آزادی مارچ اپڈیٹس

loneliness4ever

محفلین
آج کا دن کسی کی فتح کا دن نہیں بلکہ پاکستان کی جمہوریت کا ایک سیاہ باب ہے۔ سارے سیاستدان اپنا مسئلہ حل کرانے آرمی کے دربار میں پیش ہوگئے۔ جسے چند سال پہلے بڑی مشکل سے نکالا تھا سیاست سے اب کس منہ سے آئندہ جمہوریت کے لئے جد جہد کرینگے؟


لئیق بھیا میں سیاست کے زمرے میں کچھ کہنا چاہتا ہی نہیں ہوں مگر آپ کے اس جملے پر رہ نہ سکا، آگے لکھنے سے پہلے واضح کردوں کہ میری تمام ہمدردیاں وطن عزیز کے لئے ہیں کسی سیاست دان کے لئے نہیں، مجھے آپ کے لکھے میں عجیب یہ لگا کہ پاکستان کی جمہوریت۔۔۔۔ یہ کہنا سراسر غلط ہی ہوگا کیونکہ پاکستان میں جمہوریت تھی کب؟؟؟؟؟؟ پاکستان میں آمریت تھی اور ہے اب وہ چاہے سیاست دان کریں یا افواج کرے، اس ملک میں جمہوریت تھی ہی نہیں جس کی تاریخ میں سیاہ باب کا اضافہ ہونے کی بات کر رہے ہیں۔۔۔۔۔
اگر ناگوار لگی ہو میری بات تو معذرت ۔۔۔۔۔
 
10620552_650998548332034_8122325389152574738_n.png
 
آج کا دن کسی کی فتح کا دن نہیں بلکہ پاکستان کی جمہوریت کا ایک سیاہ باب ہے۔ سارے سیاستدان اپنا مسئلہ حل کرانے آرمی کے دربار میں پیش ہوگئے۔ جسے چند سال پہلے بڑی مشکل سے نکالا تھا سیاست سے اب کس منہ سے آئندہ جمہوریت کے لئے جد جہد کرینگے؟
پاکستان میں فوج اور سیاستدان ایک دوسرے کا 'شریکا' ہیں، فوج کو مداخلت کی دعوت ایسے ہی ہے جیسے کسی گھر کے 5 بھائی آپس میں لڑ پڑیں اور ثالثی کے لیے 'شریکوں' کے پاس جائیں ۔
 
Khurshid Shah thunders in Parliament, pledges support to govt

540035cf1f687.jpg

ISLAMABAD: Leader of the Opposition in the National Assembly Syed Khurshid Shah pledged the opposition’s continued support to the government saying the Inter-Services Public Relations (ISPR) must clarify the details of the army chief’s meetings with Pakistan Tehreek-i-Insaf (PTI) chief Imran Khan and Pakistan Awami Tehreek (PAT) chief Tahirul Qadri.
He said the opposition stood by the recently adopted resolution calling to safeguard the Parliament and democracy from disruptive forces.
Drawing attention to the events of late Thursday and early Friday, Shah said some of the Pakistan Peoples Party lawmakers even cried over the uncertainty that developed as a result.
 
لئیق بھیا میں سیاست کے زمرے میں کچھ کہنا چاہتا ہی نہیں ہوں مگر آپ کے اس جملے پر رہ نہ سکا، آگے لکھنے سے پہلے واضح کردوں کہ میری تمام ہمدردیاں وطن عزیز کے لئے ہیں کسی سیاست دان کے لئے نہیں، مجھے آپ کے لکھے میں عجیب یہ لگا کہ پاکستان کی جمہوریت۔۔۔۔ یہ کہنا سراسر غلط ہی ہوگا کیونکہ پاکستان میں جمہوریت تھی کب؟؟؟؟؟؟ پاکستان میں آمریت تھی اور ہے اب وہ چاہے سیاست دان کریں یا افواج کرے، اس ملک میں جمہوریت تھی ہی نہیں جس کی تاریخ میں سیاہ باب کا اضافہ ہونے کی بات کر رہے ہیں۔۔۔۔۔
اگر ناگوار لگی ہو میری بات تو معذرت ۔۔۔۔۔
آپ کی بات ایک کڑوے سچ کی طرح ہے مگر مجھے تلخ حقائق کے باوجود ماننا پڑتا ہے کہ ہماری قوم جمہوریت چاہتی ہے اور اسے پسند کرتی ہے اور ہم نے جمہوریت کی طرف کچھ قدم بڑھا لئے ہیں۔ یہ درست ہے کہ ابھی ہم نے پوری طرح چلنا نہیں سیکھا لیکن لڑکھڑا کر آگے ضرور بڑھ رہے ہیں۔ اور بڑھنا چاہ رہے ہیں اس کی بڑی دلیل 2008 اور 2013 کے انتخابات میں عوام کا بہت بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لئے نکلنا ہے۔ آپ دعا کریں ہم اجتماعی طور پر ایک جمہوری کلچر کو اپنا لیں۔
 
