آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
جس میں نہ ہو انقلاب، موت ہے وہ زندگی
روحِ اُمم کی حیات کشمکشِ انقلاب

(شمس العارفین شاعرِ مشرق شاعرِ ہند علامہ ڈاکٹر محمد اقبال مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
جھونکا جو کوئی آئے مدینے کی ہوا کا
ٹھنڈا ہو کلیجہ ترے مشتاقِ لقا کا

بیمار ہوں میں الفت محبوب خدا کا
اس درد میں ملتا ہے مزا مجھ کو دوا کا

(امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
یا خدا جسم میں جب تک کہ مری جان رہے
تجھ پہ صدقے ترے محبوب پہ قربان رہے

قامت سرورکونین کے کشتوں میں اُٹھوں
یا خدا ہاتھ مرے حشر کا میدان رہے

(امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
دونوں عالم کے بکھیڑوں سے چھڑا دے یارب
اپنے محبوب کو اک بار دکھا دے یارب

زندگی ہند میں حسرت سے ہوئی ہے آخر
اب تو وہ روضہء پُرنور دکھا دے یارب

(امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
اپنی تو پہچان یہی تھی اس پہچان سے پہلے بھی
پاکستان کے شہری تھے ہم پاکستان سے پہلے بھی

(سید حیدر عباس رضوی - ایم این اے پاکستان)
 

جیلانی

محفلین
نام بڑی خوبصورتی سے لکھا آپ نے ۔۔۔ خوش رہیے:rose::rose::rose:
۔۔۔ لیکن پھر بھی کہوں گا ۔۔۔ حق تو یہ ہے حق ادا نہ ہوا
۔۔۔


جس میں نہ ہو انقلاب، موت ہے وہ زندگی
روحِ اُمم کی حیات کشمکشِ انقلاب

(شمس العارفین شاعرِ مشرق شاعرِ ہند علامہ ڈاکٹر محمد اقبال مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
 

نیلم

محفلین
تمام عمر لکھتے رھے پھر بھی ورق سادہ رہے۔
جانیں کیا الفاظ تھےجوہم سے تحریر نہ ھوے
 

mfdarvesh

محفلین
مجھے اس سے کوئی غرض نہیں، میرے روبرو کوئی اور ہے
میری خواہشوں کے جہاں میں میری آرزو کوئی اور ہے
مجھے کل بھی تیری تلاش تھی، مجھے آج بھی تیری تلاش ہے
نہ وہ جستجو کوئی اور تھی نہ یہ جستجو کوئی اور ہے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top