آج کی دلچسپ خبر!

جاپان وہیل مچھلی کا کمرشل شکار کرے گا

591207_1203790_japan-whale-hunting_updates.jpg

جاپان نےوہیل مچھلی کے تحفظ کے لیے قائم عالمی کمیشن سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے وہیل مچھلی کے کمرشل بنیادوں پر شکار کا اعلان کر دیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق جاپان میں وہیل مچھلی کے کمرشل شکار کا آغاز آئندہ سال جولائی سے کیا جائے گا۔

591207_2864306_japan-whale-hunting1_updates.jpg

جاپان نے اس سلسلے میں وہیل کے تحفظ کے لیے قائم انٹرنیشنل وہیلنگ کمیشن سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ڈبلیو سی ایک حد تک کمرشل وہیلنگ میں تعاون نہیں کر رہی تھی، جب کہ ایک حدتک کمرشل وہیلنگ میں تعاون آئی ڈبلیو سی کے مقاصد میں سے ایک ہے۔جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ وہیل مچھلی کھانا ملکی ثقافت کا حصہ ہے۔

591207_9838205_japan-whale-hunting10_updates.jpg

واضح رہے کہ آئی ڈبلیو سی کے تحت وہیل مچھلی کے کمرشل بنیادوں پر شکار پر 1986ء سے پابندی عائد ہے۔
 
اسمارٹ قبرستان ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال

gplus5885640427309945355.jpg

یہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی قبر ہے ۔ بظاہر دوسری قبروں کی طرح لیکن اس میں ایک خاص بات ہے جو کہ شائد پاکستان میں پہلی مرتبہ متعارف کرائی گئی ۔ قبر پر بارکوڈ لگایا گیا ہے ۔ آپ اس بارکوڈ کو اپنے موبائل فون سے اسکین کرکے پڑھ سکتے ہیں یہ بار کوڈ آپ کو اس تعارفی مواد کی جانب لے جائے گا جس پر ڈاکٹر روتھ فاؤ کی زندگی کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں ۔ شائد آنے والے دنوں میں یہ ٹرینڈ نام کی بنائی جانیوالی تختیوں کی جگہ لے لے ۔ اس سے پہلے کراچی میں ہی ایک سافٹ انجینئر کی جانب سے آن لائن سہولیات سے مزین قبرستان متعارف کرایا گیا تھا ۔ اس کی خاص بات یہ تھی کہ آپ دنیا بھر سے کسی بھی وقت اپنے پیاروں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کر سکتے ہیں ۔ بس کوڈ اینٹر کریں تو سافٹ وئیر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے آپ کی مطلوبہ قبر سامنے لے آئے گا ۔ آپ فاتحہ خوانی کریں ۔ اس قبرستان میں تدفین اور یہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے معاوضہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔ اس سے پہلے جاپان میں بھی ایک جدید ترین قبرستان متعارف کرایا گیا تھا ۔ وہاں سمارٹ کارڈ کے ذریعے آپ مطلوبہ تابوت سامنے لا کر اپنی دعا کر سکتے ہیں ۔ یہ قبرستان کئی منزلہ تھا اور اس کے لئے جدید ترین نیٹ ورک بنایا گیا ۔ کسی بڑی فیکٹری کی طرح ہر چیز آٹومیٹک طریقے سے سرانجام پاتی ۔ جدید ٹیکنالوجی قبرستانوں کو بھی متاثر کر رہی ہے ۔
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
اسمارٹ قبرستان ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال

