گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ہم کہاں سمجھتے اشاروں کو بھائیمذکورہ بالا مراسلہ تو جواب کا ہنٹ تھا
ہم کہاں سمجھتے اشاروں کو بھائیمذکورہ بالا مراسلہ تو جواب کا ہنٹ تھا
بالکل پوچھیں گے کہ یہ معجزہ کیسے ہوگیااچھا۔۔۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
اور آج تو گھاس کٹ ہی گئی قدیر بھائی۔
اب پوچھئیے کہ وہ کیسے؟
ہوا یہ کہبالکل پوچھیں گے کہ یہ معجزہ کیسے ہوگیا
آم کے آم گھٹلیوں کے بھی دامہوا یہ کہ
کل ہمیں میڈیسن لانی تھی تو ہم مارکیٹ گئے۔ واپسی پہ سوچا کہ آم لیتے جائیں۔ تو ہم نے پانچ پیکٹ (دو کلو والے) یعنی کہ ٹوٹل دس کلو آم لئے۔ جب گھر آ کر گاڑی پارک کی تو سامنے والا ہمسایہ باہر کھڑا تھا۔ حال احوال پوچھنے کے بعد ہم نے اس سے پوچھا کہ پاکستانی آم کھانے ہیں؟ اس نے کہا کہ انکار کی گنجائش ہی نہیں۔ اس سے کہا کہ ایک پیکٹ وہ لے لے۔ اس نے شکریہ کہتے ہوئے آم لئے اور کہا کہ شام کو ہمارے گیسٹ آنے ہیں تو میری بیوی ان کا کچھ بنا لے گی۔
باقی سامان گھر میں رکھنے کے بعد دوسری طرف والے ہمسایوں کا سوچا اور ان کے لئے ایک خوشبودار کینڈل اور آم لے کر ان کے گھر گئے ہم۔ یہ ایک عمر رسیدہ جوڑا ہے جو ہمارے گھر کے بائیں طرف رہتا ہے۔ بازو بندھا دیکھ کر انھوں نے کہا کہ یہ کیا کارنامہ سر انجام دیا ہے۔ ہم نے بتایا۔ انھوں نے کام کاج یا گروسری کے لئے مدد کی پیشکش کی۔ ہم نے شکریہ ادا کیا کہ سب ٹھیک چل رہا ہے۔ سوائے گھاس کے جو بارشوں کی وجہ سے بہت بڑھ گئی ہے اور اگلے ویک اینڈ تک اسے صاف کرنے کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔ بیوی صاحبہ نے کہا کہ میں آ کر ٹریکٹر چلانے کی کوشش کروں گی۔ ہم نے منع کیا کہ آپ زحمت نہیں کیجئیے۔ ہو جائے گا کام۔
ابھی ہم گھر واپس پہنچے ہی تھے کہ وہ لوگ بھی پیچھے پیچھے آ گئے کہ چابی دو تا کہ ہم گارڈن سے گھاس صاف کر سکیں۔ اور یوں یہ معجزہ ہو گیا۔
سچ ہے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ ہمیں آم خریدتے ہوئے ان لوگوں کا بھی خیال تھا۔ یہ بات نہیں کہ وہ خود نہیں خرید سکتے۔ لیکن کسی کا خیال رکھنا اور ہمسائگی کے حقوق ادا کرنا بہت اچھی بات ہے۔ یوں ہم جس کام کے لئے کتنے دن سے سوچ رہے تھے وہ بنا کسی پلان کے ایک ہی دن میں ہو گیا۔
محمد خلیل صاحب کہاں ہیں آج کلخوبصورت خوبصورت! بہت سی داد!
