آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
جفا کے ذکر پہ تم کیوں سنبھل کے بیٹھ گئے
تمہاری بات نہیں بات ہے زمانے کی

مجروح سلطانپوری
 

کاشفی

محفلین
تبسم ہے وہ ہونٹوں پر جو دل کا کام کر جائے
انھیں اس کی نہیں پروا کوئی مرتا ہے مرجائے

پریشان بال کرتے ہیں انھیں شوخی سے مطلب ہے
بکھرتا ہے اگر شیرازہ عالم، بکھر جائے

حیات ِدائمی کی لہر سے اس زندگانی میں
اگرمرنے سے پہلے بن پڑے تو جوش مرجائے

(جوش ملیح آبادی)
 

جٹ صاحب

محفلین
کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں‌میری جبین نیاز میں

اقبال
 

راجہ صاحب

محفلین
کسی حادثے کی خبر ہوئی تو فضا کی سانس اکھڑ گئی
کوئی اتفاق سے بچ گیا تو خیال تیری طرف گیا

ترے ہجر میں‌خور و خواب کا کئی دن سے ہے یہی سلسلہ
کوئی لقمہ ہاتھ سے گر پڑا تو خیال تیری طرف گیا

لیاقت علی عاصم
 

کاشفی

محفلین
اُن مریضوں میں مرے عیسیٰ نے رکھا ہے مجھے
جن کے حق میں درد اچھا ہے دوا اچھی نہیں

(شاعر: آئی ڈونٹ نو)
 

کاشفی

محفلین
کون ہے بزم کے قابل وہ سمجھ جاتے ہیں
سب نکالے گئے پروانے نکالے نہ گئے

(شاعر: آئی ڈونٹ نو)
 

کاشفی

محفلین
یہ تری چشم فسون گر میں کمال اچھا ہے
ایک کا حال بُرا ایک کا حال اچھا ہے
(داغ)
دل مرا، آنکھ تری، دونوں ہیں بیمار مگر
ایک کا حال بُرا ایک کا حال اچھا ہے
(جلال)
وہ عیادت کا مرے آتے ہیں لو اور سنو
آج ہی خوبیء تقدیر سے حال اچھا ہے
(داغ)
موت کیوں پوچھے گی پھر آنکھ کے بیماروں کو
جب تمہیں دیکھ کے کہتے ہو کہ حال اچھا ہے
(جلال)
اُن کے دیکھے سے جو آجاتی ہے منہ پر رونق
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے
(غالب)
 

کاشفی

محفلین
خدا مجھ کو تجھ سے ہی محروم کردے
جو کچھ اور تیرے سوا چاہتا ہوں

(شاعر: آئی ڈونٹ نو)
 

کاشفی

محفلین
ناز ہے گُل کو نزاکت پہ چمن میں اے ذوق
اُس نے دیکھے ہی نہیں ناز و نزاکت والے

(ذوق)
 

جٹ صاحب

محفلین
نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں، نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں
نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلف ایاز میں

علامہ محمد اقبال
 

کاشفی

محفلین
تلخیاں لاکھ ہوں سینے میں چھپائے رکھنا
شمع اخلاص کی باتوں میں جَلائے رکھنا

مُسکراہٹ نئی، چہرے پہ سجائے رکھنا
ہر ملاقات کو رنگین بنائے رکھنا

کہیں مل جائے اگر نقشِ کفِ پا اُس کا
کاسہء چشم میں وہ خاک اُٹھائے رکھنا

(ضرر وصفی)
 

کاشفی

محفلین
بچپن سے ہی یہ کہتے ہیں انداز آپ کے
جو اہلِ دل ہیں وہ ہمیں دلبر بنائیں گے

(جلیل بانکپوری)
 

کاشفی

محفلین
بُت کو بُت اور خدا کو جو خدا کہتے ہیں
ہم بھی دیکھیں کہ تجھے دیکھ کے کیا کہتے ہیں

(داغ رحمتہ اللہ علیہ)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top