ہے عجب فیصلے کا صحرا بھی چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں جون ایلیا
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2009 #102 محبت ایسا دریا ہے کہ بارش روٹھ بھی جائے تو پانی کم نہیں ہوتا امجد اسلام امجد
محمداحمد لائبریرین جون 23، 2009 #103 ورنہ دریا ترے گھر تک آتا آنسوؤں سے کبھی رویا نہیں میں جاذب قریشی
کاشفی محفلین جون 23، 2009 #105 روتا ہوں میں دوستو! مجھے رونے دو دامن پہ ہے داغِ مُصیبت دھونے دو اب نزع کی حالت میں وصیّت کیسی جاؤ بھی، ہٹو، غُل نہ کرو، سونے دو (شاکر - 1911)
روتا ہوں میں دوستو! مجھے رونے دو دامن پہ ہے داغِ مُصیبت دھونے دو اب نزع کی حالت میں وصیّت کیسی جاؤ بھی، ہٹو، غُل نہ کرو، سونے دو (شاکر - 1911)
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2009 #106 مرے شعور کو آوارہ کر دیا جس نے وہ مرگِ شادی و غم ہی نہیں، کچھ اور بھی ہے ساحر
انیس فاروقی محفلین جون 23، 2009 #107 پھر دیا پارۂ جگر نے سوال ایک فریاد و آہ و زاری ہے پھر ہوئے ہیں گواہِ عشق طلب اشک باری کا حکم جاری ہے مرزا غالیب
پھر دیا پارۂ جگر نے سوال ایک فریاد و آہ و زاری ہے پھر ہوئے ہیں گواہِ عشق طلب اشک باری کا حکم جاری ہے مرزا غالیب
کاشفی محفلین جون 23، 2009 #108 پیار سے میں نے جو دیکھا تو وہ فرماتے ہیں دیکھتے دیکھتے ہوتی ہیں گنہگار آنکھیں (مرزا حاتم علی مہر)
ش شاہ حسین محفلین جون 23، 2009 #109 طور پر طالب دیدار ہزاروں آتے تم تماشہ نہ بناتے جو تماشائی کا استاد قمر جلالوی
کاشفی محفلین جون 23، 2009 #110 اثر ہو سُننے سے کانوں کو، یا نہ ہو ، لیکن جو فرض تھا وہ ادا کر چکی زباں اپنا (پنڈت بشن نراین در - متخلص بہ ابر)
اثر ہو سُننے سے کانوں کو، یا نہ ہو ، لیکن جو فرض تھا وہ ادا کر چکی زباں اپنا (پنڈت بشن نراین در - متخلص بہ ابر)
ش شاہ حسین محفلین جون 23، 2009 #111 اک نہ اک رفعت کے آگے سجدہ لازم ہے تو جوش آدمی محؤ سجود سر خوباں کیوں نہ ہو ۔ (جوش )
کاشفی محفلین جون 23، 2009 #112 نہیں بدلتی یہ دُنیا بدلتے رہتے ہیں ہم کہ ہم کو ہوتے ہیں محسوس راحت و آلام جو انقلاب ہوا زندگی میں انسان کی اُسکو کہنے لگے لوگ گردشِ ایّام (شاعر معلوم نہیں)
نہیں بدلتی یہ دُنیا بدلتے رہتے ہیں ہم کہ ہم کو ہوتے ہیں محسوس راحت و آلام جو انقلاب ہوا زندگی میں انسان کی اُسکو کہنے لگے لوگ گردشِ ایّام (شاعر معلوم نہیں)
ش شاہ حسین محفلین جون 23، 2009 #113 اک نہ اک ظلمت سے جب وابستہ رہنا ہے تو جوش زندگی پر سائیہ زلفِ پریشاں کیوں نہ ہو (جوش)
کاشفی محفلین جون 23، 2009 #114 ہوں خواہشیں محدود تو ایذا نہیںہوتی ارماں جو ہوں کم، زر کی تمنا نہیں ہوتی قانع کو کسی چیز کی پروا نہیںہوتی مومن پہ مُسلط کبھی دنیا نہیں ہوتی (شبیر حسن خاں جوش ملیح آبادی لکھنوی)
ہوں خواہشیں محدود تو ایذا نہیںہوتی ارماں جو ہوں کم، زر کی تمنا نہیں ہوتی قانع کو کسی چیز کی پروا نہیںہوتی مومن پہ مُسلط کبھی دنیا نہیں ہوتی (شبیر حسن خاں جوش ملیح آبادی لکھنوی)
ظ ظفری لائبریرین جون 23، 2009 #115 ہم سمجھتے تھے ، ہمارے بام و در دُھل جائیں گے بارشیں آئیں تو ، کائی جم گئی دیوار پر ۔۔۔۔۔۔
ش شاہ حسین محفلین جون 23، 2009 #116 کاشفی نے کہا: ہوں خواہشیں محدود تو ایذا نہیںہوتی ارماں جو ہوں کم، زر کی تمنا نہیں ہوتی قانع کو کسی چیز کی پروا نہیںہوتی مومن پہ مُسلط کبھی دنیا نہیں ہوتی (شبیر حسن خاں جوش ملیح آبادی لکھنوی) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ کاشفی صاحب ذرا غور فرمائیں کہاں لکھنؤ اور کہاں ملیح آباد
کاشفی نے کہا: ہوں خواہشیں محدود تو ایذا نہیںہوتی ارماں جو ہوں کم، زر کی تمنا نہیں ہوتی قانع کو کسی چیز کی پروا نہیںہوتی مومن پہ مُسلط کبھی دنیا نہیں ہوتی (شبیر حسن خاں جوش ملیح آبادی لکھنوی) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ کاشفی صاحب ذرا غور فرمائیں کہاں لکھنؤ اور کہاں ملیح آباد
ش شاہ حسین محفلین جون 24، 2009 #118 تیرے غموں سے ایک بڑا فائدہ ہوا ہم نے سمیٹ لی دلِ مظتر میں کائنات مصطفیٰ زیدی
مغزل محفلین جون 24، 2009 #119 یہ ہم جو عشق میں بیمار پڑتے رہتے ہیں بس اک سبب ہے تعلق بحال کرنے کا تلاش کر مرے اندر وجود کو اپنے ارادہ چھوڑ مجھے پائمال کرنے کا محسن اسرار (شور بھی ہے سناٹا بھی)
یہ ہم جو عشق میں بیمار پڑتے رہتے ہیں بس اک سبب ہے تعلق بحال کرنے کا تلاش کر مرے اندر وجود کو اپنے ارادہ چھوڑ مجھے پائمال کرنے کا محسن اسرار (شور بھی ہے سناٹا بھی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 24، 2009 #120 تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں اقبال