آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
خرامِ موجہِ‌بادِ‌صبا سے ملتی رہے
تری خبر مجھے ابرِ‌رسا سے ملتی رہے

صائمہ علی (اسلام آباد)
 

مغزل

محفلین
وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ
ہم کو حریصِ‌لذتِ آزار دیکھ کر ۔۔۔
اسداللہ خاں غالب
 

مغزل

محفلین
ڈھانپے کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی
ورنہ میں ہر لباس میں ننگِ وجود تھا
چچا غالب
 

فرخ منظور

لائبریرین
ڈھانپے کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی
ورنہ میں ہر لباس میں ننگِ وجود تھا
چچا غالب

مغل صاحب صحیح شعر یوں ہے - قبلہ یہ دیوانِ غالب ہے اور یہ غیب سے حضرت غالب کو ملا تھا - ذرا احتیاط کیا کیجیے - :)

ڈھانپا کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی
میں، ورنہ ہر لباس میں ننگِ وجود تھا
 

محمد وارث

لائبریرین
ایک لطیفہ کسی کتاب میں پڑھا تھا کہ کسی استاد کے سامنے اسکے کسی شاگرد نے غالب کا ایک شعر غلط پڑھ دیا، کہنے لگے، میاں خیال رہے، یہ غالب کا کلام ہے صحیح پڑھو، کوئی قرآن حدیث تھوڑی ہے کہ جیسا جس کے جی میں آئے پڑھ دے :)
 

مغزل

محفلین
میں ورنہ والی بات درست کہ میری غلطی ہے۔۔ ڈھانپے والا معاملہ حل نہ ہوا کہ میں نے ڈھانپے پڑھا ہے بارہا ۔۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ایک لطیفہ کسی کتاب میں پڑھا تھا کہ کسی استاد کے سامنے اسکے کسی شاگرد نے غالب کا ایک شعر غلط پڑھ دیا، کہنے لگے، میاں خیال رہے، یہ غالب کا کلام ہے صحیح پڑھو، کوئی قرآن حدیث تھوڑی ہے کہ جیسا جس کے جی میں آئے پڑھ دے :)

واہ واہ حضور وارث صاحب کہنا تو میں بھی یہی چاہ رہا تھا لیکن فسادِ خلق سے ڈر گیا - ;)
 

مغزل

محفلین
حطیمِ دشت میں بیٹھے ہیں رم گزیدہ لوگ
بغیرِ جنبشِ لب ہم دعا بہ دیدہ لوگ
خرام کرتے ہوئے دل کی خانقاہ میں ہیں
یہ خرقہ پوش ترے، پیرہن دریدہ لوگ

(سیدے) اختر علی انجم (کراچی) المعروف اختر پیا
 

فرخ منظور

لائبریرین
نہ دید ہے نہ سخن اب نہ حرف ہے نہ پیام
کوئی بھی حیلہء تسکیں نہیں پر آس بہت ہے
امیدِ یار، درد کا رنگ، نظر کا مزاج
تم آج کچھ بھی نہ پوچھو کہ دل اداس بہت ہے

(فیض)
 

شہر زاد

محفلین
ہم کہ روٹھی ہوئی رُت کو بھی منا لیتے ہیں
ہم نے دیکھا ہی نہیں موسم ہجراں جاناں

احمد فراز
 

محمد وارث

لائبریرین
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روزِ حساب تیرا
پڑھوں گا رحمت کا وہ قصیدہ کہ ہنس پڑے گا عتاب تیرا

(جوش)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top