آئی ٹی کے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے محفلین یہاں آئیں

رانا

محفلین
السلام علیکم
محفل پر جتنے بھی آئی ٹی کے کسی بھی شعبے سے متعلق احباب ہیں ان سے ہلکی پھلکی گفتگو کی خاطر یہ دھاگا کھولا گیا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ایک دوسرے سے گپ شپ کے دوران ایک دوسرے کے تجربات سے کئی نئی چیزیں پتہ لگتی ہیں۔ یہاں بالکل ہلکی پھلکی گپ شپ ہوگی۔ اس کا خیال اسطرح آیا کہ ابھی تین دن پہلے ویژول اسٹوڈیو 2019 لانچ ہوا تو خیال آیا کہ محفلین کے ڈاٹ نیٹ ڈیویلپرز سے معلوم کیا جائے کہ کس کس نے انسٹال کیا ہے۔ لیکن پھر سوچا کہ اس دھاگے کو صرف ڈاٹ نیٹ ٹیکنالوجیز تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ محفل کے تمام احباب جو آئی ٹی کے کسی بھی شعبے سے متعلق ہیں ان سب کو دعوت دی جائے اور ہلکی پھلکی گپ شپ ہو جہاں سب اپنے اپنے بارے میں کچھ نہ کچھ بتائیں۔

یہاں سب کسی بھی طرح کی گفتگو کرسکتے ہیں لیکن پھر بھی کچھ آئیڈیاز دے دیتا ہوں مثلا
  • ابتک کن کن کن ٹیکنالوجیز یا پروگرامنگ زبانوں پر کام کرچکے ہیں۔
  • آج کل کن ٹیکنالوجیز پر کام کررہے ہیں۔
  • کن چیزوں سے تنگ ہیں۔
  • ڈاٹ نیٹ والے یہ بھی بتائیں کہ مائکروسافٹ کی کن حرکتوں سے نالاں ہیں اور کن سے راضی ہیں۔
  • بعض اوقات دلچسپی کسی اور ٹیکنالوجی یا پروگرامنگ زبان میں ہوتی ہے لیکن جاب کسی اور پر ملتی ہے۔ ایسا ہے تو اس پر بھی بات کریں اور یہ کیسا تجربہ ہوتا ہے اس پر بات کریں۔
  • یونیورسٹی سے پہلے اور یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران آئی ٹی کے کس شعبے یا زبان سے دلچسپی تھی اور عملی زندگی میں بھی وہی برقرار رہی یا تبدیل ہوگئی۔
  • اپنے کام کے دوران مختلف پروجیکٹس میں پیش آنے والے بعض دلچسپ مسائل کا ذکر بھی کیا جاسکتا ہے۔
  • R&D کے لئے عموما کیا ذریعہ اختیار کرتے ہیں۔ کوئی مخصوص ویبسائیٹس یا سمپل گوگل سرچ کہ جو پہلے صفحے پر آگیا سو آگیا۔
  • اپنا آئی ٹی سے متعلق کوئی بلاگ یا ویبسائٹ بنائی یا کبھی خیال آیا۔
  • نیا پروجیکٹ شروع کرتے ہوئے فولڈر اسٹرکچر وغیرہ کیا رکھنا پسند کرتے ہیں۔
  • ایک کام کے لئے ایک سے زائد فریم ورکس مہیا ہونے کی صورت میں کس کو ترجیح دیتے ہیں اور کیوں۔
  • کلاؤڈ پر کام کرتے ہیں یا لوکل مشین پر۔
  • سورس کنٹرول کے لئے کس ٹول کو پسند کرتے ہیں۔
  • اور یہ بھی بتاسکتے ہیں کہ آئی ٹی کی فیلڈ میں آنا شوق کے نتیجے میں تھا یا بھیڑچال یا حادثاتی طور پر۔
  • اب تک کس قدر تجربہ حاصل کرچکے ہیں۔ اوورآل بھی بتاسکتے ہیں اور ٹیکنانولجیز کے حوالے سے بھی۔
یہ صرف جو باتیں فوری ذہن میں آئی وہ لکھ دیں ورنہ اپنے شعبے کی مناسبت سے کوئی بھی بات کرسکتے ہیں جیسے یونیورسٹی کے کچھ دوست عرصے بعد اکٹھے ہوں تو ہر طرح کی باتیں اپنی فیلڈ سے متعلق ڈسکس کرتے ہیں۔ امید ہے کہ وقتا فوقتا سب احباب اس میں دھاگے حصہ ڈالتے رہیں گے۔
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
ابھی تک کوئی بھی نہیں آیا لگتا ہے سب دفتر سے چھٹی کے بعد ہی آئیں گے۔:)
تب تک میں ہی کچھ شئیر کردیتا ہوں۔
خاکسار کی اصل فیلڈ تو ڈاٹ نیٹ دیویلپمنٹ سے متعلق ہے لیکن کیونکہ ڈاٹ نیٹ بھی کئی ٹیکنالوجیز پر مشتمل ہے یعنی ڈیسکٹاپ، ویب ، موبائل وغیرہ تو اس لئے اتفاق کی بات ہے کہ مجھے ہر جاب ڈاٹ نیٹ پر ہونے کے باوجود علیحدہ نوعیت کی ملی ۔ اس لئے مجموعی سافٹوئیر ڈیویلپمنٹ کا تجربہ کوئی سات سال پر مشتمل ہے لیکن ٹیکنالوجیز کی علیحدہ علیحدہ نوعیت کے اعتبار سے دیکھیں تو بہت کم ہے۔ اب تک جن جن ٹیکنالوجیز پر کام کرچکا ہوں وہ یہ ہیں:
کوڈ:
SharePoint development, Windows Forms, WPF, ASP.Net Web Forms, MVC 5, Xamarin mobile apps, Android development, Laravel,  WordPress
Languages:
C#, Java (just for Android), Kotlin (for Android), PHP
ڈیٹا بیس میں ظاہر ہے ایس کیو ایل سرور ہی پسندیدہ ہے۔
اصل فیلڈ تو ڈاٹ نیٹ ہی ہے لیکن کام کے لحاظ سے دیگر بھی سیکھنی پڑیں۔ کبھی زندگی میں نہیں سوچا تھا کہ ورڈ پریس پر بھی کام کروں گا کہ ورڈ پریس کے نام سے ہی دور بھاگتا تھا لیکن اب ضرورت پڑی تو وہ بھی سیکھنا پڑا۔ اس کا اب ایک فائدہ بھی سمجھتا ہوں کہ عام طور پرفری لانس کام اگر ویبسائٹ بنانے کا ملے تو عموما وہ ورڈ پریس میں ہی کلائنٹ کی ڈیمانڈ پوری ہوجاتی ہے۔