آپ کو معلوم ہے نا کہ 24 اپریل کو ہمیں چوٹیں لگی تھیں۔۔۔یہ آپریشن کا کیا قصہ ہے؟
بالکل یہی ہم نے بھی سوچا تھا۔آم کے آم گھٹلیوں کے بھی دام
ایک کلو آم تو کافی سستا نسخہ ہے۔ہوا یہ کہ
کل ہمیں میڈیسن لانی تھی تو ہم مارکیٹ گئے۔ واپسی پہ سوچا کہ آم لیتے جائیں۔ تو ہم نے پانچ پیکٹ (دو کلو والے) یعنی کہ ٹوٹل دس کلو آم لئے۔ جب گھر آ کر گاڑی پارک کی تو سامنے والا ہمسایہ باہر کھڑا تھا۔ حال احوال پوچھنے کے بعد ہم نے اس سے پوچھا کہ پاکستانی آم کھانے ہیں؟ اس نے کہا کہ انکار کی گنجائش ہی نہیں۔ اس سے کہا کہ ایک پیکٹ وہ لے لے۔ اس نے شکریہ کہتے ہوئے آم لئے اور کہا کہ شام کو ہمارے گیسٹ آنے ہیں تو میری بیوی ان کا کچھ بنا لے گی۔
باقی سامان گھر میں رکھنے کے بعد دوسری طرف والے ہمسایوں کا سوچا اور ان کے لئے ایک خوشبودار کینڈل اور آم لے کر ان کے گھر گئے ہم۔ یہ ایک عمر رسیدہ جوڑا ہے جو ہمارے گھر کے بائیں طرف رہتا ہے۔ بازو بندھا دیکھ کر انھوں نے کہا کہ یہ کیا کارنامہ سر انجام دیا ہے۔ ہم نے بتایا۔ انھوں نے کام کاج یا گروسری کے لئے مدد کی پیشکش کی۔ ہم نے شکریہ ادا کیا کہ سب ٹھیک چل رہا ہے۔ سوائے گھاس کے جو بارشوں کی وجہ سے بہت بڑھ گئی ہے اور اگلے ویک اینڈ تک اسے صاف کرنے کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔ بیوی صاحبہ نے کہا کہ میں آ کر ٹریکٹر چلانے کی کوشش کروں گی۔ ہم نے منع کیا کہ آپ زحمت نہیں کیجئیے۔ ہو جائے گا کام۔
ابھی ہم گھر واپس پہنچے ہی تھے کہ وہ لوگ بھی پیچھے پیچھے آ گئے کہ چابی دو تا کہ ہم گارڈن سے گھاس صاف کر سکیں۔ اور یوں یہ معجزہ ہو گیا۔
سچ ہے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ ہمیں آم خریدتے ہوئے ان لوگوں کا بھی خیال تھا۔ یہ بات نہیں کہ وہ خود نہیں خرید سکتے۔ لیکن کسی کا خیال رکھنا اور ہمسائگی کے حقوق ادا کرنا بہت اچھی بات ہے۔ یوں ہم جس کام کے لئے کتنے دن سے سوچ رہے تھے وہ بنا کسی پلان کے ایک ہی دن میں ہو گیا۔
دو کلو تھے ایک ڈبے میں۔ایک کلو آم تو کافی سستا نسخہ ہے۔
ہمارے “محلے” میں اکثر ہائی سکول کے بچے کچھ کمانے کے لئے گھاس کاٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کافی سستا کام اور بچوں کا بھی فائدہ۔دو کلو تھے ایک ڈبے میں۔
نہیں نسخہ کی بات نہیں۔ ایک دوسرے کی ہیلپ کرتے رہتے ہیں ہمسائے۔ یہ الگ بات کہ ہمیں پہلی دفعہ ضرورت پڑی۔
جی کرتے ہیں یہاں بھیہمارے “محلے” میں اکثر ہائی سکول کے بچے کچھ کمانے کے لئے گھاس کاٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کافی سستا کام اور بچوں کا بھی فائدہ۔
نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی یہ پروردگار کا وعدہ ہےسچ ہے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ ہمیں آم خریدتے ہوئے ان لوگوں کا بھی خیال تھا۔ یہ بات نہیں کہ وہ خود نہیں خرید سکتے۔ لیکن کسی کا خیال رکھنا اور ہمسائگی کے حقوق ادا کرنا بہت اچھی بات ہے۔ یوں ہم جس کام کے لئے کتنے دن سے سوچ رہے تھے وہ بنا کسی پلان کے ایک ہی دن میں ہو گیا۔
گزشتہ روز میں آم لے کر آیا تھوڑے کھٹے معلوم ہورہے تھے تو آم کا جوس بنا لیا پتا ہی نہیں لگا کٹھاس کا بہت ہی اچھا جوس بن گیابالکل یہی ہم نے بھی سوچا تھا۔
بالکل صحیح کھٹا میٹھا اور زیادہ مزے دار جوسگزشتہ روز میں آم لے کر آیا تھوڑے کھٹے معلوم ہورہے تھے تو آم کا جوس بنا لیا پتا ہی نہیں لگا کٹھاس کا بہت ہی اچھا جوش بن گیا
جوش کیوں؟گزشتہ روز میں آم لے کر آیا تھوڑے کھٹے معلوم ہورہے تھے تو آم کا جوس بنا لیا پتا ہی نہیں لگا کٹھاس کا بہت ہی اچھا جوش بن گیا
کھٹے آم دو چار دن کے لئے رکھ دیں تو میٹھے ہو جاتے ہیں۔بالکل صحیح کھٹا میٹھا اور زیادہ مزے دار جوس
جی ضائع ہونے سے بھی بچ گئےبالکل صحیح کھٹا میٹھا اور زیادہ مزے دار جوس
تدوین کردیجوش کیوں؟
ٹھنڈا پینا تھا نا جوس۔
جوش سے جوس میں تبدیل ہوگیا۔۔۔۔۔تدوین کردی
تاثیر بھی ٹھنڈی ہوگئی۔۔۔۔۔۔جوش سے جوس میں تبدیل ہوگیا۔۔۔۔۔