آج کی دلچسپ خبر!

جاسم محمد

محفلین
عملے کو مہذب طریقے سے اسے اونچا بولنے سے منع کرنا چاہیئے تھا۔ ڈر جانا، خوف و ہراس پھیل جانا اور نیچے اتار دینا چہ معنی دارد؟
متفق۔ اب معلوم نہیں باقی مسافروں نے احتجاج کیا یا کوئی اور بات ہوئی جس کے بعد اسے اتار دیا گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
سعودیہ: ماں ائیر پورٹ پر بچہ بھول گئی، مسافر طیارہ اڑان بھر کر واپس
198017_8510139_updates.jpg

ملائشین ائیر لائنز کے جہاز کو دوران پرواز خاتون مسافر کی درخواست پر واپس جدہ ائیر پورٹ پلٹنا پڑا۔ فوٹو کریڈٹ : اوون ہمسفرے/پی اے

ملائیشیا کے ایک مسافر بردار طیارے کو سعودی ائیر پورٹ سے اڑان بھرنے کے بعد اس وقت پلٹنا پڑا جب طیارے میں سوار ایک خاتون کو احساس ہوا کہ وہ اپنا بچہ ائیرپورٹ کے ٹرمینل پر ہی بھول گئی ہے۔

کوالالمپور جانے والی پرواز کے پائلٹ کو اس وقت عجیب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب اسے ایک غیر معمولی درخواست سننے کو ملی۔

جدہ کے کنگ عبدالعزیز ائیر پورٹ سے پرواز کے اڑنے کے فوری بعد ہی ایک خاتون مسافر نے جہاز کے عملے کو اپنی پریشانی سے آگاہ کیا کہ وہ اپنا بچہ ائیر پورٹ کی انتظار گاہ ہی میں بھول گئی ہیں۔

مذکورہ جہاز کے پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرول سے کنگ عبدالعزیز ائیر پورٹ واپسی کی اجازت طلب کرتے ہوئے پوچھا، خدا ہماری حامی و ناصر رہے ، کیا ہم واپس آسکتے ہیں؟ پائلٹ کے ائیر ٹریفک کنٹرول کے عملے سے ہونے والے یہ مکالمے ایک ویڈیو میں سنے جا سکتے ہیں۔

یہ صورت حال نہ صرف پائلٹ بلکہ ائیر کنٹرول عملے کے لیے بھی مشکل تھی۔پائلٹ نے عملے کو مسافر خاتون کی مشکل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بچے کی ماں نے سفر جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔

ایک طویل وقفے کے بعد پرواز کو ائیر پورٹ پر پلٹنے کی اجازت مل گئی۔ عملے کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے بالکل ایک انوکھا تجربہ تھا۔ پرواز کے دوران آدھے راستے سے پلٹنا پروازوں کے لیے عام معاملہ نہیں ہے۔ ایسا صرف تیکنیکی خرابی یا کسی مسافر کی خرابی صحت کے صورت میں ہی ممکن ہوتا ہے۔
 

فہد اشرف

محفلین
سعودیہ: ماں ائیر پورٹ پر بچہ بھول گئی، مسافر طیارہ اڑان بھر کر واپس
198017_8510139_updates.jpg

ملائشین ائیر لائنز کے جہاز کو دوران پرواز خاتون مسافر کی درخواست پر واپس جدہ ائیر پورٹ پلٹنا پڑا۔ فوٹو کریڈٹ : اوون ہمسفرے/پی اے

ملائیشیا کے ایک مسافر بردار طیارے کو سعودی ائیر پورٹ سے اڑان بھرنے کے بعد اس وقت پلٹنا پڑا جب طیارے میں سوار ایک خاتون کو احساس ہوا کہ وہ اپنا بچہ ائیرپورٹ کے ٹرمینل پر ہی بھول گئی ہے۔

کوالالمپور جانے والی پرواز کے پائلٹ کو اس وقت عجیب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب اسے ایک غیر معمولی درخواست سننے کو ملی۔

جدہ کے کنگ عبدالعزیز ائیر پورٹ سے پرواز کے اڑنے کے فوری بعد ہی ایک خاتون مسافر نے جہاز کے عملے کو اپنی پریشانی سے آگاہ کیا کہ وہ اپنا بچہ ائیر پورٹ کی انتظار گاہ ہی میں بھول گئی ہیں۔

