مزید تدوین: میڈیا ایڈوائزر سے مراد پی ٹی آئی پروپیگنڈسٹ تھے جنہوں نے آج کل سوشل میڈیا اور فورمز پر پروپیگنڈہ گرم کیا ہوا ہے۔
دوسری بات۔ پی ٹیائی والوں کے پاس وقت ہے وہ اپنی مرضی کا کمیشن بنوائیں۔فول پروف نظام اور قانون سازی کروائیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر تو عمران خان کو اعتماد ہے تو چیف جسٹس کو ثالث مقرر کروا لیں۔ اگر نواز شریف تیس دن کے لیے مستعفی ہو بھی گیا تو کیا خیال ہے وہ نئے کٹھ پتلی وزیر اعظم اور انتظامیہ کو پس پردہ کنٹرول نہیں کرے گا؟
عمران خان اینڈ کمپنی کو اپنی انا عزیز ہےاس لیے وہ استعفے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے۔ جھکنا پیچھے ہٹ جانا ہی بلند کرداری کی نشانی ہے۔ محمد الرسول اللہ ﷺ نے بھی صلح حدیبیہ کےبظاہر انتہائی خلاف ِ مسلم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
یہاں پی ٹیائی والے معقول بات کو تسلیم نہیں کر رہے ۔
پی ٹیائی والے جس انقلاب کے خواب دیکھ رہے ہیں ا س کا نتیجہ یا تو تھائی لینڈ والا سامنے آئے گا یا پھرخانہ جنگی۔
کس کا پہیہ جام کرنا ہے ؟ یہاں دو قت کی روٹی بڑی مشکل سے پوری ہوتی ہے۔ یہاں کوئی جمہوریت نہیں یاد رہنی۔ ساری جمہوریت ناک کےراستے نکل جانی ہے۔ دو وقت کی روٹی چاہیئے، چاہے فوج ہو یا جمہوریت ہو۔ انھے وا پروپیگنڈا کرنے کی بجائے اپنی بُدھی سے بھی سوچو۔ عمران خان کو بتاؤ کہ کبھی کسی کا مشوہ بھی قبول کر لیتے ہیں۔ سراج الحق کی بات مان لے۔ وہ ابھی سے فرعون بن بیٹھا ہے، اسے کوئی بتاؤ کہ اتنا تکبر اچھا نہیں ہوتا۔وہ اگر پچاس ہزار بندےہر رات اکٹھے کرلیتا ہے، اور اس قوم کے نوجوان سنہرے مستقبل کی آس میں اس اور اس کے عاقبت نااندیش مشیروں، جاگیرداروں، گدی نشینوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں تو اسے بتاؤ کہ یہ ہمیشہ ایسا نہیں رہے گا۔اس کے پا س موقع ہے اپنے اس فلاپ شو سے کچھ حاصل کر لے۔ اگر دھاندلی ثابت ہو جاتی ہے تو انتخابات تو ہونے ہی ہیں۔