فرحت کیانی
لائبریرین
رفتہ رفتہ یہی زنداں میں بدل جاتے ہیں
اب کسی شہر کی بنیاد نہ ڈالی جائے
احمد فراز
اب کسی شہر کی بنیاد نہ ڈالی جائے
احمد فراز
یہ شعر یوں بھی ملا ہے
اپنی حدود سے نہ بڑھے عشق میں کوئی
جو ذرہ جس جگہ ہے وہیں آفتاب ہے !!
تصحیح کرلیجئے !!صورتیں غم شناس ہوتی ہیں
سیرتیں بےقیاس ہوتی ہیں
جن کے ہونٹوں پہ مسکراہٹ ہو
ان کی آنکھیں اداس ہوتی ہیں