مذکورہ جہاز کے پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرول سے کنگ عبدالعزیز ائیر پورٹ واپسی کی اجازت طلب کرتے ہوئے پوچھا، خدا ہماری حامی و ناصر رہے ، کیا ہم واپس آسکتے ہیں؟ پائلٹ کے ائیر ٹریفک کنٹرول کے عملے سے ہونے والے یہ مکالمے ایک ویڈیو میں سنے جا سکتے ہیں۔

یہ صورت حال نہ صرف پائلٹ بلکہ ائیر کنٹرول عملے کے لیے بھی مشکل تھی۔پائلٹ نے عملے کو مسافر خاتون کی مشکل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بچے کی ماں نے سفر جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔

ایک طویل وقفے کے بعد پرواز کو ائیر پورٹ پر پلٹنے کی اجازت مل گئی۔ عملے کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے بالکل ایک انوکھا تجربہ تھا۔ پرواز کے دوران آدھے راستے سے پلٹنا پروازوں کے لیے عام معاملہ نہیں ہے۔ ایسا صرف تیکنیکی خرابی یا کسی مسافر کی خرابی صحت کے صورت میں ہی ممکن ہوتا ہے۔
اور بچے کا کیا ہوا؟ وہ ملا؟
 

زیک

مسافر
اور بچے کا کیا ہوا؟ وہ ملا؟
بے بی مل گیا کہ کہاں جا سکتا تھا
گوگل کیا پر کچھ ملا نہیں۔ شاید زیک ٹرولنگ کی بجائے بچے کا اتا پتا ڈھونڈ پائیں
معلوم نہیں کہاں گوگل کرتے ہیں۔ اور اوپر خبر میں ائرلائن بھی غلط ہے

Flight to Malaysia forced to turn around after mother leaves baby at airport
 
بھولنے کی عادت میں مبتلا نوجوان نے کلائی پر شناختی کارڈ بنوالیا
dailyaajsubh.ccom
N0yhzgP.jpg



ویت نام: اپنا شناختی کارڈ نمبر بھول جانے کی عادت میں مبتلا نوجوان نے تصویر سمیت پورا شناختی کارڈ ہی اپنے بازو پر ٹیٹو کے ذریعے گُدوالیا۔
ویت نام کے اس نوجوان کو بار بار شناختی کارڈ بھول جانے کی عادت تھی، دیگر ممالک کی طرح ویت نام میں بھی سگریٹ خریدنے، شراب نوشی اور نائٹ کلب میں جانے کے لیے شناختی کارڈ کی ضرورت ہوتی ہے اسی بنا پر نوجوان نے پورا شناختی کارڈ ہی اپنے بازو کے اندرونی حصے میں ٹیٹو کی شکل میں بنوالیا ہے۔
ہوچی من سٹی کے رہائشی اس نوجوان کی تصاویر اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔ وہ کئی بار اپنا شناختی کارڈ گھر بھول گیا اور نائٹ کلب میں اس کا داخلہ روک دیا گیا کیونکہ وہ خود کو قانونی طور پر 18 برس کا ثابت نہیں کرسکا تھا۔ اس کے بعد حتمی طور پر اس نے شناختی کارڈ کو بدن کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
بعد ازاں وہ ایک ٹیٹو کی دکان پر گیا اور بھاری رقم کے بدلے اس نے ٹیٹو گدوالیا جو کلائی کے اندرونی حصے پر نمایاں ہے۔ اب سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں۔ لوگوں نے ٹیٹو پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیرمعیاری اور بدصورت قرار دیا ہے۔
ٹیٹو بنانے والے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس نے خود زندگی میں پہلی مرتبہ کسی کے جسم پر اس کا شناختی کارڈ گودا ہے جو عجیب بات ہے، مجھے نوجوان کے جسم پر یہ ٹیٹو بنانے میں ایک گھنٹہ لگا!
 

