آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
رُخِ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں
اُدھر جاتا ہے دیکھیں یا اِدھر پروانہ آتا ہے

(داغ دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
صوفی، خدا کے گھر میں یہ ہو حق ہے کیا ضرور
سامع اگر ہو دور تو کہیے پکار کے

دوزخ میں مجھ کو جھونک چُکے تھے مرے عمل
قربان شانِ رحمتِ پروردگار کے

(امیر مینائی)​
 

کاشفی

محفلین
میں اُٹھتا ہوں تو کانٹے پاؤں پڑ پڑ کر یہ کہتے ہیں
اجی بیٹھو بھی، کیوں ویران کرتے ہو بیاباں کو

(امیر مینائی)​
 

محمد وارث

لائبریرین
قبلہ، واصف علی واصف کا ہے۔ واصف نامی ایک ہی شاعر مشہور ہیں سو میں نے شعر کے نیچے پورا نام لکھنا ضروری نہ سمجھا تھا، آپ کو کوفت ہوئی معذرت خواہ ہوں۔ :)
 

کاشفی

محفلین
زباں پر اُن کی جو بھولے سے نامِ حور آیا
اُٹھا کے آئینہ دیکھا، وہیں غرور آیا

(داغ)
 

خوشی

محفلین
قدم قدم پہ کڑی آزمائشیں ھیں یہاں
بچا بچا کے زمانے سے آبرو رکھنا





طفیل عامر
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top