gplus5885640427309945355.jpg

یہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی قبر ہے ۔ بظاہر دوسری قبروں کی طرح لیکن اس میں ایک خاص بات ہے جو کہ شائد پاکستان میں پہلی مرتبہ متعارف کرائی گئی ۔ قبر پر بارکوڈ لگایا گیا ہے ۔ آپ اس بارکوڈ کو اپنے موبائل فون سے اسکین کرکے پڑھ سکتے ہیں یہ بار کوڈ آپ کو اس تعارفی مواد کی جانب لے جائے گا جس پر ڈاکٹر روتھ فاؤ کی زندگی کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں ۔ شائد آنے والے دنوں میں یہ ٹرینڈ نام کی بنائی جانیوالی تختیوں کی جگہ لے لے ۔ اس سے پہلے کراچی میں ہی ایک سافٹ انجینئر کی جانب سے آن لائن سہولیات سے مزین قبرستان متعارف کرایا گیا تھا ۔ اس کی خاص بات یہ تھی کہ آپ دنیا بھر سے کسی بھی وقت اپنے پیاروں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کر سکتے ہیں ۔ بس کوڈ اینٹر کریں تو سافٹ وئیر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے آپ کی مطلوبہ قبر سامنے لے آئے گا ۔ آپ فاتحہ خوانی کریں ۔ اس قبرستان میں تدفین اور یہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے معاوضہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔ اس سے پہلے جاپان میں بھی ایک جدید ترین قبرستان متعارف کرایا گیا تھا ۔ وہاں سمارٹ کارڈ کے ذریعے آپ مطلوبہ تابوت سامنے لا کر اپنی دعا کر سکتے ہیں ۔ یہ قبرستان کئی منزلہ تھا اور اس کے لئے جدید ترین نیٹ ورک بنایا گیا ۔ کسی بڑی فیکٹری کی طرح ہر چیز آٹومیٹک طریقے سے سرانجام پاتی ۔ جدید ٹیکنالوجی قبرستانوں کو بھی متاثر کر رہی ہے ۔
اقتباس لیے بغیر تصویر نظر نہیں آرہی۔
 
دنیا کی مہنگی ترین مچھلی 1.8ملین ڈالر میں فروخت

591579_7067150_oo_updates.jpg

جاپان میں سرخ و سفید رنگ کی ایک کائی کورپ نسل کی مچھلی مہنگی ترین قیمت میں فروخت ہوکر ریکارڈ بنا چکی ہے۔101 سینٹی میٹر لمبی اس مچھلی کی پہلے بھی کافی زیادہ قیمت لگ چکی ہے لیکن اب اسے جاپان میں1.8ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا ہے جو ایک ریکارڈ بن چکا ہے۔ہیروشیما کے ساکی فیش فارم نے اسے خریدنے کی کافی کوشش کی لیکن تائیوان سے تعلق رکھنے والی خاتون ینگ یانگ نے اسے خرید لیا۔

591579_4507521_ii_updates.jpg

کائی کارپ مچھلی زیادہ تر جاپان میں پائی جاتی ہے اور اس کی درجنوں اقسام ہیں۔جاپان ’کائی‘ نسل کی 90 فیصد پیداوار کرتا ہے اور دنیا بھر میں اس مچھلی برآمد کرنیوالا سرفہرست ملک ہے۔صرف 2016 میں 295 ٹن کی ریکارڈ برآمد کر کے جاپان نے 28 ملین یورو آمدنی حاصل کی تھی جبکہ ان مچھلیوں کو آرائش کے لیے رکھا جاتا ہے۔
لنک
 
آسمان پر تین سورج ایک ساتھ طلوع

591887_852242_u_updates.jpg

روس میں کیمرے کی آنکھ نے ایک ایسا دلفریب منظر نظر بند کر لیا ہے جس میں بادلوں کے جھر مٹ میں سے آسمان پرا یک ساتھ تین سورج طلوع دکھائی دئیے۔اس دلکش ویڈیو میں روس کے شہر Yekaterinburgکے علاقے میں بادلوں نے ایسی شرارت دکھائی کہ جیسے ہی سورج بادلوں کے درمیان سے سر نکالے باہر آیا تودائیں اور بائیں جانب بھی اس کا عکس اُبھر آیا۔سورج کے دائیں بائیں دو عکس بنے تو دیکھنے والوں کو ایسا لگا جیسے آسمان پرتین سورج نکل آئے ہوں۔
591887_2957252_s01_updates.jpg