جاسم محمد

محفلین
بھارت میں پاکستانی ڈراما دیکھنے پر شوہر نےبیوی کو چاقو سے زخمی کردیا
ویب ڈیسک بدھ 13 مارچ 2019
1588864-knife-1552461304-629-640x480.jpg

خوش قسمتی سے آصف نامی شخص کی بیوی قاتلانہ حملے میں بچ گئی فوٹوفائل

بھارتی شہر پونے میں شوہر نے پاکستانی ڈراما دیکھنے اوراسے مسلسل نظر انداز کرنے پر اپنی بیوی پر چاقو سے حملہ کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پونے کے رہائشی 40 سالہ آصف ستار نایاب نے اپنی بیوی کو پاکستانی ڈراما دیکھنے اور اسے مسلسل نظر انداز کرنے پر چاقو سے حملہ کرکے زخمی کردیا۔

نایاب کی بیوی نے اپنے شوہر کے خلاف ساورگیٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف نے اسے قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آصف کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق پیر کی صبح بیوی نے اپنے بیٹے کو دودھ لینے بھیجا لیکن بچے سے دودھ گرگیا جس پر اس نے بچے کو ڈانٹا بیوی کے چلانے پر شوہر نے بھی بیوی پر چلانا شروع کردیا، تاہم یہ جھگڑا شام کو اس وقت مزید بڑھ گیا جب آصف کام سے گھر واپس آیا اور اس کی بیوی نے اس سے بات کرنا بند کردی۔

آصف نے کمرے میں جاکر اپنی بیوی سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اس کی بیوی اپنے فون پر’’پاکستانی ڈراما‘‘ دیکھتی رہی اور اپنے شوہر کو مسلسل نظر انداز کرتی رہی۔ جب آصف کو احساس ہوا کہ اس کی بیوی ’’پاکستانی ڈرامے‘‘ کو اس سے زیادہ اہمیت دے رہی ہے اور اسے مسلسل نظر انداز کررہی ہے تو اس نے اپنی بیوی پر چاقو سے حملہ کردیا، لیکن خوش قسمتی سے اس کی بیوی اس قاتلانہ حملے میں بچ گئی مگر اس کا دائیں ہاتھ کا انگوٹھا کٹ گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بستر پر مسلسل 60 دن تک لیٹنے والوں کے لیے ہزاروں ڈالر انعام
ویب ڈیسک اتوار 31 مارچ 2019
1612629-nasa-1553961853-272-640x480.jpg

چیلنج کا مقصد عوام کو اسپیس میں خلاء نوردوں کی مشکلات سے آگاہ کرنا ہے (ناسا فوٹو: ای ایس اے)

واشنگٹن: خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے مسلسل 60 دن تک بستر پر لیٹنے کے چیلنج کو کامیابی سے پورا کرنے والوں کو 18 ہزار 5 سو ڈالر کی انعامی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔

ناسا نے خلائی مشن پر جانے والے خلاء نوردوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے کے لیے عام شہریوں کو ایک چیلنج کی پیشکش کی ہے جس میں شہریوں کو جرمنی کے ایرو اسپیس سینٹر میں 60 دن ایک بستر پر لیٹے ہوئے گزارنے ہوں گے۔



ناسا نے کامیاب امیدواروں کے لیے 18 ہزار 5 سو ڈالر کی انعامی رقم کے علاوہ سرٹیفیکٹس بھی دینے کا اعلان کیا ہے اور ممکنہ طور پر منتخب امیدواروں کو خلاء میں بھی بھیجا جائے۔ یہ چیلنج 89 دنوں پر محیط ہے جس میں سے 60 دن مسلسل ایک بستر پر لیٹا رہنا ہوگا اور بقیہ دن میں دیگر معمولات انجام دینا ہوں گے۔

سائنس دانوں کی زیر نگرانی 20 شہری اس چیلنج میں حصہ لے سکتے ہیں جن کے لیے ڈاکٹر، سائیکو تھراپی، ماہر غذائیت اور سائنس دانوں کی معاون ٹیم بھی ہمہ وقت موجود ہوگی۔ شرکاء کے دل کی دھڑکن کو جانچنے اور فشار خون کی نگرانی کی جاتی رہے گی۔



