آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمداحمد

لائبریرین
یہ دھواں جو ہے یہ کہاں کا ہے وہ جو آگ تھی ہو کہاں کی تھی
کبھی راویانِ خبر زدہ پسِ واقعہ بھی تو دیکھتے

افتخار عارف
 

کاشفی

محفلین
تمنّا ہے تیری اگر ہے تمنّا
تری آرزو ہے اگر آرزو ہے

نظر میرے دل پر پڑی درد کس کی
جدھر دیکھتا ہوں وہی روبرو ہے

(درد)
 

کاشفی

محفلین
سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں
زندگی گر کچھ رہی تو نوجوانی پھر کہاں

(درد)
 

کاشفی

محفلین
اہلِ ایماں سوز کو کہتے ہیں کافر ہوگیا
آہ یارب! راز دل ان پر بھی ظاہر ہوگیا

(سوز)
 

کاشفی

محفلین
مُنہ کھولتا ہے تاکہ پلا دے کوئی شراب
امجد جمائیاں نہیں لیتا خمار میں

(ابولاعظم سید احمد حسین امجد بن سید رحیم علی حیدرآبادی)
 

کاشفی

محفلین
جو نظر آتے ہیں، نہیں اپنے
جو ہے اپنا نظر نہیں آتا

(ابولاعظم سید احمد حسین امجد حیدرآبادی)
 

کاشفی

محفلین
دیوانگی پہ میرے ہنستے ہیں عقل والے
تیری گلی کا رستہ پوچھا تری گلی میں

(ابولاعظم سید احمد حسین امجد حیدرآبادی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top