کر سیر جذبِ الفت گُل چیں نے کل چمن میں توڑا تھا شاخ گُل کو نکلی صدائے بلبل میر
ر راجہ صاحب محفلین جون 18، 2009 #41 کر سیر جذبِ الفت گُل چیں نے کل چمن میں توڑا تھا شاخ گُل کو نکلی صدائے بلبل میر
ر راجہ صاحب محفلین جون 18، 2009 #43 بہت ہی اپنے تئیں ہم تو خوار پاتے ہیں وہ کوئی اور ہیں جو اعتبار پاتے ہیں میر
مغزل محفلین جون 18، 2009 #44 انہیںخط میںلکھا کہ دل مضطرب ہے جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے تمھیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا ، بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے استاد قمر جلالوی
انہیںخط میںلکھا کہ دل مضطرب ہے جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے تمھیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا ، بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے استاد قمر جلالوی
ر راجہ صاحب محفلین جون 18، 2009 #45 رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو ہم سخُن کوئی نہ ہو اور ہم زباں کوئی نہ ہو بے در و دیوار سا ایک گھر بنایا چاہیے کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو پڑیے گر بیمار تو کوئی نہ ہو تیماردار اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو غالب
رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو ہم سخُن کوئی نہ ہو اور ہم زباں کوئی نہ ہو بے در و دیوار سا ایک گھر بنایا چاہیے کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو پڑیے گر بیمار تو کوئی نہ ہو تیماردار اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو غالب
کاشفی محفلین جون 18، 2009 #46 دل میں سب کچھ ہے زباں پر نہیںآتا کچھ بھی یہ عجب طرح کی مجبوری و مختاری ہے (احسن مار ہروی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 18، 2009 #47 امن کا خدا حافظ جب کہ نخل زیتوں کا شاخ شاخ بٹتا ہے، بھُوکی فاختاؤں میں بے وقار آزادی، ہم غریب ملکوں کی تاج سر پہ رکھا ہے، بیڑیاں ہیں پاؤں میں
امن کا خدا حافظ جب کہ نخل زیتوں کا شاخ شاخ بٹتا ہے، بھُوکی فاختاؤں میں بے وقار آزادی، ہم غریب ملکوں کی تاج سر پہ رکھا ہے، بیڑیاں ہیں پاؤں میں
کاشفی محفلین جون 18، 2009 #48 اس زمانے میں نہیں کوئی کسی کا ہمدرد دل کے دو حرف ہیں، اُن کو بھی جُدا ہو جانا (آغا شاعر قزلباش دہلوی - 1937)
اس زمانے میں نہیں کوئی کسی کا ہمدرد دل کے دو حرف ہیں، اُن کو بھی جُدا ہو جانا (آغا شاعر قزلباش دہلوی - 1937)
ر راجہ صاحب محفلین جون 18، 2009 #49 یہ میں جانتا ہوں میری خودداریاں تجھے کھو دیں گی مگر میں*کیا کروں مجھے مانگنے سے نفرت ہے
ر راجہ صاحب محفلین جون 19، 2009 #51 ابھی تو مل کرچلتےہیں سمندر کی مسافت میں پھراس کے بعد دیکھیں گے کنارہ کون کرتا ہے گٹھائیں کون لاتا ہے میری آنکھوں کے موسم میں پھر اس کے بعد بارش کا نظارہ کون کرتا ہے
ابھی تو مل کرچلتےہیں سمندر کی مسافت میں پھراس کے بعد دیکھیں گے کنارہ کون کرتا ہے گٹھائیں کون لاتا ہے میری آنکھوں کے موسم میں پھر اس کے بعد بارش کا نظارہ کون کرتا ہے
ناعمہ عزیز لائبریرین جون 19، 2009 #52 رائگاں نہیں جاتی دل پر جو گزرتی ہے،، آدمی بکھرتا ہے زندگی سنورتی ہے۔۔۔۔۔
ش شاہ حسین محفلین جون 19، 2009 #53 ایک نہ ایک بات سب میں ہوتی ہے ! وہ جو ایک بات تجھ میں تھی ، کیا کی ؟
محمداحمد لائبریرین جون 19، 2009 #54 دردِ سر کے واسطے صندل بتاتے ہیں حکیم اس کا گھسنا اور لگانا دردِ سر یہ بھی تو ہے
ر راجہ صاحب محفلین جون 19، 2009 #55 وجود کیا ہے عدم کیا ہے کچھ نہ تھا معلوم میں رُوبرو تھا کسی کے ‘ تھا کون‘ کیا معلوم یہ کائنات ہے اُس کی تو پھر ہے اپنا کیا وہ ساتھ رہ کے بھی کیوں ہو علاحدہ معلوم صابر ظفر
وجود کیا ہے عدم کیا ہے کچھ نہ تھا معلوم میں رُوبرو تھا کسی کے ‘ تھا کون‘ کیا معلوم یہ کائنات ہے اُس کی تو پھر ہے اپنا کیا وہ ساتھ رہ کے بھی کیوں ہو علاحدہ معلوم صابر ظفر
ایم اے راجا محفلین جون 19، 2009 #56 کی محمد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح قلم تیرے ہیں
فرخ منظور لائبریرین جون 20، 2009 #57 صد سالہ دورِ چرخ تھا ساغر کا ایک دور نکلے جو میکدے سے تو دنیا بدل گئی (نامعلوم)
محمد وارث لائبریرین جون 20، 2009 #58 اک کھیل ہے اورنگِ سلیماں مرے نزدیک اک بات ہے اعجازِ مسیحا مرے آگے (غالب)
کاشفی محفلین جون 20، 2009 #59 جب سِوا تیرے کچھ نہیں موجود پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے (شاعر معلوم نہیں)
ر راجہ صاحب محفلین جون 20، 2009 #60 تِرا ہونا ضروری تھا نہ ہونا بھی ضروری تھا کسی بھی یاد کا ہستی میں ہونا بھی ضروری تھا کہاں تک سوچتے رہتے اسے شام غریباں میں تھکن اتنی سفر کی کہ سونا بھی ضروری تھا
تِرا ہونا ضروری تھا نہ ہونا بھی ضروری تھا کسی بھی یاد کا ہستی میں ہونا بھی ضروری تھا کہاں تک سوچتے رہتے اسے شام غریباں میں تھکن اتنی سفر کی کہ سونا بھی ضروری تھا