اینڈرائیڈ میں kotlin پر آنے کا دل نہیں کرتا تھا لیکن جب ایک ٹیسٹ پروجیکٹ کیا تو اب جاوا تو بوڑھی بوڑھی سی لگنے لگی ہے۔ kotlin واقعی بہت عمدہ چیز ہےاینڈرائیڈ کے لئے۔
 

عباس رضا

محفلین
بچوں کو بڑوں سے آگے نہیں بڑھنا چاہیے:shameonyou: لیکن خیر! ڈرتے جھجھکتے۔۔۔:whew:
پروگرامنگ اور کوڈنگ کا شوق چڑھتا اترتا رہتا ہے، ایچ ٹی ایم ایل، سی ایس ایس اور جاوا اسکرپٹ سے راہ ورسم رہی، سی لینگویج کی مبادیات سیکھیں پھر سی شارپ بہت حد تک سیکھ لی لیکن ڈیٹا بیس پروگرامنگ کے دوران نیند آگئی۔
 

رانا

محفلین
یونیورسٹی کے دوران سافٹوئیر ڈیویلپمنٹ کی طرف ہی رجحان تھا لیکن یہ واضح نہ تھا کہ کس زبان میں کیرئیر شروع جائے۔ شروع میں ڈاٹ نیٹ کی طرف دلچسپی تھی لیکن پی ایچ پی میں لوگوں کو فری لانس کام کی بھرمار دیکھ کر سوچا کہ اس طرف جانا چاہئے۔ دیگر عوامل بھی رہے ہوں گے۔ لیکن ایک سال سرتوڑ کوشش کے پی ایچ پی میں جاب ڈھونڈنے کے باوجود بھی جب سال کے بعد جاب ملی تو وہ ڈاٹ نیٹ کی تھی۔ مجبوری میں جوائن کرلی۔ جب ایگریمینٹ وغیرہ سائن ہوگیا تو اگلے دن ہی پی ایچ پی کی جاب آفر ہوگئی۔ دل کو یہ سوچ کر تسلی دی کہ اللہ میاں کی کوئی مصلحت ہوگی کہ جتنا میں پی ایچ پی کی طرف جاتا ہوں اتنا ہی دوسری طرف سے سردمہری ہے۔ آج سوچتا ہوں تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ڈاٹ نیٹ پر ہوں۔

ڈاٹ نیٹ پر کام کرنے کا جو مجھے ایک فائدہ واضح نظر آیا وہ یہ کہ کانفیڈنس بہت ملتا ہے بندے کو۔ اسے لگتا ہے کہ ہر طرح کی چیز بنائی جاسکتی ہے۔ اب چاہے علیحدہ علیحدہ ٹیکنالوجیز کا تجربہ کچھ زیادہ نہیں لیکن پھر بھی یہ کانفیڈنس ہے کہ کیسا ہی کام ہو اکثر صورتوں میں عمومی نوعیت کے پروجیکٹس کے لئے کسی کی محتاجی نہیں۔ ویبسائٹ بنانی ہو، ویب سروس بنانی ہو، ڈیٹا بیس ڈیزائن کرنا ہو، ڈیسکٹاپ ایپلیکشن بنانی ہو یا موبائل ایپ غرض اکثر اس طرح کے کسی کام کے لئے کسی اور کی طرف دیکھنے کی اللہ کے فضل سے ضرورت نہیں ۔ اور اس آزادی کا بھی اپنا ہی لطف ہے۔
 

رانا

محفلین
بچوں کو بڑوں سے آگے نہیں بڑھنا چاہیے:shameonyou: لیکن خیر! ڈرتے جھجھکتے۔۔۔:whew:
بہت عمدہ عباس صاحب۔ باقاعدہ تعلیم آئی ٹی میں ہی ہے یا شوقیہ یہ سب سیکھا ہے؟
ابتدا تو خاکسار نے بھی شوقیہ ہی کی تھی۔ لیکن اپنے اس یونیورسٹی سے پہلے کے دور کو اپنی پروگرامنگ کے تجربے کے تحت سی وی میں مینشن نہیں کرتا کہ کہیں لینے کے دینے ہی نہ پڑجائیں۔:) یہاں بھی اسی لئے ذکر نہیں کیا کہ تجربے کے سال بڑھ جائیں گے تو کہیں ہمیں انتہائی ماہر قسم کا پروگرامر نہ سمجھ لیا جائے ورنہ اس دور میں vb6 میں ہم چھوٹے موٹے ٹوٹے بناتے رہتے تھے۔:)
 

