آزادی مارچ اپڈیٹس

"اگر نواز شریف کی امی نے بچپن میں چپل سے پٹائی کی ہوتی تو آج یہ اتنے ڈھیٹ نہ ہوتے"
بشکریہ: NidaYousufzai
مجھے ن لیگ کے ایک کارکن نے بتایا تھا کہ بچپن میں نماز نا پڑھنے کی صورت میں نواز کو ابا جی سے ٹانگوں پر ڈنڈے پڑتے تھے۔ :)
نواز ، دھرنیوں کو اتنا برداشت کر تو رہا ہے کہ پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس پر قبضہ کی دھمکیوں کے باوجود انکو وہاں سے نکالنے کے لئے لاٹھی چارج تک نہیں کیا۔ :)
 
آخری تدوین:
آج لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو 21 نامزد ملزمان جن میں شریف برادران بھی شامل ہیں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ ایف آئی آر تو سیشن کورٹ کے فیصلے سے بھی پہلے درج ہو جانی چاہئے تھی۔ اصولاً ۔ پولیس اور حکومت نے اس کے اندراج میں تاخیر کر کے غلط کیا اور انصاف کے حصول میں رکاوٹ ڈالی۔
طاپرالقادری کی اشتعال انگیزیاں اپنی جگہ لیکن لوگ تو مارے گئے ہیں نا ان کے ورثاء کو انصاف ملنا چاہئے اور ایف آئی آر کوئی فیصلہ نہیں ہوتا یہ تو ایک ابتدائی رپورٹ ہے اصل ملزم کون ہے اس کا فیصلہ تو بعد میں ہوگا۔
یہ ہائی کورٹ کا انصاف پر مبنی ایک اچھا فیصلہ ہے اس پر فوری عمل ہونا چاہئے۔
دوسری اچھی بات یہ ثابت ہوگئی کہ عدلیہ آزاد ہے اور نواز کے زیر اثر نہیں ہے۔ اس بات سے عمران، طاہرالقادری اور ان کے حمایتیوں کو سمجھنا چاہئے۔
 

Fawad -

محفلین
x1239881_35506055.jpg.pagespeed.ic.iPm_4gO2X7.jpg


http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2014-08-22&edition=LHR&id=1239881_35506055



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

بعض رائے دہندگان اور ميڈيا کے تجزيہ نگاروں کی جانب سے امريکی وزارت خارجہ کے بيان کو ناقابل فہم طريقے سے توڑمروڑ کر اس انداز ميں پيش کيا گيا ہے کہ گويا امريکی حکومت کی جانب سے سرکاری طور پر کسی ايک فرد يا سياسی جماعت کی پشت پنائ کا عنديہ ديا گيا ہو جبکہ حقيقت تو يہ ہے کہ ہمارا بيان دنيا بھر ميں کہيں بھی منتخب جمہوری حکومت کے حوالے سے ہمارے سرکاری موقف کا اعادہ تھا۔

کيا آپ ايمانداری سے يہ سمجھتے ہيں کہ ہميں ايک ايسے جمہوری نظام اور اداروں کے خلاف مذمتی بيان جاری کرنا چاہيے تھا جسے لاکھوں پاکستانی ووٹروں نے منتخب کيا ہے؟

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ واضح رہے کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا تعاون اورطويل المدتی شراکت کسی ايک شخص يا سياسی گروہ سے بالاتر ہے۔ پاکستان کے اداروں اور منتخب حکومتوں کے ساتھ ہماری وابستگی اور تعاون، پاکستان کے لوگوں کے ساتھ مضبوط تعلقات کی ہماری خواہش کی مرہون منت ہے۔ اس حقيقت کا ناقابل ترديد ثبوت يہ ہے کہ اس وقت بھی درجنوں کی تعداد ميں يو ايس ايڈ کے منصوبے خيبر پختون خواہ ميں جاری ہيں جہاں حکمران جماعت اس وقت اسلام آباد ميں احتجاجی مظاہروں ميں مصروف ہے۔ يقینی طور پر صورت حال يہ نا ہوتی اگر ہم پاکستان ميں صرف ايک ہی مخصوص سياسی گروہ کی پشت پنائ کر رہے ہوتے۔

سياسی نظريات ميں موجود اختلافات اور مقامی آبادی کے ليے اختيار کيے گئے سياسی انداز عمومی طور پر منتخب حکومتوں کے سفارتی اور اسٹريجک تعلقات پر اثرانداز نہيں ہوتے اور باہم رضامندی سے جاری اور منظور شدہ منصوبے بدستور جاری رہتے ہيں باوجود اس کے کہ کسی ملک يا اس کے صوبے ميں کوئ مخصوص حکومت تبديلی کے عمل سے گزر رہی ہو يا اسے حزب اختلاف کی جانب سے ريليوں اور احتجاجی مظاہروں کا سامنا ہی کيوں نا ہو۔

