کیا جانے کہے گا کیاآکر ہے دَور یہاں پیمانے کا اللہ کرے واعظ کو کبھی رستہ نہ ملے مے خانے کا ہیں تنگ ترے میکش ساقی ، یہ پڑھ کے نماز آتا ہے یہیں یا شیخ کی توبہ تڑوادے ، یا وقت بدل مے خانے کا استاد قمر جلالوی