عباس رضا

محفلین
بہت عمدہ عباس صاحب۔ باقاعدہ تعلیم آئی ٹی میں ہی ہے یا شوقیہ یہ سب سیکھا ہے؟
ابتدا تو خاکسار نے بھی شوقیہ ہی کی تھی۔ لیکن اپنے اس یونیورسٹی سے پہلے کے دور کو اپنی پروگرامنگ کے تجربے کے تحت سی وی میں مینشن نہیں کرتا کہ کہیں لینے کے دینے ہی نہ پڑجائیں۔:) یہاں بھی اسی لئے ذکر نہیں کیا کہ تجربے کے سال بڑھ جائیں گے تو کہیں ہمیں انتہائی ماہر قسم کا پروگرامر نہ سمجھ لیا جائے ورنہ اس دور میں vb6 میں ہم چھوٹے موٹے ٹوٹے بناتے رہتے تھے۔:)
شوقیہ ہی سیکھا ہے، آفس کے کچھ ساتھی ایپ ٹیک (aptech) میں سیکھ رہے تھے تو میں نے بھی شوقیہ کچھ ہاتھ پیر مارے ایچ ٹی ایم ایل وغیرہ میں تو ان سے دو قدم آگے چل رہا تھا لیکن پھر۔۔۔:notworthy:
 

رانا

محفلین
شوقیہ ہی سیکھا ہے، آفس کے کچھ ساتھی ایپ ٹیک (aptech) میں سیکھ رہے تھے تو میں نے بھی شوقیہ کچھ ہاتھ پیر مارے ایچ ٹی ایم ایل وغیرہ میں تو ان سے دو قدم آگے چل رہا تھا لیکن پھر۔۔۔:notworthy:
ابتدا ہماری بھی ایسے ہی ایک انسٹیٹیوٹ سے ایک سال کا ڈپلومہ کرکے ہوئی تھی۔ پہلی بار وہاں vb6 سیکھی تو تو پتہ لگا پروگرامنگ کتنی مزیدار چیز ہوتی ہے۔ جس طرح ایک زمانے میں ناول پڑھنے کی لت لگی تھی اسی طرح اس وقت پروگرامنگ سیکھنے کی لت پڑی۔ اردو بازار جانا نت نئی کتب لاکر پڑھنا۔ لیکن کیونکہ ڈپلومہ کرنے سے کنسیپٹ اتنے نہیں ملتے اس لئے بس کچھ سمجھ آتا کچھ سر سے گزر جاتا۔
 

رانا

محفلین
لگتا ہے اس دھاگے کو اکیلے ہی چلانا پڑے گا۔:)

ہر پروگرامر کا اپنا مزاج ہوتا ہے۔ میں اپنے ڈیویلپمنٹ ٹولز کو ہر وقت اپڈیٹ رکھنے پر خاص توجہ دیتا ہوں۔ ویژول اسٹوڈیو ہو یا اینڈرائیڈ اسٹوڈیو، جیسے ہی کوئی نئی اپڈیٹ آئی فورا کرلی۔ لیکن میرے دیگر کولیگز میں یہ بات نہیں دیکھی میں نے۔ کسی بھی جاب پر میں نے کسی کو اپنے ٹولز کے حوالے سے ایسا نہیں دیکھا کہ انہیں اپڈیٹ رکھنے پر توجہ ہو۔ اسکی وجہ وہ یہ بتاتے ہیں نئی اپڈیٹس میں بگز ہوتے ہیں اس لئے ہمیشہ چند قدم پیچھے ہی رہنا چاہے۔ لیکن میرے خیال میں روٹین کی اپڈیٹس پر یہ کلیہ نافذ نہیں کرنا چاہے۔ البتہ اگر کوئی بالکل ہی نئی چیز مارکیٹ میں آرہی ہے تو اس پر آنے سے پہلے ضرور سوچنا چاہئے۔ مثلا جب مجھے ایک ایپ بنانے کا پروجیکٹ ملا جو اینڈرائیڈ اور آئی فون دونوں کے لئے بنانی تھی تو پہلے کچھ سرچ وغیرہ کی کہ کونسا ٹول بہتر رہے گا۔ تو ری ایکٹ نیٹو کی بڑی تعریف سنی لیکن دل مائل نہ ہوا کہ بالکل نئی چیز ہے پتہ نہیں کیسی ہو۔ اس لئے زیمرین پر پروجیکٹ مکمل کیا۔ بعد میں ایک دوست نے ذکر کیا کہ اس نے ری ایکٹ نیٹو پر شروع کیا تھا لیکن اتنے مسائل سامنے آئے اور پھر نئی چیز ہونے کی وجہ سے اس کی کمیونٹی بھی اتنی مضبوط نہیں تھی تو حل بھی نہیں ملتے تھے۔ اس وقت اللہ کا شکر کیا کہ اس نے زیمرین کی طرف دل کو مائل کردیا اور واقعی زیمرین کئی سالوں کے تجربات کے بعد اب مائکروسافٹ کے ہاتھ میں آکر مزید میچور ہوگیا ہے۔
 