پرامن احتجاج اور آزادئ رائے کا اظہار جمہوريت کے اہم پہلو ہيں۔ تاہم امريکہ کسی بھی طور فريقين کے مابين گفت وشنيد يا عمل کا حصہ نہيں ہے۔ اس کے برعکس ديا جانے والا کوئ بھی تاثر بالکل لغو اور فريقين کے مابين گفتگو کے ضمن ميں مددگار ثابت نہيں ہو گا۔

سياسی اختلافات کے حل کے ليے تشدد، نجی املاک اور سياسی عمارات کی توڑ پھوڑ قابل قبول لائحہ عمل نہيں ہيں۔ تاہم ہم سياسی نظام ميں غير آئينی تبديلی مسلط کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہيں۔

امريکہ اس بات پر پختہ يقین رکھتا ہے کہ تمام فريقين کو پرامن ڈائيلاگ کے ذريعے اپنے اختلافات اس طريقے سے حل کرنے چاہيے جو پاکستان کے جمہوری اداروں اور قانون کی بالادستی کے عمل کو مستحکم کرے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

زرقا مفتی

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

بعض رائے دہندگان اور ميڈيا کے تجزيہ نگاروں کی جانب سے امريکی وزارت خارجہ کے بيان کو ناقابل فہم طريقے سے توڑمروڑ کر اس انداز ميں پيش کيا گيا ہے کہ گويا امريکی حکومت کی جانب سے سرکاری طور پر کسی ايک فرد يا سياسی جماعت کی پشت پنائ کا عنديہ ديا گيا ہو جبکہ حقيقت تو يہ ہے کہ ہمارا بيان دنيا بھر ميں کہيں بھی منتخب جمہوری حکومت کے حوالے سے ہمارے سرکاری موقف کا اعادہ تھا۔

کيا آپ ايمانداری سے يہ سمجھتے ہيں کہ ہميں ايک ايسے جمہوری نظام اور اداروں کے خلاف مذمتی بيان جاری کرنا چاہيے تھا جسے لاکھوں پاکستانی ووٹروں نے منتخب کيا ہے؟

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ واضح رہے کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا تعاون اورطويل المدتی شراکت کسی ايک شخص يا سياسی گروہ سے بالاتر ہے۔ پاکستان کے اداروں اور منتخب حکومتوں کے ساتھ ہماری وابستگی اور تعاون، پاکستان کے لوگوں کے ساتھ مضبوط تعلقات کی ہماری خواہش کی مرہون منت ہے۔ اس حقيقت کا ناقابل ترديد ثبوت يہ ہے کہ اس وقت بھی درجنوں کی تعداد ميں يو ايس ايڈ کے منصوبے خيبر پختون خواہ ميں جاری ہيں جہاں حکمران جماعت اس وقت اسلام آباد ميں احتجاجی مظاہروں ميں مصروف ہے۔ يقینی طور پر صورت حال يہ نا ہوتی اگر ہم پاکستان ميں صرف ايک ہی مخصوص سياسی گروہ کی پشت پنائ کر رہے ہوتے۔

سياسی نظريات ميں موجود اختلافات اور مقامی آبادی کے ليے اختيار کيے گئے سياسی انداز عمومی طور پر منتخب حکومتوں کے سفارتی اور اسٹريجک تعلقات پر اثرانداز نہيں ہوتے اور باہم رضامندی سے جاری اور منظور شدہ منصوبے بدستور جاری رہتے ہيں باوجود اس کے کہ کسی ملک يا اس کے صوبے ميں کوئ مخصوص حکومت تبديلی کے عمل سے گزر رہی ہو يا اسے حزب اختلاف کی جانب سے ريليوں اور احتجاجی مظاہروں کا سامنا ہی کيوں نا ہو۔

پرامن احتجاج اور آزادئ رائے کا اظہار جمہوريت کے اہم پہلو ہيں۔ تاہم امريکہ کسی بھی طور فريقين کے مابين گفت وشنيد يا عمل کا حصہ نہيں ہے۔ اس کے برعکس ديا جانے والا کوئ بھی تاثر بالکل لغو اور فريقين کے مابين گفتگو کے ضمن ميں مددگار ثابت نہيں ہو گا۔

سياسی اختلافات کے حل کے ليے تشدد، نجی املاک اور سياسی عمارات کی توڑ پھوڑ قابل قبول لائحہ عمل نہيں ہيں۔ تاہم ہم سياسی نظام ميں غير آئينی تبديلی مسلط کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہيں۔

امريکہ اس بات پر پختہ يقین رکھتا ہے کہ تمام فريقين کو پرامن ڈائيلاگ کے ذريعے اپنے اختلافات اس طريقے سے حل کرنے چاہيے جو پاکستان کے جمہوری اداروں اور قانون کی بالادستی کے عمل کو مستحکم کرے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


