شمشاد
لائبریرین
صفحہ 62
گوش کرون۔ سُننا، سودا نے ترجمہ کیا : یہ سنگ ریزہ ہوا ہے دُرِ عدن مجھ سے
بُوکردن، سُونگھنا، سودا نے ترجمہ کیا :
اور میر صاحب نے اس سے بڑھ کر کہا :
خوابم بُرد یا خوابم و ربود ۔ یعنی مجھے نیند آ گئی، جرات :
ہندی کا محاورہ نیند آتی ہے، خواب کا لے جانا محاورہ نہیں۔
زنجیر کرون، قید کرنا۔ سید انشاء :
خاک برسر کردن۔ سودا نے ترجمہ کر دیا :
ہندی میں سر پر خاک ڈالنی کہتے ہیں۔
اس سے بڑھ کر یہ کہ بعض رسمیں اور ٹوٹکے جو ایران اور توران میں ہوتے تھے اس کے اشارے اُردو میں کرنے لگے۔ سودا :
میر اور سودا کے حال میں ان مطالب کی توضیح کی ہے۔
داغِ جنوں۔ اُستاد مرحوم عالمِ طفولیت کی ایک غزل میں فرماتے ہیں :
گوش کرون۔ سُننا، سودا نے ترجمہ کیا : یہ سنگ ریزہ ہوا ہے دُرِ عدن مجھ سے
کب اس کو گوش کرے تھا جہاں میں اہلِ کمال
یہ سنگ ریزہ ہوا ہے دُرِ عدن مجھ سے
یہ سنگ ریزہ ہوا ہے دُرِ عدن مجھ سے
بُوکردن، سُونگھنا، سودا نے ترجمہ کیا :
دیکھوں نہ کبھی گل کو ترے مُنھ کے میں ہوتے
سنبل کے سوزِ زلف تری بُو نہ کرونمیں
سنبل کے سوزِ زلف تری بُو نہ کرونمیں
اور میر صاحب نے اس سے بڑھ کر کہا :
گل کو محبوب ہم قیا س کیا
فرق نِکلا بہت جو باس کیسا
فرق نِکلا بہت جو باس کیسا
خوابم بُرد یا خوابم و ربود ۔ یعنی مجھے نیند آ گئی، جرات :
کل واں سے آتے ہی جو ہمیں خواب لے گیا
دیکھا تو پھر وہیں دلِ بے تاب لے گیا
دیکھا تو پھر وہیں دلِ بے تاب لے گیا
ہندی کا محاورہ نیند آتی ہے، خواب کا لے جانا محاورہ نہیں۔
زنجیر کرون، قید کرنا۔ سید انشاء :
سود ازدو دل ہے تو یہ تدبیر کرینگے
اِس زُلفِ گرہ گیر سے زنجیر کرینگے
اِس زُلفِ گرہ گیر سے زنجیر کرینگے
خاک برسر کردن۔ سودا نے ترجمہ کر دیا :
تو ہی کچھ اپنے سر پر نہ یاں خاک کر گئی
شبنم بھی اس چمن سے صبا چشم تر گئی
شبنم بھی اس چمن سے صبا چشم تر گئی
ہندی میں سر پر خاک ڈالنی کہتے ہیں۔
اس سے بڑھ کر یہ کہ بعض رسمیں اور ٹوٹکے جو ایران اور توران میں ہوتے تھے اس کے اشارے اُردو میں کرنے لگے۔ سودا :
دوانہ اِن لٹوں کا ہوں قسم ہے روحِ مجنوں کی
نہ مارو مجھ کو چوبِ گل بغیر اربید کی چھڑیاں
نہ مارو مجھ کو چوبِ گل بغیر اربید کی چھڑیاں
میر اور سودا کے حال میں ان مطالب کی توضیح کی ہے۔
داغِ جنوں۔ اُستاد مرحوم عالمِ طفولیت کی ایک غزل میں فرماتے ہیں :