آخری تدوین:
آج کل وقت ہی نہیں ملتا کہ کسی موضوع پر تفصیلی کچھ بات کی جا سکے۔ لہٰذا آپ کے نکات کی روشنی میں مختصر جوابات۔ :)
  • ابتک کن کن کن ٹیکنالوجیز یا پروگرامنگ زبانوں پر کام کرچکے ہیں۔
کورس ورک کے دوران سب سے زیادہ کام جاوا میں کیا۔ مگر فائنل پراجیکٹ پی ایچ پی میں کیا۔
کیریئر کا آغاز پی ایچ پی سے کیا، ساتھ جاواسکرپٹ۔
مگر سال بعد ہی اپنی کمپنی میں ہی جاوا کی پوزیشن نکلی تو دلچسپی ظاہر کر دی۔ اس کے بعد سے جاوا کا ہی ہو کر رہ گیا۔
جاوا کے ساتھ فرنٹ اینڈ پر مختلف جے ایس ایف ٹیکنالوجیز پر کام کیا، اور بیک اینڈ پر ہائبرنیٹ اوریکل کے ساتھ۔
پروفیشنل لائف میں کافی عرصہ تک ایک ہی پراڈکٹ پر کام کرنے کی وجہ سے ٹیکنالوجیز میں بہت زیادہ تجربہ نہ ہو سکا۔ اپنے شوق کی خاطر اینڈرائڈ ڈویلپمنٹ سیکھی۔
  • آج کل کن ٹیکنالوجیز پر کام کررہے ہیں۔
پانچ ماہ قبل ملازمت تبدیل ہوئی تو نئی چیزیں سیکھنے کا موقع ملا اور آج کل جاوا میں بیک اینڈ پر سپرنگ بوٹ میں کام کر رہا ہوں۔ اور ساتھ پوسٹگریس آر ڈی بی پر۔

جاواسکرپٹ کے بغیر تو ویب ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ ادھوری ہے، لہٰذا اسے بھی شامل سمجھیں۔
  • کن چیزوں سے تنگ ہیں۔
پروگرامنگ میں کبھی کسی چیز سے تنگ نہیں ہوا، البتہ پچھلی کمپنی میں سی ایم ایم آئی لیول 5 کے چکر میں طرح طرح کے ڈاکومنٹ آرٹیفیکٹ تیار کرنے سے تنگ تھا۔
  • بعض اوقات دلچسپی کسی اور ٹیکنالوجی یا پروگرامنگ زبان میں ہوتی ہے لیکن جاب کسی اور پر ملتی ہے۔ ایسا ہے تو اس پر بھی بات کریں اور یہ کیسا تجربہ ہوتا ہے اس پر بات کریں۔
ایسا ہوا تو نہیں، البتہ کچھ نئی ٹیکنالوجیز سیکھنے کا شوق رہتا ہے، جیسے پچھلے کچھ عرصہ میں ری ایکٹ نیٹو سیکھنے کا شوق ہوا اور کچھ کام بھی ہوا، مگر دفتر کی بڑھتی ہوئی مصروفیات نے پھر روک دیا۔ خواہش ہے کہ ری ایکٹ، ری ایکٹ نیٹو، اینگلر، آئیونک پر ہاتھ صاف کیا جائے۔
  • یونیورسٹی سے پہلے اور یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران آئی ٹی کے کس شعبے یا زبان سے دلچسپی تھی اور عملی زندگی میں بھی وہی برقرار رہی یا تبدیل ہوگئی۔
پڑھائی میں بھی جاوا ہی پسند رہی، اسی لیے جاوا کی آپشن دیکھتے ہیں دلچسپی ظاہر کر دی۔ :)
  • اپنے کام کے دوران مختلف پروجیکٹس میں پیش آنے والے بعض دلچسپ مسائل کا ذکر بھی کیا جاسکتا ہے۔
یہ تو روز مرہ میں ہوتے ہی رہتے ہیں، ابھی وقت کی کمی کے سبب اس سوال کا جواب مؤخر۔ :)
  • R&D کے لئے عموما کیا ذریعہ اختیار کرتے ہیں۔ کوئی مخصوص ویبسائیٹس یا سمپل گوگل سرچ کہ جو پہلے صفحے پر آگیا سو آگیا۔
جس مقصد کے لیے آر اینڈ ڈی درکار ہو، اس پر مارکیٹ میں موجود آپشنز ڈھونڈ کر ان کی ڈاکومینٹیشن، ڈیموز اور سیمپل ڈویلپمنٹ کے ذریعہ۔
  • اپنا آئی ٹی سے متعلق کوئی بلاگ یا ویبسائٹ بنائی یا کبھی خیال آیا۔
خیال ہی آیا۔
  • نیا پروجیکٹ شروع کرتے ہوئے فولڈر اسٹرکچر وغیرہ کیا رکھنا پسند کرتے ہیں۔
عموماً جس فریم ورک پر کام کرتا ہوں، اسی کا دیا گیا فولڈر سٹرکچر استعمال کرتا ہوں۔
  • ایک کام کے لئے ایک سے زائد فریم ورکس مہیا ہونے کی صورت میں کس کو ترجیح دیتے ہیں اور کیوں۔
اس مقصد کے لیے ڈار Decision Analysis and Resolution سب سے مؤثر طریقہ لگا۔ اور میں تو سمجھتا ہوں کہ اس طریقہ کو زندگی کے دوسرے دائروں میں بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔
اس میں سب سے پہلے تو پرفامنس پیرامیٹرز طے کیے جاتے ہیں۔ مثلاً قیمت، سٹیبلٹی، سپورٹ، ریسپانس ٹائم، موجودہ ٹیم میں مذکورہ فریم ورک پر مہارت۔
پھر 100 کو ان پیرامیٹرز میں تقسیم کیا جاتا ہے، جس کی ترجیح زیادہ ہوتی ہے، اسے زیادہ نمبر دیے جاتے ہیں۔ مثلاً سٹیبلٹی کو 30 نمبر، قیمت کو 20 نمبر، ریسپانس ٹائم کو بھی 20، سپورٹ اور مہارت کو 15،15
اب ڈار ٹیم کے تمام ممبرز اپنے مطابق ہر فریم ورک کو ان پیرامیٹرز پر نمبر دیتے ہیں۔ مثلاً ایک فریم ورک فری ہے تو اسے قیمت کے 15 نمبرز پورے مل جائیں گے، کچھ قیمت ہے تو 10 مل جائیں گے، زیادہ قیمت ہے تو 5۔
اور پھر تمام ٹیم ممبر کے دیے گئے نمبرز کی اوسط نکالی جاتی ہے۔ اور تمام پیرامیٹرز کے نمبر جمع کیے جاتے ہیں۔ جو فریم ورک سب سے زیادہ نمبر حاصل کرے اسے ترجیح دی جاتی ہے۔ :)
ظاہر سی بات ہے کہ اس ڈار سے پہلے ان فریم ورکس پر آر اینڈ ڈی کی جاتی ہے، تاکہ بہتر انداز سے ریٹ کیا جا سکے۔
  • کلاؤڈ پر کام کرتے ہیں یا لوکل مشین پر۔
آج کل کلاؤڈ پر۔
  • سورس کنٹرول کے لئے کس ٹول کو پسند کرتے ہیں۔
گِٹ
  • اور یہ بھی بتاسکتے ہیں کہ آئی ٹی کی فیلڈ میں آنا شوق کے نتیجے میں تھا یا بھیڑچال یا حادثاتی طور پر۔
شوق
  • اب تک کس قدر تجربہ حاصل کرچکے ہیں۔ اوورآل بھی بتاسکتے ہیں اور ٹیکنالوجیز کے حوالے سے بھی۔
انڈسٹری میں دس سال ہو گئے ہیں۔ سطحی طور پر ایک سال پی ایچ پی اور 9 سال جاوا۔ اور ساتھ ساتھ دیگر لینگوئجیز پر بھی کچھ نہ کچھ کام کیا۔ ٹیکنالوجیز کی لمبی فہرست ہے۔