صرف یہی نہیں بلکہ آسمان پر اُبھرنے والے یہ دونوں عکس ایک دلفریب قوس و قزاح کی مدد سے منسلک بھی ہوگئے ۔یہ ایک قدرت کا عمل ہے، جیسے سن ڈاگ بھی کہا جا تا ہے۔
 
سولر آئی لینڈ ریسٹورینٹ

592304_9449649_resort00_updates.jpg

مالدیپ میں عوام کے لیے سولر آئی لینڈ ریسورٹ کھول دیا گیاہے جہاں موجود ہر شے ماحول دوست ہے ۔نیویارک کی ایک فرم نے تیار کردہ 'کیوڈاڈو مالدیپ پرائیوٹ آئی لینڈنامی یہ خوبصورت ریسورٹ ہر لحاظ سے دیگر ریسورٹس سے مختلف ہے جس کاانٹیریئر اور ڈیزائن قابل دید ہے ۔

592304_8169944_resort01_updates.jpg

اس ریسورٹ کو سیر و سیاحت کے لئے ایک بہترین مقام تسلیم کیا جا رہا ہے جس کی چھت پر لگے سولر پینلز کو خاص جیومیٹریائی شکل دی گئی ہے تاکہ وہ دن بھر اچھی طرح دھوپ جمع کرسکیں اور ان کے درمیان درزوں سے قدرتی روشنی بھی اندر داخل ہوتی رہتی ہے تاکہ مصنوعی روشنی پر کم سے کم انحصار کیا جاسکے۔

592304_4615664_resort02_updates.jpg

جزیرے پر 320 کلوواٹ بجلی بنانے والا شمسی نظام موجود ہے جو تین ہیکٹر( قریباً ساڑھے 7 ایکڑ) رقبے پر محیط ریزورٹ کو توانائی فراہم کرتا ہے اور کسی بیرونی ذریعے مثلاً ڈیزل جنریٹر کی ضرورت نہیں رہتی۔

592304_8837017_resort01_updates.jpg

کمروں اور گھروں میں استعمال ہونے والا فرنیچر کینیڈا، نیوزی لینڈ اورانڈونیشیا سے منگوایا گیا ہے جبکہ ارد گرد نیلا سمندر اس منطر کو چار چاند لگا دیتا ہے ۔
 
غار کو تراش کر تعمیر کیا گیا شاندارریسٹورنٹ

593620_7452967_01_updates.jpg

اردن میں60سے 65سال پرانے غار کو تراش کر بنایا گیا ہوٹل دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکزبنا ہوا ہے۔

593620_1418283_3_updates.jpg

قدیم ترین غار کو تراش کر بنائے گئے اس ریسٹورنٹ میں کئی افراد شکم سیر ہو کر کھانا کھا سکتے ہیں۔

593620_2763741_02_updates.jpg

ماہر طبیعات ارضی George Haddadinکے منصوبے کے تحت بنائے گئے اس ریسٹورنٹ کی تعمیر کا مقصد لوگوں میں تاریخ کے بارے میں دلچسپی پیدا کرنا ہے ۔اس غار میں نہایت نفاست سے کرسیاں ٹیبل اور روشنی کا نتظام کیا گیا ہے ۔صرف یہی نہیں اس غار کی پتھر کی دیواریں نہ صرف تاریخ کی آئینہ دار ہیں بلکہ اس کے بارے میں تمام تفصیل بھی اس وٹل میں آنیوالوں کو معلوم ہو سکتی ہیں۔
 
غار کو تراش کر تعمیر کیا گیا شاندارریسٹورنٹ

593620_7452967_01_updates.jpg

اردن میں60سے 65سال پرانے غار کو تراش کر بنایا گیا ہوٹل دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکزبنا ہوا ہے۔

