تبسم ہے وہ ہونٹوں پر جو دل کا کام کر جائے
انھیں اس کی نہیں پروا کوئی مرتا ہے مرجائے
پریشان بال کرتے ہیں انھیں شوخی سے مطلب ہے
بکھرتا ہے اگر شیرازہ عالم، بکھر جائے
حیات ِدائمی کی لہر سے اس زندگانی میں
اگرمرنے سے پہلے بن پڑے تو جوش مرجائے
(جوش ملیح آبادی)