ناسا حکام کا کہنا ہے کہ اسپیس میں کشش ثقل نہ ہونے کے باعث خلاء نوردوں کی ٹانگوں میں دوران خون رک جاتا ہے اور تمام تر دباؤ دماغ پر ہوتا ہے جس سے کبھی کبھی دماغ میں ایک مادہ (fluid) جمع ہو جاتا ہے۔ اس طرح کی دیگر پیچیدگیوں سے آگاہ کرنے کے لیے یہ چیلنج ترتیب دیا گیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
دنیا کا مہنگا ترین برگر، قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
1615183-burgermain-1554147280-513-640x480.jpg

تصویر میں موجود برگر کے بن میں سونے کے ذرات استعمال کئے گئے ہیں اور اس کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے سے زائد ہے۔ فوٹو۔ بشکریہ ڈیلی مِرر

ٹوکیو: دنیا کے مہنگے ترین برگر میں سے ایک ٹوکیو کے اوک ڈور اسٹیک ہاؤس میں تیار کیا جارہا ہے جسے جاپان کے مشہور شیف پیٹرک شیماڈا نے تیار کیا ہے۔ اس برگر کی قیمت 700 برطانوی پاؤنڈ یا 129360 پاکستانی روپے رکھی گئی ہے۔

burger1-1554147305.jpg


ٹوکیو کی یہ دکان ضلع روپونگی میں واقع ہے جہاں اب اس مہنگے ترین برگر کی فروخت شروع ہوچکی ہے اور جون کے وسط تک یہ برگر دستیاب ہوگا۔ برگر کے بن میں سونے کے انتہائی باریک ذرات شامل ہیں اور پورے برگر کا وزن بھی ایک کلو سے زیادہ ہے۔ اس میں جاپانی نسل کی گائے کا مشہور ویگیو بیف استعمال کیا گیا ہے۔ ایک اور مہنگی شے بطخ کے جگر کا پیسٹ ہے جسے جاپان میں ایک مہنگا کھاجا سمجھا جاتا ہے۔ سجاوٹ کےلیے اس اعلیٰ معیاری سلاد، ٹماٹر، پیاز اور دیگر اشیا شامل کی گئی ہیں۔

burgerinside-1554147307.jpg


چھ انچ چوڑے اور دس انچ اونچے اس برگر کو بطورِ خاص جاپانی ولی عہد پرنس ناروہیٹو کی رسمِ تاج پوشی کی خوشی میں تیار کیا گیا ہے اور پیشکش بھی محدود مدت کےلیے ہے۔ اوک ڈور اسٹیک ہاؤس نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ اس اہم شاہی موقع پر خاص برگر تیار کیا جارہا ہے جو دو مختلف سائزوں میں پیش کیا جائے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
دنیا کا مہنگا ترین برگر، قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
1615183-burgermain-1554147280-513-640x480.jpg

تصویر میں موجود برگر کے بن میں سونے کے ذرات استعمال کئے گئے ہیں اور اس کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے سے زائد ہے۔ فوٹو۔ بشکریہ ڈیلی مِرر

ٹوکیو: دنیا کے مہنگے ترین برگر میں سے ایک ٹوکیو کے اوک ڈور اسٹیک ہاؤس میں تیار کیا جارہا ہے جسے جاپان کے مشہور شیف پیٹرک شیماڈا نے تیار کیا ہے۔ اس برگر کی قیمت 700 برطانوی پاؤنڈ یا 129360 پاکستانی روپے رکھی گئی ہے۔

burger1-1554147305.jpg


ٹوکیو کی یہ دکان ضلع روپونگی میں واقع ہے جہاں اب اس مہنگے ترین برگر کی فروخت شروع ہوچکی ہے اور جون کے وسط تک یہ برگر دستیاب ہوگا۔ برگر کے بن میں سونے کے انتہائی باریک ذرات شامل ہیں اور پورے برگر کا وزن بھی ایک کلو سے زیادہ ہے۔ اس میں جاپانی نسل کی گائے کا مشہور ویگیو بیف استعمال کیا گیا ہے۔ ایک اور مہنگی شے بطخ کے جگر کا پیسٹ ہے جسے جاپان میں ایک مہنگا کھاجا سمجھا جاتا ہے۔ سجاوٹ کےلیے اس اعلیٰ معیاری سلاد، ٹماٹر، پیاز اور دیگر اشیا شامل کی گئی ہیں۔

