آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
گرو بھیا خدا کیلئے تھریڈ مت خراب کیجئے ۔۔
یہاں پر اپنی پیڑوڈی مت چسپاں کیجیئے ۔۔۔ امید ہے آپ برا نہ منائیں گے۔
یہاں " آج کا شعر " لکھنا ہے نہ کہ محض لڑی کا پیٹ بھرنا مقصود ہے،
 

گرو جی

محفلین
ہمیں خبر ہے ہوا کا مزاج رکھتے ہو
مگر یہ کیا کہ ذرا دیر کو رکے بھی نہیں

معذرت آئندہ خیال رکھوں گا
 

زینب

محفلین
ہم نے دیکھا ہے چراغوں کو حفاظت کے لیے
بجھتے بجھتے بھی ہواؤں سے الجھ پڑتے ہیں

دیکھ فرعون کے لہجے میں تو بات نا کر

ہم تو پاگل ہیں خداؤں سے الجھ پڑتے ہیں
 

گرو جی

محفلین
جان و تن کچھ نہیں ، اک حلقہ ء گرداب سا ہے
عکس امید بھی لہروں‌میں کہیں‌خواب سا ہے
یاد کرنا تو کجا اس کو فراموش کیے
اک مدت ہوئی پلکوں‌پہ مگر آب سا ہے
انجم اعظمی
 

عیشل

محفلین
کبھی کبھی جو تیرے قرب میں گذارے تھے
اب اُن دنوں کا تصوّر بھی میرے پاس نہیں
مجھے یہ ڈر ہے تیری آرزو نہ مٹ جائے
بہت دنوں سے طبیعت میری اداس نہیں
 

فرخ منظور

لائبریرین
سب رقیبوں سے ہوں ناخوش پر زنانِ مصر سے
ہے زلیخا خوش کہ محوِ ماہِ کنعاں ہو گئیں
(غالب، جو رہا نجات کا طالب)
 

گرو جی

محفلین
خبر تحیر عشق سن، نہ جنوں رہا نہ پری رہی
نہ وہ میں رہا، نہ تو رہی، جو رہی سو بے خبری رہی

وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نظام عشق کا
کہ کتاب عقل کی طاق پر جوں‌دھری یونہی دھری رہی
 

ایم اے راجا

محفلین
رنگ لایا ہے یہ آخر میری چاہت کا جنوں
میری پلکوں پہ ستاروں کے سوا کچھ نہیں

میری آنکھوں کی اداسی پہ نہ جاؤ جاناں
میری آنکھوں میں شراروں کے سوا کچھ نہیں
( گلشن آرا )
 

مغزل

محفلین
خبر تحیر عشق سن، نہ جنوں رہا نہ پری رہی
نہ وہ میں رہا، نہ تو رہی، جو رہی سو بے خبری رہی

وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نظام عشق کا
کہ کتاب عقل کی طاق پر جوں‌دھری یونہی دھری رہی

گرو جی ::: یہ اشعار اس طرح ہیں ۔۔۔

خبرِ تحّیرِ عشق سُن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی
نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی

وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نسخہء عشق کا
کہ کتاب، عقل کی طاق پر جو دھری تھی سو وہ دھری رہی

(سراج اورنگ آبادی)
 

مغزل

محفلین
[font="urdu_emad_nastaliq"]تم کو تو قتل بھی جائز ہو بنامِ غیرت
میں اگر شعر بھی کہہ دوں تو بغاوت ٹھہرے[/font]


صائمہ علی زیدی (اسلام آباد)​
 

مغزل

محفلین
خرامِ موجہء بادِ صبا سے ملتی رہے
تری خبر مجھے ابرِ رسا ملتی رہے

صائمہ علی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top