وہ خار خار ہے شاخِ گلاب کی مانند۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ میں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے
محمود احمد غزنوی محفلین جولائی 18، 2010 #641 وہ خار خار ہے شاخِ گلاب کی مانند۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ میں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے
فرخ منظور لائبریرین جولائی 18، 2010 #642 یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب یہ کیا کہ ایک دل کو شکیبا نہ کر سکو (صوفی تبسّم)
کاشفی محفلین جولائی 18، 2010 #643 سوتے نہیں اِس وہم سے وہ بسترِ گُل پر ڈالیں تنِ نازک پہ نشاں پھُول نہ دب کے (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
سوتے نہیں اِس وہم سے وہ بسترِ گُل پر ڈالیں تنِ نازک پہ نشاں پھُول نہ دب کے (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
جٹ صاحب محفلین جولائی 18، 2010 #646 مجھے علم تھا میں سراب تھا، سو میرا نصیب خراب تھا وہ جو ریزہ ریزہ ہوا میں تھا، وہی میرا خواب و خیال تھا
مجھے علم تھا میں سراب تھا، سو میرا نصیب خراب تھا وہ جو ریزہ ریزہ ہوا میں تھا، وہی میرا خواب و خیال تھا
کاشفی محفلین جولائی 20، 2010 #647 ہوتا ہے زندگی کا کوئی دم میں فیصلہ دن بھر کی بات ہے نہ پہر دوپہر کی ہے (عرش گیاوی)
جٹ صاحب محفلین جولائی 21، 2010 #648 سو خلوص باتوں میں، سب کرم خیالوں بس ذرا وفا کم ہے تیرے شہر والوں میں
کاشفی محفلین جولائی 24، 2010 #649 جس طرح پردے سے باہر کوئی معشوق آئے اس طرح آتی ہے مے شیشے سے پیمانے میں (جناب قمر بسوانی)
جٹ صاحب محفلین جولائی 24، 2010 #650 اُجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو ناجانےکس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
فرخ منظور لائبریرین جولائی 24، 2010 #651 کسی کو دیکھ کے ساقی کے ایسے ہوش اڑے شراب سیخ پہ ڈالی کباب شیشے میں (شاعر نامعلوم)
کاشفی محفلین جولائی 24، 2010 #652 جان جب لی تھی حیا ان کو نہیں آئی تھی شرم آتی ہے اُنہیں قبر پر اب آنے میں (جناب ثمر بسوانی)
فرخ منظور لائبریرین جولائی 24، 2010 #653 مری سمت چلنے لگی ہوا کہ چراغ تھا مرے ہاتھ میں مر ا جُرم صرف یہی تو تھا کہ چراغ تھا مرے ہاتھ میں (پرویز اختر)
مری سمت چلنے لگی ہوا کہ چراغ تھا مرے ہاتھ میں مر ا جُرم صرف یہی تو تھا کہ چراغ تھا مرے ہاتھ میں (پرویز اختر)
کاشفی محفلین جولائی 24، 2010 #654 انیس! دم کا بھروسہ نہیں ٹھر جاؤ چراغ لے کے کہاں سامنے ہوا کے چلے ( میر انیس)
کاشفی محفلین جولائی 24، 2010 #655 یہ انسان بن جائیں کچھ ساتھ رہ کر فرشتوں کو ہم راہ پر لا رہے ہیں (ریاض)
فرخ منظور لائبریرین جولائی 24، 2010 #656 راہ پر ان کو لگا لائیں تو ہیں باتوں میں اور کھُل جائیں گے دو چار ملاقاتوں میں (داغ)
عائشہ عزیز لائبریرین جولائی 24، 2010 #657 کوئی اب تک نہ یہ سمجھا کہ انساں کہاں جاتا ہے ، آتا ہے کہاں سے ، علامہ اقبال
کاشفی محفلین جولائی 24، 2010 #658 میں دیتا تھا دل جب کسی نے نہ روکا نہ دو جان اب لوگ سمجھا رہے ہیں (سخنورانِ باکمال جلال لکھنوی)
کاشفی محفلین جولائی 25، 2010 #659 خزاں تھی جب تلک مشہور تھے پرہیزگاروں میں بہار آتے ہی کیسے جا ملے ہم بادہ خواروں میں (اسیر)
فرخ منظور لائبریرین جولائی 25، 2010 #660 مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دورِ جام ساقی نے کچھ ملا نہ دیا ہو شراب میں (غالب)