بہت خوب اور اس دھاگے پر خوش آمدیدتصورات کی پرچھائیاں ابھرتی ہیںکبھی گمان کی صورت،کبھی یقیں کی طرح
ہر ایک پاؤں روندتے ہوئے گزرا
نہ جانے کون سی منزل کا راستہ ہوں میں۔۔
بات تو ہے عام سی ، پر اتنی عام بھی نہیں
سب کو خوشیاں مل جاتی ہیں ،میرا حصہ کھو جاتا ہے
لبوں پہ اس کے کبھی بددعا نہیں ہوتی
بس ایک ماں ہے جو مجھ سے خفا نہیں ہوتی
واہ بہت خوب مون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