593620_1418283_3_updates.jpg

قدیم ترین غار کو تراش کر بنائے گئے اس ریسٹورنٹ میں کئی افراد شکم سیر ہو کر کھانا کھا سکتے ہیں۔

593620_2763741_02_updates.jpg

ماہر طبیعات ارضی George Haddadinکے منصوبے کے تحت بنائے گئے اس ریسٹورنٹ کی تعمیر کا مقصد لوگوں میں تاریخ کے بارے میں دلچسپی پیدا کرنا ہے ۔اس غار میں نہایت نفاست سے کرسیاں ٹیبل اور روشنی کا نتظام کیا گیا ہے ۔صرف یہی نہیں اس غار کی پتھر کی دیواریں نہ صرف تاریخ کی آئینہ دار ہیں بلکہ اس کے بارے میں تمام تفصیل بھی اس وٹل میں آنیوالوں کو معلوم ہو سکتی ہیں۔
یہ ان گزری گرمیوں کی بات ہے، ایک دن خیال آیا۔۔۔ کہ دو تین ہفتے ہوگئے اور ہم نے یورپ کا کوئی چکر نہیں لگایا۔ بس خیال آنے کی دیر تھی کہ ہم نے فوراً رخت سفر باندھا اور اٹلی کو نکل لیے۔ اطالوی تو گویا ہمیشہ سے ہمارے منتظر ہوتے ہیں، انھوں نے کہا کہ سینور اس بار کم از کم تین گھنٹے قیام کرنا ہے ورنہ ہم سخت ناراض ہو جائیں گے۔ سو ہم نے سر تسلیم خم کیا اور انھیں کہا کہ ہمیں پولیا نامی شہر میں پہنچایا جائے۔ نام لینے کی دیر تھی اور ہم پولیا پہنچ گئے۔ وہاں لگ بھگ پانچ چھ سو سینورتائیں ہمارا ہمراہی ہونے کے لیے اِذن باریابی کی منتظر تھیں، ہم نے اتنی ساری تعداد سےمعذرت فرمائی اور بس چُن چَن کر پندرہ بیس کو اپنے ساتھ چلنے کی اجازت مرحمت فرما دی۔ وہ کورنش بجا لائیں اور خدمت گزاری کو ساتھ ہو لیں۔ پھر ان کے جلو میں ہم ان غاروں کی طرف بڑھ گئے جہاں اقتباس لی گئی پوسٹ سے ملتے جلتے ریسٹورنٹس موجود تھے۔ کھانا وانا تو ہم نے کھانا نہیں تھا سو اپنا نائیکون ڈی 500 وائی فائی ڈی ایس ایل آر نکالا اور کچھ غاروں کی تصاویر لے لیں۔ آپ بھی ملاحظہ فرما لیجیے (کیا یاد کریں گے)۔

seaside-cliff-cave-restaurant-grotta-palazzes-polignano-a-mare-italy-10.jpg
restaurant-inside-a-cave-cavern-itlay-grotta-palazzese-10.jpg
Luxe-Adventure-Traveler-Grotta-Palazzese-1.jpg
Chambre-Diner.jpg
Grotta-Palazzese-tavolo-centrale.jpg

نوٹ : اگر تحریر پڑھتے ہوئے آپ کو ہماری دماغی صحت کے بارے میں تشویش لاحق ہو جائے تو یاد رکھیے کہ ہم اس سے ملتے جلتے اثرات کے زیر اثر ہیں۔ اور اگر آپ کو نیٹ سرفنگ کے دوران ان تصاویر سے ملتی جلتی تصاویر مل جائیں تو یہ سوچ لیجیے گا کہ یا تو وہ ہماری پوسٹ کردہ ہیں یا پھر کسی اور نے بھی عین وہیں سے تصاویر بنائی ہیں جہاں سے ہم نے بنائی تھی۔ شکریہ وغیرہ وغیرہ:)
 