burgerinside-1554147307.jpg


چھ انچ چوڑے اور دس انچ اونچے اس برگر کو بطورِ خاص جاپانی ولی عہد پرنس ناروہیٹو کی رسمِ تاج پوشی کی خوشی میں تیار کیا گیا ہے اور پیشکش بھی محدود مدت کےلیے ہے۔ اوک ڈور اسٹیک ہاؤس نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ اس اہم شاہی موقع پر خاص برگر تیار کیا جارہا ہے جو دو مختلف سائزوں میں پیش کیا جائے گا۔
او انسان کے بچے، اور کتنا کھائے گا تُو۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
دنیا کے سب سے امیر شخص کی مہنگی ترین طلاق
jeff.jpg

تصویر: دی نیوز پوکٹ

دنیا کے سب سے امیرترین شخص اور آن لائن شاپنگ کمپنی ایمیزون کے بانی جیف بیزوس نے اہلیہ کے ساتھ طلاق کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی۔ اہلیہ مکینزی کو اس طلاق سے 35 ارب ڈالر ملیں گے۔

اس جوڑے کی شادی 25 سال قبل ہوئی تھی اور رواں سال جنوری میں انہوں نے اپنی راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سال 1993 میں دونوں کی شادی ہوئی جبکہ معروف آن لائن شاپنگ کمپنی ایمیزون کی بنیاد شادی کے ایک سال بعد رکھی گئی تھی۔

طلاق کے معاملات باہمی مشاورت سے طے کرنے کے بعد جیف اور مکینزی نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ مکینزی کو جیف کے ایمیزون میں شئیرز کا 25 فیصد حصہ ملے گا جس کا ووٹنگ کنٹرول جیف کو دیا گیا ہے۔ جیف کے پاس ایمیزون کے 16 فیصد شیئرز ہیں اور وہ سب سے بڑے شیئر ہولڈرز ہیں ، اسطرح سے مکینزی ایمیزون کے 4 فیصد شیئرز کی مالکن ہوں گی۔

jeff-amazon.jpg


معروف امریکی جریدے فوربز کی فہرست کے مطابق جیف اس وقت دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 150 ارب ڈالرز ہے۔

اس طلاق سے جیف بیزوس کو 35 اعشاریہ 6 ارب ڈالرز کے اثاثوں سے محروم ہونا پڑا لیکن اس کے باوجود وہ دنیا کے امیر ترین شخص کی حیثیت برقرار رکھ پائیں گے کیونکہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص مائیکرو سوفٹ کے بانی بل گیٹس کے اثاثوں کی مالیت 102 ارب ڈالر ہے۔

اس طلاق سے متعلق مکینزی نے ایک ٹویٹ میں بتایا۔ انہوں نے لکھا کہ جیف سے علیحدگی کا عمل ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے ساتھ مکمل ہوگیا۔

جیف اور مکینزی کے 4 بچے ہیں ۔ 1995 میں ایمیزون کے آغاز پر مکینزی عملے کی پہلی رکن تھیں۔ ایمیزون نے گزشتہ سال 232 ارب ڈالرز کمائے تھے ۔

jeff1.jpg


اگر یہ جوڑا باہمی تعاون سے طلاق کے معاملات خود طے نہ کرتا تو قانون کے مطابق جیف کو اپنی نصف دولت مکینزی کے حوالے کرنا پڑتی کیونکہ قانون کے مطابق شادی کے بعد کمائی جانے والی دولت طلاق کی صورت میں میاں اور بیوی دونوں میں برابر تقسیم ہوتی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ جیف بیزوس کے تعلقات فاکس ٹی وی کی سابقہ میزبان لورین سینچیز کے ساتھ ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
سوتن کو گھوڑا کہنے پر برطانوی خاتون کو مقدمے کا سامنا
198816_7555584_updates.jpg

لالے شاہ راویش کو دبئی ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ فوٹو کریڈٹ : فیس بک

