showbee

محفلین
ہر طنز کیا جائے، ہراِک طعنہ دیا جائے
کچھ بھی ہو اب حدِادب میں نہ رہا جائے
تاریخ نے قوموں کو دیا ہے یہی پیغام
حق مانگنا توہین ہے،حق چھین لیاجائے
 

showbee

محفلین
دیکھنے سے پہلے دھو آنکھوں کی گندی پُتلیاں
ورنہ چہرہ ڈھانپ لے گی تُجھ سے اچھائی میری
 

ملائکہ

محفلین
اگر وہ پوچھ لیں ہم سے تمھیں کس بات کا غم ہے
تو پھر کس بات کا غم ہے اگر وہ پوچھ لیں ہم سے۔۔

شاعر: نامعلوم
 

showbee

محفلین
رعونتوں میں نہ اتنی بھی اِنتہا ہو جائے
کہ آدمی نہ رہے آدمی، خُدا ہو جائے
تعلقات میں گنجائش تو ہوتی ہے
ذرا سی بات پہ کیا آدمی خفا ہوجائے
 

showbee

محفلین
یہ جو معیار ہیں
یہ ہمارے تمھارے جو معیار ہیں
شب و روز کی اس کسوٹی پہ تُلنے کو لائے گئے
تو کُھلا یہ کہ یہ
بس ہمارے خیالوں اور خواہشوں کا
لگایا ہوا ایک انبار ہیں
(امجد اِسلام امجد)
 
Top