شمشاد
لائبریرین
صفحہ 42
کشتی، چائے، جوش وغیرہ۔
متفرقات میں : حمام، کیسہ، صابون، شیشہ، شمع، شمعدان، فانوس، گلگیر، تنور، رفیدہ، مشک، نماز، روزہ، عید، شب برات، قاضی، ساقی، حقہ، نیچہ، چلم، تفنگ، بندوق، تختہ زد، گنجفہ اور اُن کی اصطلاحیں، یہ سب چیزیں اپنے نام ساتھ لے کر ائیں، بہت سی چیزیں آئیں کہ بھاشا میں اُن کے لئے نام نہیں، سنسکرت کی کتابوں میں ہوں گے، پستہ، بادام، منقے، شہتوت، بیدانہ، خوبانی، انجیر، سیب، بہی، ناشپاتی، انار وغیرہ،
۲) بہت سے عربی فارسی کے لفظ کثرتِ استعمال سے اس طرح جگہ پکڑ بیٹھے ہیں کہ اب اُن کی جگہ کوئی سنسکرت یا قدیمی بھاشا کا لفظ ڈھونڈھ کر لانا پڑتا ہے۔ مگر اس میں یا تو مطلب اصلی فوت ہو جاتا ہے، یا زبان ایسی مشکل ہو جاتی ہے کہ عوام تو کیا خواص ہنود کی سمجھ میں نہیں آتی، مثلاً دلآل، فراش، مزدور، وکیل، جلاد، صراف، مسخرا، نصیحت، لحاف، توشک، چادر، صورت، شکل، چہرہ، طبیعت، مزاج، برف، فاختہ، قمری، کبوتر، بلبل، طوطا، پر، دوات، قلم، سیاہی، جلاب، رقعہ، عینک، صندوق، کرسی، تخت، لگام رکاب، زین، تنگ، پوزی، فعل، کوتل، عقیدہ، وفا، جہاز، مستول، بادبان، تمہت، درہ، پردہ، دالان، تہ خانہ، تنخواہ، ملاح، تازہ، غلط، صحیح، رسد، سرباری، کاریگر، ترازو، شطرنج کے باب میں تعجب ہے کہ خاص ہندو کا ایجاد ہے، مگر عرب اور فارس سے جو پھر کر آئی تو سب اجزاء کے نام اور اصطلاحیں بدل آئی۔
(حاشیہ : بہت سی چیزیں ہندی کی ہیں مگر اپنے نام کھو بیٹھیں۔)
سینکڑوں لفظ عربی، فارسی کے یہاں آئے، مگر ہوا موافق نہ آئی، اس لیے مزاج
کشتی، چائے، جوش وغیرہ۔
متفرقات میں : حمام، کیسہ، صابون، شیشہ، شمع، شمعدان، فانوس، گلگیر، تنور، رفیدہ، مشک، نماز، روزہ، عید، شب برات، قاضی، ساقی، حقہ، نیچہ، چلم، تفنگ، بندوق، تختہ زد، گنجفہ اور اُن کی اصطلاحیں، یہ سب چیزیں اپنے نام ساتھ لے کر ائیں، بہت سی چیزیں آئیں کہ بھاشا میں اُن کے لئے نام نہیں، سنسکرت کی کتابوں میں ہوں گے، پستہ، بادام، منقے، شہتوت، بیدانہ، خوبانی، انجیر، سیب، بہی، ناشپاتی، انار وغیرہ،
۲) بہت سے عربی فارسی کے لفظ کثرتِ استعمال سے اس طرح جگہ پکڑ بیٹھے ہیں کہ اب اُن کی جگہ کوئی سنسکرت یا قدیمی بھاشا کا لفظ ڈھونڈھ کر لانا پڑتا ہے۔ مگر اس میں یا تو مطلب اصلی فوت ہو جاتا ہے، یا زبان ایسی مشکل ہو جاتی ہے کہ عوام تو کیا خواص ہنود کی سمجھ میں نہیں آتی، مثلاً دلآل، فراش، مزدور، وکیل، جلاد، صراف، مسخرا، نصیحت، لحاف، توشک، چادر، صورت، شکل، چہرہ، طبیعت، مزاج، برف، فاختہ، قمری، کبوتر، بلبل، طوطا، پر، دوات، قلم، سیاہی، جلاب، رقعہ، عینک، صندوق، کرسی، تخت، لگام رکاب، زین، تنگ، پوزی، فعل، کوتل، عقیدہ، وفا، جہاز، مستول، بادبان، تمہت، درہ، پردہ، دالان، تہ خانہ، تنخواہ، ملاح، تازہ، غلط، صحیح، رسد، سرباری، کاریگر، ترازو، شطرنج کے باب میں تعجب ہے کہ خاص ہندو کا ایجاد ہے، مگر عرب اور فارس سے جو پھر کر آئی تو سب اجزاء کے نام اور اصطلاحیں بدل آئی۔
(حاشیہ : بہت سی چیزیں ہندی کی ہیں مگر اپنے نام کھو بیٹھیں۔)
سینکڑوں لفظ عربی، فارسی کے یہاں آئے، مگر ہوا موافق نہ آئی، اس لیے مزاج