کچھ لوگ سوشل میڈیا کو ایک ایسی دنیا سمجھتے ہیں جہاں کسی کو، کسی بھی وقت کچھ بھی کہا جا سکتا ہے تاہم مختلف ممالک میں سائبر قوانین سخت ہونے کی وجہ سے تمام چیزیں پکڑ میں آتی ہیں اور الزام ثابت ہونے پر جرمانہ یہ قید بھگتنی پڑتی ہے۔

دبئی میں ایک برطانوی خاتون کو مقدمے کا سامنا اپنے سابقہ شوہر کی نئی بیگم کو فیس بک پر 'ہارس' کہنے پر کرنا پڑا۔ اس مقدمے میں انہیں دو سال قید کی سنائی جا سکتی ہے۔

55 سالہ، لالے شاہ راویش کو دبئی ائیر پورٹ پر اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ اپنے سابقہ شوہر کے جنازے میں شرکت کے لیے اپنی 14 سالہ بیٹی کے ہمرا لندن سے پرواز کر رہی تھی۔

2016 میں لالے نے فیس بک پر اپنے سابقہ شوہر کی شادی کی تصاویر پر کمنٹس کیے تھے۔

لالے اور ان کے سابقہ شوہر کی 18 سال رفاقت رہی، اس دوران لالے متحدہ عرب امارات میں 8 ماہ رہائش پذیر رہیں۔ اپنی بیٹی کے ساتھ لندن واپسی پر ان کا سابقہ شوہر اپنے ملک ہی میں مقیم رہا اور پھر اس جوڑے میں علیحدگی ہو گئی۔

فیس بک کے توسط سے لالے کو اپنے سابقہ شوہر کی دوسری شادی کی تصویریں دیکھنے کو ملیں۔ انہوں نے تصویروں پر فارسی میں دو کمنٹس کیے تھے۔ جس میں سے ایک مطلب کچھ یوں تھا کہ؛ مجھے امید ہے تم زمین میں اتر جاؤ گے، تم نے مجھے اس گھوڑے کے لیے چھوڑا۔

یو اے ای کے سائبر کرائم کے مطابق سوشل میڈیا پر ہتک آمیز بیانات جاری کرنے والے شخص کو جیل یا جرمانہ کی سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لالے کا کیس لڑنے والے ادارے ڈیٹینڈ ان دبئی کا کہنا ہے کہ لالے کو دو سال جیل میں قید یا 50،000 پاؤنڈ جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

لا لے کے خلاف ان کے سابقہ شوہر کی دوسری بیگم نے فیس بک پر کیے گئے کمنٹس کی رپورٹ درج کروائی تھی۔

وزارت خارجہ کے آفس اور لالے کا کیس لڑنے والے ادارے کی طرف شکایت کنندہ کو اپنی شکایت واپس لینے کا کہا گیا لیکن انہوں نے منع کر دیا۔

ادارے کی نمائندہ خاتون اسٹرلنگ نے کہا کہ ان کی موکل کی ضمانت ہو چکی ہے تاہم ان کا پاسپورٹ حکومتی تحویل میں ہے اور اس وقت وہ ہوٹل میں رہ رہی ہیں۔

مذکورہ خاتون کی 14 سالہ بیٹی نے اپنی ماں کے لیے اپیل دائر کر رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی یو اے ای میں سائبر کرائم قوانین کی حساسیت کو نہیں جان پاتا، اور وزارت خارجہ سیاحوں کو ان قوانین کی آگاہی دینے میں بھی ناکام رہی ہے۔

وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارا عملہ برطانوی خاتون اور ان کے خاندان کی مدد کر رہا ہے اور ہم یو اے ای حکام سے اس کیس کے حوالے سے رابطے میں بھی ہیں۔
 
گاؤں کو سیراب کرتا انوکھا درخت

627362_7326822_waterfal1_updates.jpg

مونٹینگرو میں ایک ایسا نایاب اور انوکھا درخت دیکھا گیا ہے جس میں سے پانی کی آبشار نکلتی ہے اور وہ اُس پورے گاؤں کو سیراب کرتی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مونٹینگرو کے گاؤں ڈینوسا میں شہتوت کا ایک ایسا درخت موجود ہے جس میں سے برسات کے موسم کے بعد سے آبشار اُبل پڑتی ہے۔ شہتوت کے درخت سے آبشار بہنے کا اپنی نوعیت کا منفرد عمل گزشتہ 20 یا 25 سال سے جاری ہے۔

