آئیں گیتوں میں باتیں کریں

عندلیب

محفلین
دل دھڑکے میں تم سے یہ کیسے کہوں
کہتی ہے میری نظر شکریہ
اوئے ہوئے ہوئے......!

تم میری، امنگوں، کی شب کے لیے
آئے ہو، بن کے، سحر شکریہ
اوئے ہوئے ہوئے........! :p
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگا میں ہے گل کھلے ہوئے
 
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگا میں ہے گل کھلے ہوئے
میرے خیالوں پہ چھائی ہے اک صورت متوالی سی
نازک سی، شرمیلی سی، معصوم سی، بھولی بھالی سی
رہتی ہے وہ دور کہیں (انڈیا میں) اتا پتا معلوم نہیں

کوکو رینا، کوکو رینا، کوکو رینا، کوکو رینا!
 

عندلیب

محفلین
میرے خیالوں پہ چھائی ہے اک صورت متوالی سی
نازک سی، شرمیلی سی، معصوم سی، بھولی بھالی سی
رہتی ہے وہ دور کہیں (انڈیا میں) اتا پتا معلوم نہیں

کوکو رینا، کوکو رینا، کوکو رینا، کوکو رینا!
جب کوئی بات بگڑ جائے
جب کوئی مشکل پڑ جائے
تم دینا ساتھ مرا
او ہم نوا
 
جب کوئی بات بگڑ جائے
جب کوئی مشکل پڑ جائے
تم دینا ساتھ مرا
او ہم نوا
جب کوئی پیار سے بلائے گا
تم کو ایک شخص یاد آئے گا
لذتِ غم سے آشنا ہو کر
اپنے محبوب سے جدا ہو کر
جب کوئی تارا ٹمٹمائے گا
تم کو ایک شخص یاد آئے گا!
 

عندلیب

محفلین
جب کوئی پیار سے بلائے گا
تم کو ایک شخص یاد آئے گا
لذتِ غم سے آشنا ہو کر
اپنے محبوب سے جدا ہو کر
جب کوئی تارا ٹمٹمائے گا
تم کو ایک شخص یاد آئے گا!
آؤ حضور تم کو ستاروں میں لے چلوں
دل جھوم جائے ایسی بہاروں میں لے چلوں
 
آؤ حضور تم کو ستاروں میں لے چلوں
دل جھوم جائے ایسی بہاروں میں لے چلوں
لے کے آنکھوں میں غرور ایسے بیٹھے ہیں حضور جیسے جانتے نہیں پہچانتے نہیں
کر کے دل کا شیشہ چُور ایسے بیٹھے ہیں حضور جیسے جانتے نہیں پہچانتے نہیں
 

عندلیب

محفلین
لے کے آنکھوں میں غرور ایسے بیٹھے ہیں حضور جیسے جانتے نہیں پہچانتے نہیں
کر کے دل کا شیشہ چُور ایسے بیٹھے ہیں حضور جیسے جانتے نہیں پہچانتے نہیں
یہ شام مستانی مدہوش کیے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے تری اووررر لیے جائے
 
یہ چاند سا روشن چہرہ
زلفوں کا رنگ سنہرہ
یہ جھیل سی نیلی آنکھیں
کوئی راز ہے ان میں گہرہ
حُسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں، آفریں، آفریں، آفریں
تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہم نشیں
آفریں آفریں آفریں، آفریں

چہرہ اک پھول کی طرح شاداب ہے
چہرا اس کا ہے یا کوئی مہتاب ہے
چہرہ جیسے کلی چہرہ جیسے کنول
چہرہ جیسے تصور بھی تصویر بھی
چہرہ اک خواب بھی چہرہ تعبیر بھی
چہرہ کوئی الف لیولی داستاں
چہرہ اک پل یقیں، چہرہ اک پل گماں
چہرہ جیسا کہ چہرہ کہیں بھی نہیں
صندلیں صندلیں، مرمریں مرمریں

حسنِِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں.....
 

عندلیب

محفلین
حُسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں، آفریں، آفریں، آفریں
تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہم نشیں
آفریں آفریں آفریں، آفریں

چہرہ اک پھول کی طرح شاداب ہے
چہرا اس کا ہے یا کوئی مہتاب ہے
چہرہ جیسے کلی چہرہ جیسے کنول
چہرہ جیسے تصور بھی تصویر بھی
چہرہ اک خواب بھی چہرہ تعبیر بھی
چہرہ کوئی الف لیولی داستاں
چہرہ اک پل یقیں، چہرہ اک پل گماں
چہرہ جیسا کہ چہرہ کہیں بھی نہیں
صندلیں صندلیں، مرمریں مرمریں

حسنِِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں.....
اشاروں اشاروں میں دل لینے والے
بتا یہ ہنر تو نے سیکھا کہاں سے
 

م حمزہ

محفلین
جانے کہاں گئے وہ دن کہتے تھے تیری یاد میں
نظروں کو ہم بچھائیں گے
چاہے کہیں بھی تم رہو چاہیں گے تم کو عمر بھر
تم کو نہ بھول پائیں گے۔
 
Top