ڈاٹ نیٹ صرف کورس ورک کے دوران پڑھی۔ پروفیشنل ورک میں کبھی کام نہیں کیا۔
 

احمد محمد

محفلین
بھایا۔۔۔

آئی ٹی میں تو ہم بھی ہیں مگر یہ ٹیکنا۔۔۔ لوجی۔۔۔ کے چکر میں ان جانورں (جاوا، اوریکل، ڈاٹ نیٹ وغیرہ) کے نام تو ہم پہلی دفا سن رہے ہیں۔۔ حالانکہ ہم تو نیسنل جیوگرافک بھی باقاعدگی سے دیکھتا ہوں پھر بھی کاہے نہ سن سکے؟ اور آپ سب کہاں سے سن لیے؟ :idontknow:
 

رانا

محفلین
بھایا۔۔۔
آئی ٹی میں تو ہم بھی ہیں مگر یہ ٹیکنا۔۔۔ لوجی۔۔۔ کے چکر میں ان جانورں (جاوا، اوریکل، ڈاٹ نیٹ وغیرہ) کے نام تو ہم پہلی دفا سن رہے ہیں۔۔ حالانکہ ہم تو نیسنل جیوگرافک بھی باقاعدگی سے دیکھتا ہوں پھر بھی کاہے نہ سن سکے؟ اور آپ سب کہاں سے سن لیے؟ :idontknow:
ہاہاہا۔:)
یہ جانور آئی ٹی کی نارمل سطح پر نہیں پائے جاتے بلکہ انہیں دیکھنے کے لئے ذرا گہرائی میں غوطہ لگانا پڑتا ہے اور وہی لگاتا ہے جس کے لئے سطح آب پر کشش باقی نہ رہے۔:)
 

رانا

محفلین
آج کل وقت ہی نہیں ملتا کہ کسی موضوع پر تفصیلی کچھ بات کہ جگہ سکے۔ لہٰذا آپ کے نکات کی روشنی میں مختصر جوابات۔ :)
  • ابتک کن کن کن ٹیکنالوجیز یا پروگرامنگ زبانوں پر کام کرچکے ہیں۔
کورس ورک کے دوران سب سے زیادہ کام جاوا میں کیا۔ مگر فائنل پراجیکٹ پی ایچ پی میں کیا۔
کیریئر کا آغاز پی ایچ پی سے کیا، ساتھ جاواسکرپٹ۔
مگر سال بعد ہی اپنی کمپنی میں ہی جاوا کی پوزیشن نکلی تو دلچسپی ظاہر کر دی۔ اس کے بعد سے جاوا کا ہی ہو کر رہ گیا۔
جاوا کے ساتھ فرنٹ اینڈ پر مختلف جے ایس ایف ٹیکنالوجیز پر کام کیا، اور بیک اینڈ پر ہائبرنیٹ اوریکل کے ساتھ۔
پروفیشنل لائف میں کافی عرصہ تک ایک ہی پراڈکٹ پر کام کرنے کی وجہ سے ٹیکنالوجیز میں بہت زیادہ تجربہ نہ ہو سکا۔ اپنے شوق کی خاطر اینڈرائڈ ڈویلپمنٹ سیکھی۔
  • آج کل کن ٹیکنالوجیز پر کام کررہے ہیں۔
پانچ ماہ قبل ملازمت تبدیل ہوئی تو نئی چیزیں سیکھنے کا موقع ملا اور آج کل جاوا میں بیک اینڈ پر سپرنگ بوٹ میں کام کر رہا ہوں۔ اور ساتھ پوسٹگریس آر ڈی بی پر۔

