گُلِ یاسمیں
لائبریرین
آپ کون سی کلاس میں پڑھتے ہیں؟جی پوری کوشش کریں گے۔ ویسے بھی ابھی سکول کھلنے میں 16 دن باقی ہیں۔ اس لیے فراغت ہی فراغت ہے۔
چھٹیوں کا کام ختم کر لیا؟
بڑے ہو کر کیا بننا ہے؟
آپ کون سی کلاس میں پڑھتے ہیں؟جی پوری کوشش کریں گے۔ ویسے بھی ابھی سکول کھلنے میں 16 دن باقی ہیں۔ اس لیے فراغت ہی فراغت ہے۔
آپ نے ماریہ سحر کے تعارف کی لڑی کو بچا لیا۔ ورنہ اُن کے آنے تک لڑی کا کیا حال ہوجانا تھا۔
چلیں رخصت بھی تو ہونا ہی ہے ایک دن۔ان کی لڑی کو نہیں بچایا بلکہ خود کو بچایا ہت۔ ماریہ جی نے تو آ جانا تھا مگر گل نے رخصت ہو جانا تھا محفل سے۔ جو نہیں لکھا وہ خود سمجھ جائیے کیونکہ اس سے زیادہ کُھل کر نہیں بتا سکتے عبدالصمد بھائی
بھیا ہماری دلاری بٹیا کو آپ نے ستانا شروع کیا۔۔۔🤓چلیں رخصت بھی تو ہونا ہی ہے ایک دن۔
دنیا سے
ایسی جلدی تو نہ مچائیے بھائی۔۔۔۔ اللہ پاک کی بنائی دنیا کو ذرا سا دیکھ تو لیں نا ابھیچلیں رخصت بھی تو ہونا ہی ہے ایک دن۔
دنیا سے
دیکھ لیں آپا ۔۔۔اتنا برا سلوک ہماری سادگی کے ساتھ۔ جب ہم بولے تو سب بولیں گے کہ بولتی ہےبھیا ہماری دلاری بٹیا کو آپ نے ستانا شروع کیا۔۔۔🤓
میری شہزادی فکر نہیں ہماری ہر دم ڈھیر ساری دعائیں ہردم آپکے ساتھ ہیں 🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻دیکھ لیں آپا ۔۔۔اتنا برا سلوک ہماری سادگی کے ساتھ۔ جب ہم بولے تو سب بولیں گے کہ بولتی ہے
بہت سارا پیار سیما آپا آپ کے لئے۔میری شہزادی فکر نہیں ہماری ہر دم ڈھیر ساری دعائیں ہردم آپکے ساتھ ہیں 🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻
درست کہا آپ نے جب بھی ہم ان لوگوں کو دیکھتے ہیں تو اُنکا ہمت اور جذبہ قابلِ تعریف ہے ۔پروردگار کا شکر ہے ۔اُس نے ہاتھ پیر سلامت دئیے اور پھر بھی ہم کبھی کبھی چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے اتنے ناشکرے ہوجاتے ۔کہنے کو تو ایکٹیویٹی سینٹر ہے مگر زندگی کو بہت ْقریب سے دیکھنے کا موقعہ ملتا ہے۔ ان کے ہمت اور جذبے کو بھی سلام ہے کہ بستر پکڑ کر بیٹھ رہنے کی بجائے کچھ کر لینے کی خواہش ہے۔
ہم نے کب ستایا آپا۔ یہ تو پہلے سے ہی ۔۔۔۔۔۔بھیا ہماری دلاری بٹیا کو آپ نے ستانا شروع کیا۔۔۔🤓
چلیں رخصت بھی تو ہونا ہی ہے ایک دن۔
دنیا سے
ان کے ہمت اور جذبے کو بھی سلام ہے کہ بستر پکڑ کر بیٹھ رہنے کی بجائے کچھ کر لینے کی خواہش ہے۔
آپ نے ماریہ سحر کے تعارف کی لڑی کو بچا لیا۔ ورنہ اُن کے آنے تک لڑی کا کیا حال ہوجانا تھا۔
ایسے لوگ حقیقی موٹیویشنل اسپیکر ہوتے ہیں۔ ان کو دیکھ کر شکر گزاری کا جذبہ جاگتا ہے۔ سستی قریب نہیں پھٹکتی۔ امیدیں جاگتی ہیں۔ مایوسیاں بھاگتی ہیں۔دل تھوڑا یا شاید بہت اداس ہو گیا ہے۔ آج ہماری کریپ پیپر فلاور میکنگ کی کلاس میں ہماری تین نئی شاگرد آئی ہیں۔ جن میں سے ایک وہیل چئیر پہ ہے۔ اس کی ایک ٹانگ کٹی ہوئی ہے
اللہ پاک کا شکر کہ جس نے ہمیں صحت و تندرستی سے نوازا۔ چلنے پھرنے کے قابل بنایا۔
کہنے کو تو ایکٹیویٹی سینٹر ہے مگر زندگی کو بہت ْقریب سے دیکھنے کا موقعہ ملتا ہے۔ ان کے ہمت اور جذبے کو بھی سلام ہے کہ بستر پکڑ کر بیٹھ رہنے کی بجائے کچھ کر لینے کی خواہش ہے۔
میرے والدِ محترم کو کوئی پوچھتا تھا کہ کیا حال ہے تو وہ کہتے تھے شکر ہے مالک کا جس حال میں رکھے۔ آخری 2 مہینے طبیعت انتہائی ناساز رہی اُن کی لیکن اُن کی زبان سے یا چہرے کے تاثرات سے ذرا برابر پتہ نہیں چلتا تھا۔ آخری 3 دن ٰآئی سی یو میں گزارے لیکن اُن کے رخصت ہونے تک آخری سیکنڈز میں بھی بالکل پُر سکون تھے۔ ایسے لگتا تھا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ بالکل نارمل۔ میری طبیعت ذرا شدت پسند واقع ہوئی ہے، ہر بات پر جلدبازی اور چیخنا چلانا۔ مجھے ہمیشہ کہا کرتا تھے کہ اللہ کا شکر ادا کیا کرو جو بھی ہے جیسے بھی ہے بہترین ہے۔پھر بھی ہم کبھی کبھی چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے اتنے ناشکرے ہوجاتے ۔
ہر حال میں جینا ہے زندگی یہ سبق دیتی ہیں ہمیںایسے لوگ حقیقی موٹیویشنل اسپیکر ہوتے ہیں۔ ان کو دیکھ کر شکر گزاری کا جذبہ جاگتا ہے۔ سستی قریب نہیں پھٹکتی۔ امیدیں جاگتی ہیں۔ مایوسیاں بھاگتی ہیں۔
یعنی کشتیاں سڑکوں پر؟آج کراچی میں اللہ پاک کی رحمت (بارش )صبح سے رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی ۔