میں نے جس لمحے کو پوجا ہے اُسے بس اک بار خواب بن کر تیری آنکھوں میں اترتا دیکھوں (پروین شاکر)
شمشاد لائبریرین جنوری 24، 2008 #541 میں نے جس لمحے کو پوجا ہے اُسے بس اک بار خواب بن کر تیری آنکھوں میں اترتا دیکھوں (پروین شاکر)
ی یونس رضا معطل جنوری 24، 2008 #544 مدتوں بچھڑے رہے پھربھی گلے تو مل لئے ہم کو شرم آئی تو کیا ان کو حجاب آیا تو کیا
نوید ملک محفلین جنوری 24، 2008 #545 خدو خال و قدو قامت بظاہر پہلے جیسے ہیں وہ جیسا پہلے تھا اب اس قدر اچھا نہیں لگتا
شمشاد لائبریرین جنوری 25، 2008 #546 مجھ میں بستے سارے سناٹوں کی لَے اُس سے بنی پتھّروں کے درمیاں تھی، نغمہ گر اُس نے کیا (پروین شاکر)
ی یونس رضا معطل جنوری 25، 2008 #547 شمشاد نے کہا: مجھ میں بستے سارے سناٹوں کی لَے اُس سے بنی پتھّروں کے درمیاں تھی، نغمہ گر اُس نے کیا (پروین شاکر) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہیت خوبصورت صاحب
شمشاد نے کہا: مجھ میں بستے سارے سناٹوں کی لَے اُس سے بنی پتھّروں کے درمیاں تھی، نغمہ گر اُس نے کیا (پروین شاکر) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہیت خوبصورت صاحب
فرخ منظور لائبریرین جنوری 25، 2008 #548 صد سالہ دورِ چرخ تھا، ساغر کا ایک دور نکلے جو مے کدے سے تو دنیا بدل گئی (غالب)
شمشاد لائبریرین جنوری 25، 2008 #549 جب ہم کو اپنے قتل کے دعوے قبول تھے پھر قاتلوں کے کس لیے چہرے ملول تھے تھا جھوٹ بھی تو جن کے لیے مصلحت کا نام ان کی منافقت کے بھی اپنے اصول تھے
جب ہم کو اپنے قتل کے دعوے قبول تھے پھر قاتلوں کے کس لیے چہرے ملول تھے تھا جھوٹ بھی تو جن کے لیے مصلحت کا نام ان کی منافقت کے بھی اپنے اصول تھے
فرخ منظور لائبریرین جنوری 25، 2008 #550 دل کی دھڑکن میں توازن آ چلا ہے، خیر ہو! میری نظریں بجھ گئیں یا تیری رعنائی گئی (ساحر لدھیانوی)
شمشاد لائبریرین جنوری 25، 2008 #551 زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں دریا ہی بدل لیتے ہیں رستہ، اسے کہنا کچھ لوگ سفر کے لیے موزوں نہیں ہوتے کچھ راستے کٹتے نہیں تنہا، اسے کہنا (سروَر مجاز)
زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں دریا ہی بدل لیتے ہیں رستہ، اسے کہنا کچھ لوگ سفر کے لیے موزوں نہیں ہوتے کچھ راستے کٹتے نہیں تنہا، اسے کہنا (سروَر مجاز)
محمد وارث لائبریرین جنوری 25، 2008 #552 میں چپ کہ ترا شکر ادا کر نہیں سکتا تو میری خموشی کو گلہ جان رہا ہے (سیف الدین سیف)
شمشاد لائبریرین جنوری 25، 2008 #553 ماضی کے افسانوں کو ہم بھی سنتے ہیں بھیگی بھیگی شاموں کو ہم بھی روتے ہیں روشن روشن لمحوں کو ہم بھی گنتے ہیں خوابوں کی تعبیروں کو ہم بھی لکھتے ہیں
ماضی کے افسانوں کو ہم بھی سنتے ہیں بھیگی بھیگی شاموں کو ہم بھی روتے ہیں روشن روشن لمحوں کو ہم بھی گنتے ہیں خوابوں کی تعبیروں کو ہم بھی لکھتے ہیں
فرخ منظور لائبریرین جنوری 25، 2008 #554 ہے کیا؟ جو کس کے باندھیے، میری بلا ڈرے کیا جانتا نہیںہوںتمہاری کمر کو میں؟ (غالب)
شمشاد لائبریرین جنوری 26، 2008 #555 ہم موحد ہیں بتوں کے پوجنے والے نہیں پر خدا لگتی کہیں تو وہ صنم اپنی جگہ (فراز)
فرخ منظور لائبریرین جنوری 26، 2008 #556 ہم موحّد ہیں، ہمارا کیش ہے ترکِ رسوم ملتّیں جب مٹ گئیں، اجزائے ایماں ہوگئیں (غالب)
شمشاد لائبریرین جنوری 26، 2008 #557 پھولوں کی طرح جب ہونٹوں پر اک شوخ تبسم بکھرے گا دھیرے سے تمہارے کانوں میں ایک بات پرانی کہہ دیں گے
محمد وارث لائبریرین جنوری 26، 2008 #558 دل کو آنے لگا بسنے کا خیال آگ جب گھر کو لگا دی ہم نے (باقی صدیقی)
شمشاد لائبریرین جنوری 26، 2008 #559 ہواؤں کی دسترس میں کب ہوں جو بُجھ رہوں گا میں است۔ع۔ارہ ہ۔وں روش۔۔نی کا، دی۔ا نہیں ہ۔وں (ڈاکٹر پیرزادہ قاسم)
ہواؤں کی دسترس میں کب ہوں جو بُجھ رہوں گا میں است۔ع۔ارہ ہ۔وں روش۔۔نی کا، دی۔ا نہیں ہ۔وں (ڈاکٹر پیرزادہ قاسم)
فرخ منظور لائبریرین جنوری 26، 2008 #560 غالب ندیمِ دوست سے آتی ہے بوئے دوست مشغولِحق ہوں بندگی ِ بوتراب میں (غالب)