627362_350887_waterfall_updates.jpg

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ درخت 100 سال پرانا ہے، جس کے تنے کے بیچوں بیچ ایک خلاء بن گیا ہے جس میں سے ٹھنڈے اور شفاف پانی کی آبشار نکلتی ہے۔ یہ نہایت خوبصورت منظر ہوتا ہے جو دل موہ لیتا ہے۔ مقامی افراد کی کثیر تعداد اس سے مستفید ہو رہی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ برسات کے موسم میں جمع ہونے والا زیر زمین پانی درخت کی جڑوں سے ہوتا تنے میں داخل ہوتا ہے اور کسی دباؤ کی وجہ سے تنے میں موجود خلاء کے ذریعے باہر نکل آتا ہے، تاہم وجہ کوئی بھی ہو، یہ منظر دلکش اور علاقہ مکینوں کے لیے یہ آبشار کسی نعمت سے کم نہیں۔
لنک
 

جاسم محمد

محفلین
معذور دوست کو روزانہ پیٹھ پر لاد کر اسکول لے جانے والا 12 سالہ بچہ
ویب ڈیسک جمع۔ء 12 اپريل 2019
1628248-boyzeng-1555010290-469-640x480.jpg

چین میں 12 سالہ بچہ اپنے دوست کو روزانہ پیٹھ پر سوار کرکے اسے گھر سے اسکول اور اسکول سے گھر تک لاتا ہے (فوٹو: اوڈٹی سینٹرل)

بیجنگ: ایثار، ہمت اور دوستی کی ایک غیر معمولی خبر چین سے آئی ہے جہاں 12 سالہ ایک بچہ روزانہ اپنے معذور دوست کو پیٹھ پر سوار کرکے گھر سے اسکول اور اسکول سے گھر لے جاتا ہے اور بیت الخلا تک پہنچانے میں بھی اس کی مدد کرتا ہے۔ یہ خدمت وہ مسلسل چھ برس سے انجام دے رہا ہے۔

چین کے صوبے سچوان کے علاقے میشان سے تعلق رکھنے والے اس ہیرو بچے کا نام ژیوبنگ یانگ ہے۔ پہلی جماعت میں اس کا دوست زینگ ہی ایک مرض، ’ مائیستھینیا گرے وِس‘ کا شکار ہوگیا اور دھیرے دھیرے اس کی ٹانگیں بے کار ہوگئیں۔ اب وہ اسکول آنے جانے سے معذور ہوگیا، ایسے وقت میں ژیوبنگ یانگ نے اس کی جانب مدد کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا اور اسے اسکول لانے اور لے جانے لگا۔ اس کے بعد یہ سلسلہ چھ سال سے جاری رہا اور اب بھی وہ اپنے دوست کو پیٹھ پر سوار کرکے اسکول تک لاتا ہے۔

boxu-1555010332.jpg


ژیوبنگ یانگ نے کہا کہ میرا وزن 40 کلوگرام اور میرے دوست زینگ ہی کا وزن 25 کلوگرام ہے اور اسی بنا پر میں اسے آرام سے اٹھالیتا ہوں۔ اب دھوپ اور بارش سے بے نیاز وہ اپنے دوست کو سیڑھیاں چڑھ کر کلاس روم تک چھوڑتا ہے۔ درمیان میں دو دوسرے ہم جماعتوں نے زینگ ہی کی ذمے داری سنبھالی لیکن وہ جلد ہی ہانپ گئے تاہم یانگ کی مدد جاری رہی اور اس نے کسی سے اس کی شکایت نہیں کی یہاں تک کہ اپنی والدہ کو بھی نہیں بتایا۔

یہی وجہ ہے کہ اسکول کے سارے اساتذہ اس سے محبت کرتے ہیں اور اس کی بے لوث خدمت کے معترف ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اپنے دوست زینگ ہی کی تعلیم میں مدد کرتے ہیں اس سے بات کرکے اس کا دل بھی بہلاتے ہیں۔
 
Top