سید عمران

محفلین
یہ ان گزری گرمیوں کی بات ہے، ایک دن خیال آیا۔۔۔ کہ دو تین ہفتے ہوگئے اور ہم نے یورپ کا کوئی چکر نہیں لگایا۔ بس خیال آنے کی دیر تھی کہ ہم نے فوراً رخت سفر باندھا اور اٹلی کو نکل لیے۔ اطالوی تو گویا ہمیشہ سے ہمارے منتظر ہوتے ہیں، انھوں نے کہا کہ سینور اس بار کم از کم تین گھنٹے قیام کرنا ہے ورنہ ہم سخت ناراض ہو جائیں گے۔ سو ہم نے سر تسلیم خم کیا اور انھیں کہا کہ ہمیں پولیا نامی شہر میں پہنچایا جائے۔ نام لینے کی دیر تھی اور ہم پولیا پہنچ گئے۔ وہاں لگ بھگ پانچ چھ سو سینورتائیں ہمارا ہمراہی ہونے کے لیے اِذن باریابی کی منتظر تھیں، ہم نے اتنی ساری تعداد سےمعذرت فرمائی اور بس چُن چَن کر پندرہ بیس کو اپنے ساتھ چلنے کی اجازت مرحمت فرما دی۔ وہ کورنش بجا لائیں اور خدمت گزاری کو ساتھ ہو لیں۔ پھر ان کے جلو میں ہم ان غاروں کی طرف بڑھ گئے جہاں اقتباس لی گئی پوسٹ سے ملتے جلتے ریسٹورنٹس موجود تھے۔ کھانا وانا تو ہم نے کھانا نہیں تھا سو اپنا نائیکون ڈی 500 وائی فائی ڈی ایس ایل آر نکالا اور کچھ غاروں کی تصاویر لے لیں۔ آپ بھی ملاحظہ فرما لیجیے (کیا یاد کریں گے)۔

seaside-cliff-cave-restaurant-grotta-palazzes-polignano-a-mare-italy-10.jpg
restaurant-inside-a-cave-cavern-itlay-grotta-palazzese-10.jpg
Luxe-Adventure-Traveler-Grotta-Palazzese-1.jpg
Chambre-Diner.jpg
Grotta-Palazzese-tavolo-centrale.jpg

نوٹ : اگر تحریر پڑھتے ہوئے آپ کو ہماری دماغی صحت کے بارے میں تشویش لاحق ہو جائے تو یاد رکھیے کہ ہم اس سے ملتے جلتے اثرات کے زیر اثر ہیں۔ اور اگر آپ کو نیٹ سرفنگ کے دوران ان تصاویر سے ملتی جلتی تصاویر مل جائیں تو یہ سوچ لیجیے گا کہ یا تو وہ ہماری پوسٹ کردہ ہیں یا پھر کسی اور نے بھی عین وہیں سے تصاویر بنائی ہیں جہاں سے ہم نے بنائی تھی۔ شکریہ وغیرہ وغیرہ:)
زبردست وغیرہ!!!
 
278کلو وزنی ٹونا مچھلی 3ملین ڈالر میں فروخت

594796_5318604_fish_updates.jpg

جاپان میں دنیا کے سب سے بڑے مچھلی کے بازار میں ہونے والی نیلامی میں 278 کلو گرام وزنی دیو ہیکل ٹونا مچھلی فروخت کردی گئی۔
سال کے آغاز پر ہونے والی ٹونا مچھلیوں کی نیلامی میں سب سے وزنی612 پونڈ کی ٹونا3 ملین امریکی ڈالرمیں فروخت ہوئی۔

