آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
وہ ایک دم کہ جس میں میسّر ہے وصلِ یار
بہتر سمجھتے ہم اسے عمر ابَد سے ہیں

دل کے وَرَق پہ ثبت ہیں صد مہرِ داغِ عشق
ہم کرتے ذوق عشق کا دعویٰ سنَد سے ہیں
 

مغزل

محفلین
ایک تو خواب لیے پھرتے ہو گلیوں گلیوں
اس پہ تکرار بھی کرتے ہو خریدار کے ساتھ
عنبرین حسیب عنبر
 

مغزل

محفلین
فگار پاؤں مرے ، اشک نارسا میرے
کہیں تومل مجھےاے گمشدہ خدامیرے

وفا کا نام بھی زندہ ہے میں بھی زندہ ہوں
اب اپنا حال سنا مجھ کو بے وفا میرے

غزل ناز غزل
 

پاکستانی

محفلین
کر محنت کجھ حاصل ہووی عمرا چار دیہاڑے ہُو
تھی سوداگر کر لے سودا جاں جاں ہٹ نہ تاڑے ہُو
مت جانیں دل ذوق منیسی موت مریندی دھاڑے ہُو
چوراں سادھاں پور بھریا باہو رب سلامت چاڑھے ہُو
 

مغزل

محفلین
کچھ اس ادا سے اس نے پوچھا مرا مزاج
ک۔۔ہن۔ا پ۔ڑا ک۔ہ ش۔۔ک۔۔ر ہے پ۔۔رور دگار کا
 

مغزل

محفلین
کروں گا کیا جو محبت میں ہوگیا ناکام
مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا !!!!!!!

غلاممحمد قاصر
 

عاشق چانگ

محفلین
دائرہ ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں
خود سے نکلوں تو تجھ سے پیار کروں

شاعر کا پتہ نی اگر کسی دوست کو معلوم ہو تا بتا دے
 

طالوت

محفلین
ہم شمع یقیں کے پروانے شعلوں سے محبت کرتے ہیں
اے زیست ہماری راہ سے ہٹ ہم موت کی عزت کرتے ہیں

خاصا جذباتی شعر ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
کس کو بتلائیں کہ آشوبِ محبّت کیا ہے
جس پہ گزری ہو وہی حال ہمارا جانے

دوست احباب تو رہ رہ کے گلے ملتے ہیں
کس نے خنجر مرے سینے میں اتارا جانے

(احمد فراز)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top