وہ ملاتوصدیوں کے بعد بھی میرے لب پہ کوئ گلہ نہ تھا
اسے میری چپ نے رلا دیا جسےگفتگو میں کمال تھا
میرے ساتھ لگ کے وہ رو دیا مجھے بس اتنا ہی کہہ سکا
جسے مانتا تھا میں زندگی وہ تو بس وہم و خیال تھا
فہیم خیر تو ہے ناں ۔۔ یہ شعر اور آپ ؟ کہیں شاگردی کرتے کرتے ۔۔۔۔
دل کس کی چشم مست کا سرشار ہو گیا
کس کی نظر لگی جو یہ بیمار ہوگیا
فہیم شاعری کے دھاگے پہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فہیم آجکل کسی چیز کی کلاسز لے رہا ہے زونی ۔۔ یہ اس کا اثر ہے ۔۔۔
واقی ! فہیم بھیا آپ کو کیا ہوگیا ؟؟
تو کیا میرا یہاں آنا منع ہے
نہیں لیکن انقلاب کی نشانی ضرور ھے
ویسے کس چیز کی کلاسز لے رہے ہو اور کس سے