جاواسکرپٹ کے بغیر تو ویب ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ ادھوری ہے، لہٰذا اسے بھی شامل سمجھیں۔
  • کن چیزوں سے تنگ ہیں۔
پروگرامنگ میں کبھی کسی چیز سے تنگ نہیں ہوا، البتہ پچھلی کمپنی میں سی ایم ایم آئی لیول 5 کے چکر میں طرح طرح کے ڈاکومنٹ آرٹیفیکٹ تیار کرنے سے تنگ تھا۔
  • بعض اوقات دلچسپی کسی اور ٹیکنالوجی یا پروگرامنگ زبان میں ہوتی ہے لیکن جاب کسی اور پر ملتی ہے۔ ایسا ہے تو اس پر بھی بات کریں اور یہ کیسا تجربہ ہوتا ہے اس پر بات کریں۔
ایسا ہوا تو نہیں، البتہ کچھ نئی ٹیکنالوجیز سیکھنے کا شوق رہتا ہے، جیسے پچھلے کچھ عرصہ میں ری ایکٹ نیٹو سیکھنے کا شوق ہوا اور کچھ کام بھی ہوا، مگر دفتر کی بڑھتی ہوئی مصروفیات نے پھر روک دیا۔ خواہش ہے کہ ری ایکٹ، ری ایکٹ نیٹو، اینگلر، آئیونک پر ہاتھ صاف کیا جائے۔
  • یونیورسٹی سے پہلے اور یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران آئی ٹی کے کس شعبے یا زبان سے دلچسپی تھی اور عملی زندگی میں بھی وہی برقرار رہی یا تبدیل ہوگئی۔
پڑھائی میں بھی جاوا ہی پسند رہی، اسی لیے جاوا کی آپشن دیکھتے ہیں دلچسپی ظاہر کر دی۔ :)
  • اپنے کام کے دوران مختلف پروجیکٹس میں پیش آنے والے بعض دلچسپ مسائل کا ذکر بھی کیا جاسکتا ہے۔
یہ تو روز مرہ میں ہوتے ہی رہتے ہیں، ابھی وقت کی کمی کے سبب اس سوال کا جواب مؤخر۔ :)
  • R&D کے لئے عموما کیا ذریعہ اختیار کرتے ہیں۔ کوئی مخصوص ویبسائیٹس یا سمپل گوگل سرچ کہ جو پہلے صفحے پر آگیا سو آگیا۔
جس مقصد کے لیے آر اینڈ ڈی درکار ہو، اس پر مارکیٹ میں موجود آپشنز ڈھونڈ کر ان کی ڈاکومینٹیشن، ڈیموز اور سیمپل ڈویلپمنٹ کے ذریعہ۔
  • اپنا آئی ٹی سے متعلق کوئی بلاگ یا ویبسائٹ بنائی یا کبھی خیال آیا۔
خیال ہی آیا۔
  • نیا پروجیکٹ شروع کرتے ہوئے فولڈر اسٹرکچر وغیرہ کیا رکھنا پسند کرتے ہیں۔
عموماً جس فریم ورک پر کام کرتا ہوں، اسی کا دیا گیا فولڈر سٹرکچر استعمال کرتا ہوں۔
  • ایک کام کے لئے ایک سے زائد فریم ورکس مہیا ہونے کی صورت میں کس کو ترجیح دیتے ہیں اور کیوں۔
اس مقصد کے لیے ڈار Decision Analysis and Resolution سب سے مؤثر طریقہ لگا۔ اور میں تو سمجھتا ہوں کہ اس طریقہ کو زندگی کے دوسرے دائروں میں بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔
اس میں سب سے پہلے تو پرفامنس پیرامیٹرز طے کیے جاتے ہیں۔ مثلاً قیمت، سٹیبلٹی، سپورٹ، ریسپانس ٹائم، موجودہ ٹیم میں مذکورہ فریم ورک پر مہارت۔
پھر 100 کو ان پیرامیٹرز میں تقسیم کیا جاتا ہے، جس کی ترجیح زیادہ ہوتی ہے، اسے زیادہ نمبر دیے جاتے ہیں۔ مثلاً سٹیبلٹی کو 30 نمبر، قیمت کو 20 نمبر، ریسپانس ٹائم کو بھی 20، سپورٹ اور مہارت کو 15،15
اب ڈار ٹیم کے تمام ممبرز اپنے مطابق ہر فریم ورک کو ان پیرامیٹرز پر نمبر دیتے ہیں۔ مثلاً ایک فریم ورک فری ہے تو اسے قیمت کے 15 نمبرز پورے مل جائیں گے، کچھ قیمت ہے تو 10 مل جائیں گے، زیادہ قیمت ہے تو 5۔
اور پھر تمام ٹیم ممبر کے دیے گئے نمبرز کی اوسط نکالی جاتی ہے۔ اور تمام پیرامیٹرز کے نمبر جمع کیے جاتے ہیں۔ جو فریم ورک سب سے زہادہ نمبر حاصل کرے اسے ترجیح دی جاتی ہے۔ :)
ظاہر سی بات ہے کہ اس ڈار سے پہلے ان فریم ورکس پر آر اینڈ ڈی کی جاتی ہے، تاکہ بہتر انداز سے ریٹ کیا جا سکے۔
  • کلاؤڈ پر کام کرتے ہیں یا لوکل مشین پر۔
آج کل کلاؤڈ پر۔
  • سورس کنٹرول کے لئے کس ٹول کو پسند کرتے ہیں۔
گِٹ
  • اور یہ بھی بتاسکتے ہیں کہ آئی ٹی کی فیلڈ میں آنا شوق کے نتیجے میں تھا یا بھیڑچال یا حادثاتی طور پر۔
شوق
  • اب تک کس قدر تجربہ حاصل کرچکے ہیں۔ اوورآل بھی بتاسکتے ہیں اور ٹیکنانولجیز کے حوالے سے بھی۔
انڈسٹری میں دس سال ہو گئے ہیں۔ سطحی طور پر ایک سال پی ایچ پی اور 9 سال جاوا۔ اور ساتھ ساتھ دیگر لینگوئجیز پر بھی کچھ نہ کچھ کام کیا۔ ٹیکنالوجیز کی لمبی فہرست ہے۔