فواد صاحب ہم امریکہ دوغلی پالیسی کا عشروں سے مشاہدہ کر رہے ہیں بلکہ اسے بھگت رہے ہیں۔ تاریخ سے بڑی گواہی کسی کی نہیں ہوتی اور پاک امریکہ تعلقات کی تاریخ گواہ ہے کہ امریکہ پاکستان کے آمروں سے بہترین تعلقات رکھتا آیا ہے ۔ آمروں کے دور میں امریکی قرض یا امداد بھی ملتی رہی ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ امریکہ پاکستان میں استحکام چاہتا ہے اور نہ ہی عوام کی نمائندہ حکومت

آپ جس ملک کے ترجمان بن کر آئے ہیں وہاں جمہوری ادارے مضبوط ہیں
کیا امریکہ میں انتخابی دھاندلی کی شکایت پر تحقیقات نہیں ہوتیں
کیا دھاندلی کرنے والےکا مواخذہ نہیں ہوتا
کیا دھاندلی ثابت ہونے پر استعفی طلب نہیں کیا جاتا

ہم خبروں میں پڑھتے ہیں کہ انتخابی مہم کے لئے ملنے عطیات کی بھی جانچ پڑتال ہوتی ہے

پھر یہاں الزامات کی تحقیق پر زور دینے کی بجائے آپ کے دفتر خارجہ نے نواز شریف کے ساتھ کام کرتے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا
اگر آپ کو ان خبروں سے اختلاف ہے تو اپنے دفتر خارجہ سے ایک نیا بیان جاری کروائیے
کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل دیکھنا چاہتے ہیں اور جمہوریت کو کسی فرد یا جما عت کے اقتدار میں رہنے سے مشروط نہیں سمجھتے
رہی خیبر پختونخواہ کی بات تو آپ کی گاجر اور چھڑی کی فرسودہ پالیسی چل رہی ہے یعنی ڈرون بھی گراؤ اور پھر خیرات بانٹو

خبر پر اعتراض کرنے کے لئے اخبار کے ایڈیٹر سے رابطہ کیجئے
 
مجھے ن لیگ کے ایک کارکن نے بتایا تھا کہ بچپن میں نماز نا پڑھنے کی صورت میں نواز کو ابا جی سے ٹانگوں پر ڈنڈے پڑتے تھے۔ :)
نواز ، دھرنیوں کو اتنا برداشت کر تو رہا ہے کہ پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس پر قبضہ کی دھمکیوں کے باوجود انکو وہاں سے نکالنے کے لئے لاٹھی چارج تک نہیں کیا۔ :)
اب عمران و قادری مل کر جوتے ماریں گے اس کے سر پر۔۔۔
اوبامہ کے تلوے چاٹ کر تو الیکشن جیتا ہے اس نے۔ بزدل آدمی ہے۔۔ ایسا کرنے کے لیے مشرف جیسا بہادر درکار ہے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
There will be no crackdown on sit-in, assures Saad Rafique
ISLAMABAD: With rumours of an impending crackdown on protesters on Islamabad’s Constitutional Avenue swirling, Minister for Railways Khawaja Saad Rafique assured country that no such move was on the card – nor was it ever an option

Addressing the National Assembly session on Wednesday, following Prime Minister Nawaz Sharif’s address, Rafique took the house into confidence about negotiations with Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) and Pakistan Awami Tehreek (PAT).

He said that, “a crackdown was never our intention, and will not be a part of our plan.”

Referring to PTI chief Imran Khan’s demand for the prime minister to step down, Saad Rafique said that, according to his knowledge, even senior PTI leaders have suggested to their party chief to back down form this demand.

“But now it is a matter of pride for a man who has said that ‘I will make him resign,’ so he is not budging from stance,” he added.

He said there had been four rounds of negotiations between the PTI and the government committee – and “uncountable” phone conversations. Today, he said, the negotiations would continue – but requested the PTI not to close the door on this process.

In terms of the rigging allegations brought forth by the PTI chief, the minster said, “We even said that if it is proven that anyone has rigged the elections, then not only will the PM resign, all of us will resign. We will have no moral ground to stay in Parliament,” Rafique said.

All other demands, six in number, have already been or will be accepted, he said, which include the formation of a technocrats committee along with a commission that looks into election rigging.

However, despite the acceptance of the demands, he stated, “Constitutional Avenue has not been cleared despite the Supreme Court’s decision.”

Regarding negotiations with PAT, Rafique said: “If they have a reforms package, they should bring it and we will give them the legal platform of Parliament to execute it.”

Further on the topic of negotiations, Saad Rafique requested that they be given access to Qadri and Khan, adding, “We were never given access to Imran Khan; I know he is a big leader, but no one is bigger than Pakistan,” Rafique said.

He also cautioned about riling up the country through heated speeches: “Hanging, coffins and violence should not be talked about. This will spread fear and delirium,” Rafique said.

http://tribune.com.pk/story/754328/there-will-be-no-crackdown-on-sit-in-assures-saad-rafique/

 
Top