وسیم
محفلین
سارا زور اس تلوار پر ہوا جو ان محترم کا سر قلم کرنے کے لئے ہمیں اپنے نازک ہاتھوں میں اٹھانی ہو گی۔
اٹھائیے چلائیے جائیے
ان نازک ہاتھوں سے ظلم ڈھائیے
سارا زور اس تلوار پر ہوا جو ان محترم کا سر قلم کرنے کے لئے ہمیں اپنے نازک ہاتھوں میں اٹھانی ہو گی۔
شاباش ۔۔۔ آپے من گئے ۔بجلی کے جھٹکوں پر۔۔۔
ہم لٹیا نہیں ڈبوتے شان بڑھاتے ہیں
اس کے بعد ۔۔۔اور اس کے بعد؟؟؟
سب کی اپنی مرضی۔۔۔ تسی کیوں صبر دا گھٹ نئیں بھردے
کنواں اٹھائیں گے کیسے آپ۔۔۔ اپنی لاٹھی سنبھالیں گے یا کنویں کو ادھر ادھر کریں گے۔اس کے بعد ان کا کنواں بدلوا دیں گے
آپ تو ہمیں ٹھنڈے دماغ سے رہنے دیں نا۔ اور ان محتر م کو دن میں خواب دیکھنے دیںنہیں۔۔۔
اس کے بعد ۔۔۔
ان محترم کی آنکھ کھل جائے گی اور سوچیں گے کہ میں نے کس ڈائن کے ساتھ دشمنی لگا لی۔
پھر یہ ہو گا کہ ہم کراچی آ جائیں گے ۔پھر کیا ہوگا؟؟؟
کنواں اٹھائیں گے کیسے آپ۔۔۔ اپنی لاٹھی سنبھالیں گے یا کنویں کو ادھر ادھر کریں گے۔
داتا دربار کے پاس تو نہیں رہتے آپ۔؟دودھ اور چینی تو خرید لیتی، چائے کا ڈبہ تو پروموشن میں لے آئیں تھی آپ۔
اس بے زبان کو ہم نے کیا کہنا تھا سوائے اس کہ ۔کہ آپ کو جب نیچے گرائے تو دو چار بار اچھے سے پٹخے بھی۔شکر ہے ایسے گھوڑا بیچارہ ہے۔ آپ کے ہاتھ میں واگ آ جاتی تو مظلوم، مسکین، بیچارہ، پتہ نہیں کیا کیا بن چکا ہوتا۔
تدوین کر کے بندہ کو بابا لکھئیے تا کہ معلوم ہو آپ اپنی بات کر رہے ہیںوہ میں مظہر کلیم کا ناول پڑھ کے بتاؤں گا۔ اتنی سچوئشنز عام بندہ نہیں بتا سکتا
تے فیر لسی پی رہے ہوندےتو حضور ابھی چائے پی رہے تھے۔
جے نا پی رئے ہوندے تے۔۔۔۔۔
داتا دربار کے پاس تو نہیں رہتے آپ۔؟
مائی نوں لگدا اے بہت فکر اے کہ ہر بندہ اپنی اصل عمر لکھےتدوین کر کے بندہ کو بابا لکھئیے تا کہ معلوم ہو آپ اپنی بات کر رہے ہیں
آپ جائیں رونے، ہم بھی چلے!!!
تے فیر لسی پی رہے ہوندے
یہ ہنسی کس بات پہ آئی کہ الفاظ کا پھیلاؤ سمیٹا نہ جائے گا آپ سے۔ارے آپ کا رونے کا موڈ تھا۔ میں بھی کہو آپ کے الفاظ پھیلے کیوں ہوئے ہیں۔
چلو کسی بہانے ہمیں بزرگ تو مانا۔ آج سے ہم آپ کو بیٹا پکاریں گے اس لحاظ سے۔تجربہ بزرگی نہیں عقلمندی سے آتا ہے۔
اگر بزرگی سے آتا ہوتا تو آپ آج تجربے کی وکی پیڈیا نا ہوتیں؟