کبھی یہ زعم کہ خود آ گیا تو مل لیں گے کبھی یہ فکر کہ وہ کیوں ادھر نہیں آیا
شمشاد لائبریرین فروری 22، 2008 #741 کبھی یہ زعم کہ خود آ گیا تو مل لیں گے کبھی یہ فکر کہ وہ کیوں ادھر نہیں آیا
ثناءاللہ محفلین فروری 22، 2008 #742 قرض کی پیتے تھے مے لیکن سمجھتے تھے کہ ہاں رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن
شمشاد لائبریرین فروری 22، 2008 #743 کیا کریں یہ دل کسی کی ناصحا سنتا نہیں آپ نے جو کچھ کہا اے محترم ، اپنی جگہ
محمد وارث لائبریرین فروری 22، 2008 #744 لگا رہا ہوں مضامینِ نو کے پھر انبار خبر کرو مرے خرمن کے خوشہ چینوں کو (میر انیس)
زونی محفلین فروری 22، 2008 #745 متاعِ لوح و قلم چھن گئی تو کیا غم ھے کہ خون میں ڈبو لیں ہیں انگلیاں میں نے زباں پہ مہر لگی ھے تو کیا کہ رکھ دی ھے ہر ایک حلقہء زنجیر میں زباں میں نے
متاعِ لوح و قلم چھن گئی تو کیا غم ھے کہ خون میں ڈبو لیں ہیں انگلیاں میں نے زباں پہ مہر لگی ھے تو کیا کہ رکھ دی ھے ہر ایک حلقہء زنجیر میں زباں میں نے
شمشاد لائبریرین فروری 22، 2008 #746 بھلا ہو ا کہ اُجڑ ہی گیا یہ گوشہ دل تمہاری یاد کو کب تک یہ زحمتیں دیتے
فرخ منظور لائبریرین فروری 23، 2008 #747 گزر ہی جائے گی تیرے بغیر بھی لیکن بڑی اداس، بہت بے قرار گزرے گی (نامعلوم)
محمد وارث لائبریرین فروری 23، 2008 #748 ہے غیبِ غیب، جس کو سمجھتے ہیں ھم شُہُود ہیں خواب میں ہنوز، جو جاگے ہیں خواب میں (غالب)
شمشاد لائبریرین فروری 23، 2008 #749 محبت میں تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے یہاں جو عقل دوڑائے، وہ عاقل ہو نہیں سکتا
فرخ منظور لائبریرین فروری 23، 2008 #750 محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے (غالب)
شمشاد لائبریرین فروری 23، 2008 #751 ہم اپنے آپ میں یوں گُم ہوئے ہیں مدت سے ہمیں تو جیسے کسی کا بھی انتظار نہیں کسی کو ٹوٹ کر چاہیں یا چاہ کر ٹوٹیں ہمارے پاس تو اتنا بھی اختیار نہیں
ہم اپنے آپ میں یوں گُم ہوئے ہیں مدت سے ہمیں تو جیسے کسی کا بھی انتظار نہیں کسی کو ٹوٹ کر چاہیں یا چاہ کر ٹوٹیں ہمارے پاس تو اتنا بھی اختیار نہیں
فرخ منظور لائبریرین فروری 23، 2008 #752 اللہ ری بے خودی کہ ترے پاس بیٹھ کر تیرا ہی انتظار کیا ہے کبھی کبھی (نامعلوم)
شمشاد لائبریرین فروری 23، 2008 #753 گو اس کی خدائی میں مہاجن کا بھی ہے ہاتھ دنیا تو سمجھتی ہے فرنگی کو خداوند احکام ترے حق ہیں مگر اپنے مفسر تاویل سے قرآں کو بنا سکتے ہیں پاژند (اقبال)
گو اس کی خدائی میں مہاجن کا بھی ہے ہاتھ دنیا تو سمجھتی ہے فرنگی کو خداوند احکام ترے حق ہیں مگر اپنے مفسر تاویل سے قرآں کو بنا سکتے ہیں پاژند (اقبال)
فرخ منظور لائبریرین فروری 23، 2008 #754 سچ ہے ہمیں کو آپ سے شکوے بجا نہ تھے بے شک ستم جناب کے سب دوستانہ تھے (فیض)
شمشاد لائبریرین فروری 23، 2008 #755 نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں کوئی دلکشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی (اقبال)
نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں کوئی دلکشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی (اقبال)
محمد وارث لائبریرین فروری 24، 2008 #756 گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے موت آئی ہے، سر چڑھتا ہے، دیوانہ ہوا ہے (آتش)
ش شعیب خالق محفلین فروری 24، 2008 #757 کیوں قلم کار کے ہاتھوں کو، قلم کرتے ھو راستہ ایسے نہیں روکتے، دیوانوں کا فاروق فیصل
فرخ منظور لائبریرین فروری 25، 2008 #758 میکدہ قبضے میں اور پیاس سے دم ہونٹوں پر پھر بھی آیا نہ امانت میںخیانت کا خیال (نامعلوم)
شمشاد لائبریرین فروری 25، 2008 #759 انا پہ چوٹ پڑے بھی تو کون دیکھتا ہے دُھواں سا دِل سے اُٹھے بھی تو کون دیکھتا ہے
فرخ منظور لائبریرین فروری 25، 2008 #760 تو اسے اپنی تمنّاوں کا مرکز نہ بنا چاند ہرجائی ہے، ہر گھر میں اترتا ہوگا