری تو مزید بڑھ گئی ہیں بوجہ علالت۔آپ سب کی عید کی چھٹیاں ختم نہیں ہوئیں؟
بھابی سے کہیئے ۔ ان کے پاس لازمی کوئی چھڑی رکھی ہو گی ایمرجنسی کے لئے۔
پنجابی میں شوٹی آپ کو گھر ہی میں مل جائے گی۔ لاک ڈاؤن میں کہیں جانے کی ضرورت نہ پڑے گی بھائی
گانے نہہں سنتے، اس لئے ناواقف ہے اس دھیلے کی کرپشن سے
آئینے کے سو ٹکڑے بھی ہم نے کر کے دیکھے ہیںتسی جناب کدھر دے او۔ اسی وی تہاڈی معصومیت دا قد ناپیے
ارے ہم نے تو بات سے بات نکالنے کے لیے جواب دیا تھا، وہ سونے جا رہے تھے، ہم نے سوچا کہیں آپ اکیلی لڑی لڑی لڑتی نا پھریں :ڈ
اب بھی سرمہ ہی کہتے ہیں۔ کاجل تھوڑا گیلاہوتا ہے جب کہ سرمہ خشک۔ہائے کیا یاد کروا دیا۔ کاجل۔۔۔
وہی نا جسے بچپن میں سرمہ کہتے تھے ہاشمی سرمہ ؛)
جن کو نکال دیا اس میں سے؟؟؟مجھے وہ لطیفہ یاد آ گیا
ایک بندے نے کسی کو نوکری پہ رکھا کہ کھانا فری ہے۔ جب دوسرا بندہ پہلے دن نوکری پہ آیا تو اس نے پوچھا صاحب کام کیا ہے
اس نے کہا یہ شاپر پکڑ اور داتا صاحب سے خود چاول کھا آئیں، میرے لیے لے آئیں۔ ایہی تیری نوکری اے۔۔۔
ہمیں پتہ ہے کہ تعویذ کے آخر میں ذ ہوتا ہے۔ایس لئی تے تہاڈا تعویذ پُٹھا پے جاندا اے۔۔
آئینے کے سو ٹکڑے بھی ہم نے کر کے دیکھے ہیں
ایک میں بھی تنہا تھے سو میں بھی اکیلے ہیں
ساڈی معصومیت دا قد۔۔۔ تہاڈے کولوں نئیں ناپیا جانا ۔
خوب نکلی نا پھر بات سے بات کہ فٹا فٹ پرائیویٹ باتیں بول کر زہر گھول دیا۔
اب بھی سرمہ ہی کہتے ہیں۔ کاجل تھوڑا گیلاہوتا ہے جب کہ سرمہ خشک۔
کہیڑا رونا؟روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں
ہمیں پتہ ہے کہ تعویذ کے آخر میں ذ ہوتا ہے۔
پُٹھا آپ والا ہے۔
پہلے جتنا سمجھایا ہے قدیر بھائی کو اتنا تو سمجھ جائیں۔آپ ان کو مولا بخش شوٹی سے ملوا کیوں نہیں دیتیں۔