ڈاٹ نیٹ صرف کورس ورک کے دوران پڑھی۔ پروفیشنل ورک میں کبھی کام نہیں کیا۔
جزاک اللہ تابش بھائی۔ آپ نے تو ہر نکتے پر کچھ نہ کچھ اظہار خیال کردیا ہے۔ اس سے یہ فائدہ ہوگیا کہ اب آپ کے مراسلے کا اقتباس لے لے کر دھاگے کو کئی دنوں تک چلایا جاسکتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں آپ نے دھاگے کے لئے کئی دنوں کا راشن مہیا کردیا ہے۔ اب تھوڑا تھوڑا کرکے اس پر بات ہوتی رہے گی انشاءاللہ۔ البتہ آپ نے کیونکہ اپنی مصروفیت کا ذکر بھی کیا ہے اس لئے اقتباس کی گھنٹی کو روکنے کا تو کوئی طریقہ نہیں وہ تو آپ کے پاس بجے گی ہی۔ تو آپ چاہیں تو مصروفیت کی بنا پر اسے نظر انداز کرسکتے ہیں۔:)

فی الحال جاوا کے حوالے سے کچھ بات ہوجائے۔ یہ میرے لئے نئی بات ہے کہ آپ کا اصل شعبہ ہی کور جاوا کا ہے۔ میرا خیال تھا کہ شائد اینڈرائیڈ ڈیویلپر ہیں تو اس میں تو جاوا پر کام ہوتا ہی ہے۔ مجھے جاوا پر ماسٹرز کے بعد پہلی جاب کے پہلے سال میں دلچسپی پیدا ہوئی تھی۔ اس کے پیچھے دو وجوہات تھیں۔ ایک تو یہ ویژول اسٹوڈیو کا پروفیشنل ایڈیشن فری نہیں تھا اور میں ذاتی فری لانس پروجیکٹس کے لئے سنجیدگی سے پائریسی کو خیرباد کہنے پر غور کررہا تھا ۔ ایسی صورت میں ویب کے لئے پی ایچ پی اور ڈیسکٹاپ ایپلیکیشن کے لئے جاوا ہی بہتر انتخاب نظر آیا۔ ایک دوست سے جاوا کی کتاب بھی ادھار لے آیا جو آج تک واپس نہیں کی۔ لیکن ان دونوں چیزوں کو سیکھنے میں محسوس کیا کہ طبعیت تو اس طرف آتی نہیں زبردستی لگا ہوا ہوں۔ لہٰذا آخرکار چھوڑ ہی دیا کہ مجھے کونسا فری لانس کام ملتا ہے جب ملے گا دیکھی جائے گی۔:)
 
ایسی صورت میں ویب کے لئے پی ایچ پی اور ڈیسکٹاپ ایپلیکیشن کے لئے جاوا ہی بہتر انتخاب نظر آیا۔
جاوا ویب ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ کے لیے بہت سود مند ہے۔ ہم نے ویب ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ میں ہی کام کیا ہے۔
میری رائے میں ڈیسکٹاپ ایپلیکیشنز کے لیے ڈاٹ نیٹ زیادہ بہتر ہے۔
 
جاوا ویب ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ کے لیے بہت سود مند ہے۔ ہم نے ویب ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ میں ہی کام کیا ہے۔
میری رائے میں ڈیسکٹاپ ایپلیکیشنز کے لیے ڈاٹ نیٹ زیادہ بہتر ہے۔
ویب ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ میں پائتھون بھی ابھرتی کوئی لینگئج ہے، اور ا پر کام کرنا بھی ٹو ڈو لِسٹ میں شامل ہے۔ :)
 

