ڈھانپے کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی
ورنہ میں ہر لباس میں ننگِ وجود تھا
چچا غالب
ڈھانپے کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی
ورنہ میں ہر لباس میں ننگِ وجود تھا
چچا غالب
ایک لطیفہ کسی کتاب میں پڑھا تھا کہ کسی استاد کے سامنے اسکے کسی شاگرد نے غالب کا ایک شعر غلط پڑھ دیا، کہنے لگے، میاں خیال رہے، یہ غالب کا کلام ہے صحیح پڑھو، کوئی قرآن حدیث تھوڑی ہے کہ جیسا جس کے جی میں آئے پڑھ دے