594796_5584823_uu_updates.jpg

گزشتہ کئی سالوں کی طرح رواں برس بھی آکشن میں اس دیوہیکل ٹونا مچھلی کو کئی غیر ملکی بولی کنندگان کو مات دیتے ہوئے جاپان کے ایک سوشی ریستوران کے مالک Kiyoshi Kimura نے خرید لیا۔اس با زا ر میں ہر سال کے آغاز پر دیو ہیکل مچھلیاں نیلامی کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔
 
تین منزلہ فلائی اوور برج توجہ کا مرکز بن گیا

news-1546358288-9785.jpg

فلائی اوور تو آپ نے بہت دیکھیں ہوں گے کیونکہ پاکستان میں انہیں بنانے کا رجحان کافی زیادہ ہے مگر چین کے اس پل کے منصوبے نے تو دنیا بھر کو دنگ کرکے رکھ دیا ہے۔جی ہاں یہ ایسا فلائی اوور منصوبہ ہے جس کی تصاویر نے انٹرنیٹ صارفین کے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا ہے۔چینی میڈیا کے مطابق شمال مغربی چین کے صوبے شنسی کے شہر تاییوان کے قریب تیان لونگ نامی پہاڑی سلسلے میں تعمیر کیا جانے والا یہ منصوبہ اپنی مثال آپ ہے جو کہ 3 منزلوں پر پھیلا فلائی اوور برج ہے۔یہ پل 350 میٹر بلند ہے جبکہ مجموعی طور پر یہ اس پہاڑی پر 30 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔اور اپنے منفرد طرز تعمیر کی وجہ سے یہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔یہ تین منزلہ پل دور سے دیکھنے میں کسی ڈریگن جیسا نظر آتا ہے جو کہ لوگوں کے اس علاقے کی خوبصورت سے محظوظ ہونے کا موقع فراہم کرے گا۔اس کی تعمیر پر 7 ہزار ٹن سے زیادہ اسٹیل استعمال ہوا ہے اور رپورٹ کے مطابق اس کی تعمیر جلد مکمل ہوجائے گی جس کے بعد اسے لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔چین میں اکثر ایسے منصوبے سامنے آتے رہتے ہیں۔
 

م حمزہ

محفلین
تین منزلہ فلائی اوور برج توجہ کا مرکز بن گیا

news-1546358288-9785.jpg

فلائی اوور تو آپ نے بہت دیکھیں ہوں گے کیونکہ پاکستان میں انہیں بنانے کا رجحان کافی زیادہ ہے مگر چین کے اس پل کے منصوبے نے تو دنیا بھر کو دنگ کرکے رکھ دیا ہے۔جی ہاں یہ ایسا فلائی اوور منصوبہ ہے جس کی تصاویر نے انٹرنیٹ صارفین کے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا ہے۔چینی میڈیا کے مطابق شمال مغربی چین کے صوبے شنسی کے شہر تاییوان کے قریب تیان لونگ نامی پہاڑی سلسلے میں تعمیر کیا جانے والا یہ منصوبہ اپنی مثال آپ ہے جو کہ 3 منزلوں پر پھیلا فلائی اوور برج ہے۔یہ پل 350 میٹر بلند ہے جبکہ مجموعی طور پر یہ اس پہاڑی پر 30 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔اور اپنے منفرد طرز تعمیر کی وجہ سے یہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔یہ تین منزلہ پل دور سے دیکھنے میں کسی ڈریگن جیسا نظر آتا ہے جو کہ لوگوں کے اس علاقے کی خوبصورت سے محظوظ ہونے کا موقع فراہم کرے گا۔اس کی تعمیر پر 7 ہزار ٹن سے زیادہ اسٹیل استعمال ہوا ہے اور رپورٹ کے مطابق اس کی تعمیر جلد مکمل ہوجائے گی جس کے بعد اسے لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔چین میں اکثر ایسے منصوبے سامنے آتے رہتے ہیں۔
میرے کمپیوٹر پر صرف دو ہی منزلے دِکھائی دے رہے ہیں۔
 
Top