رانا

محفلین
میری رائے میں ڈیسکٹاپ ایپلیکیشنز کے لیے ڈاٹ نیٹ زیادہ بہتر ہے۔
بالکل ڈیسکٹاپ کے لئے تو ڈاٹ نیٹ بہترین حل ہے۔ اور ویسے بھی اب مائکروسافٹ نے ہم جیسے انفرادی پروگرامرز کے لئے ویژول اسٹوڈیو کا کمیونٹی ایڈیشن فری کردیا ہوا ہے تو ایسی پاور فُل چیز کے ہوتے ہوئے تو ہم کسی دوسری طرف دیکھنے کے بھی روادار نہیں۔ خاص طور پر جاوا کی طرف جو اوریکل کی چھتری کے نیچے جانے کے بعد سے ہمیں سوتیلی سی لگتی ہے۔:)
 

رانا

محفلین
ویب ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ میں پائتھون بھی ابھرتی کوئی لینگئج ہے، اور ا پر کام کرنا بھی ٹو ڈو لِسٹ میں شامل ہے۔ :)
ہاں لیکن پائتھون کی طرف بھی دل مائل نہیں ہوتا کہ اے ایس پی ڈاٹ نیٹ بہترین چیز ہے۔:)
محمداحمد بھائی کئی سال پہلے پائتھون سیکھ رہے تھے۔ اب اتنے سالوں بعد تو پائتھون کے چوٹی کے پروگرامرز میں شمار ہوتا ہوگا تبھی آئی ٹی کے دھاگوں کو لفٹ نہیں کراتے کہ بڑے بڑے ماہرین ان چکروں میں کہاں پڑتے ہیں۔:)
 

ہادیہ

محفلین
اور میں پروگرامنگ کی طرف دیکھ کر زارو قطار روتی تھی۔۔۔ :unsure:
دماغ کے سارے کونےکھدرے استعمال کرکے بھی ککھ پلے نہیں پڑتا تھا ۔۔۔ :p
خاص کر جاوا اور سی پلس پلس ۔۔۔ فائنل پروجیکٹ سی شارپ میں کیا ۔۔اسی لیے سب سے زیادہ مزا سی سارپ کو کرنےمیں آیا ۔۔ باقی انسان ٹچ رہے تو بہت کچھ سیکھتا ہے ۔۔۔ پرائمری ٹیچرز بن کر الف ب ہی یاد رہ جاتی۔۔۔:sneaky::p
 

ہادیہ

محفلین
لگتا ہے اس دھاگے کو اکیلے ہی چلانا پڑے گا۔
میں دو تین دن سے اس دھاگے کو دور دور سے دیکھ رہی تھی۔۔۔ اور مجھے اپنی پڑھائی کے دو سال یاد آگئے ۔۔۔ :p
ورچوئل یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا ۔۔۔ لیکن جتنی میں نے ڈانٹ سنی اس کوڈنگ کو کرتے ہوئے ۔۔۔کسی نے نہیں سنی ہوگی ۔۔۔خوفناک دور تھا میرے لیے۔۔۔:p
بدتمیز ایرر ختم نہیں ہوتے تھے اور سرجی ہمارے دو منٹ میں ایرر ختم کرکے ہماری گھنٹہ کلاس لیتے تھے ۔۔۔ فائنل ایر پروجیکٹ میں کیپمس کے سر کہتے میں نے آپ کو پڑھاتے ویسے ہی پاگل ہوجانا ۔۔:noxxx::rollingonthefloor:
خیر رانا صیب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ میں بھی صرف آپ کے تجربات سے مستفید ہوسکوں گی ۔۔۔ :ROFLMAO:
 

رانا

محفلین
اور میں پروگرامنگ کی طرف دیکھ کر زارو قطار روتی تھی۔۔۔ :unsure:
آپ کی طرح کی ہماری کراچی یونیورسٹی میں ہماری ایک میم ارم شاہد ہوتی تھیں۔ ہمیں پروگرامنگ کا بیسک کورس پڑھاتی تھیں اور آپریٹنگ سسٹم بھی پڑھایا۔ پوری یونیورسٹی ان سے نالاں تھی کہ انہیں پڑھانا نہیں آتا لیکن ہم ان گنے چنے اسٹوڈنٹس میں تھے جو انہیں پسند کرتے تھے کہ بےچاری میں بددیانتی نہیں تھی جتنا ہوسکتا تھا اپنی طرف سے پوری محنت کرکے آتی تھیں اور ہمارے تو بہت اچھے کنسیپٹ سی شارپ بیسک کے کردئیے تھے۔ وہ کہتی تھیں کہ میرا کمپیوٹر سائنس میں بالکل دل نہیں تھا بھائیوں نے زبردستی اس میں داخلہ لے دیا تو پھر پڑھنا پڑا۔ :)
آپ کے مراسلوں سے بھی دھاگے کی زندگی کے دو چار دن مزید بڑھ گئے ہیں کہ آپ نے ہمیں یونیورسٹی کی یادیں تازہ کرادی ہیں۔ اب وقتا فوقتا یونیورسٹی کے تجربات بھی شئیر کئے جاتے رہیں گے۔:) آپ کے مراسلوں میں بھی بہت کچھ ہے اقتباس لینے کے لئے اس لئے اگر فرصت نہ ہو تو اقتباس کی گھنٹی کو نظرانداز کردیجئے گا جیسے ہم نے تابش بھائی کو آفر کی ہے۔:) کیونکہ ہمیں تو دھاگے کو زندہ رکھنے کے لئے کافی مواد مل گیا ہے آپ کے اور تابش بھائی کے مراسلوں سے۔:)
 
Top