اُجڑے ہُوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر کیا جانیے کیوں تیز ہَوا سوچ میں گم ہے خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اُڑا کر (محسن نقوی)