آپ کی بات ایک کڑوے سچ کی طرح ہے مگر مجھے تلخ حقائق کے باوجود ماننا پڑتا ہے کہ ہماری قوم جمہوریت چاہتی ہے اور اسے پسند کرتی ہے اور ہم نے جمہوریت کی طرف کچھ قدم بڑھا لئے ہیں۔ یہ درست ہے کہ ابھی ہم نے پوری طرح چلنا نہیں سیکھا لیکن لڑکھڑا کر آگے ضرور بڑھ رہے ہیں۔ اور بڑھنا چاہ رہے ہیں اس کی بڑی دلیل 2008 اور 2013 کے انتخابات میں عوام کا بہت بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لئے نکلنا ہے۔ آپ دعا کریں ہم اجتماعی طور پر ایک جمہوری کلچر کو اپنا لیں۔
2008 میں بی بی کی وجہ سے۔ اور 2013 میں عمران خان کی وجہ سے نکلے تھے۔
گنجے اس میں کہیں بھی نظر نہیں آتے۔۔۔
بی بی کی وجہ سے تو پی پی پی کی حکومت آ گئی۔۔۔ لیکن گنجے نے اوبامہ کے تلوے چاٹ کر عمران کو اس کے حق سے محروم کر دیا۔
 
2008 میں بی بی کی وجہ سے۔ اور 2013 میں عمران خان کی وجہ سے نکلے تھے۔
گنجے اس میں کہیں بھی نظر نہیں آتے۔۔۔
بی بی کی وجہ سے تو پی پی پی کی حکومت آ گئی۔۔۔ لیکن گنجے نے اوبامہ کے تلوے چاٹ کر عمران کو اس کے حق سے محروم کر دیا۔
بات عوام کے جمہوریت پسند ہونی کی ہورہی ہے کسی کے انتخابات جیتنے کی نہیں :)
 

زرقا مفتی

محفلین
http://www.bbc.com/news/world-asia-28970898

Pakistan PM Nawaz Sharif is named as a murder suspect
Police in Pakistan have named Prime Minister Nawaz Sharif as a suspect in a murder case, officials say.

He is among 21 possible defendants suspected of the killing of 14 demonstrators near Lahore in June.

Opposition cleric Tahir ul-Qadri has demanded that Mr Sharif face murder charges and a terrorism probe.

However the BBC's M Ilyas Khan in Islamabad says it is not automatic that Mr Sharif will be arrested and appear in court.

Our correspondent says this is only a preliminary investigation following the filing of a complaint to police.

Officers will need to find incriminating evidence before pursuing the case any further, he says.
 
پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ فوج کو ثالثی کے لیے انھوں نے نہیں کہا تھا بلکہ اس کا مطالبہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ مولانا طاہر القادری نے کیا تھا۔

قومی اسمبلی میں بات کرتے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا ’کسی قسم کا ثالثی کا کردار نہ فوج نے مانگا نہ ہم نے، اور یہ جو باہر مجمع لگا کر بیٹھے ہیں سب کو پتہ ہے کہ کتنا سچ بولتے ہیں اور کتنا جھوٹ۔‘

اس موقعے پر وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا کہ ’اگر میں فوج سے رابطہ نہ بھی کرتا تو فوج نے یہ کردار ادا کرنا تھا کیونکہ دارالحکومت کی حفاظت کی ذمہ داری فوج کی ہے۔‘

انھوں نے کہا: ’فوج نے تنبیہ کی تھی کہ مظاہرین سرکاری عمارات کا رخ نہ کریں۔ اگر ایسا ہوتا تو فوج کارروائی کرتی۔‘
وزیرِ اعظم نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی جانب سے ملنے کی درخواست پر وزیرِ داخلہ نے ان سے پوچھا تھا اور انھوں نے اس کی فوراً اجازت دے دی تھی۔

ان کا کہنا تھا: ’قادری صاحب اور عمران خان کی طرف سے چوہدری نثار علی خان کو فون آیا اور اس وقت وہ میرے پاس ہی بیٹھے تھے جب انھوں نے مجھے بتایا کہ دونوں چیف آف ارمی سٹاف سے ملنا چاہتے ہیں تو میں نے فوراً کہا کہ اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں۔‘

وزیرِ اعظم نے ایک بار پھر اعادہ کیا کہ سیاسی نظام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
 

زیک

مسافر
اگر یہاں کوئی پاکستان کی تاریخ سے ناواقف ہے اور سول ملٹری تعلقات کے بارے میں معلومات چاہتا ہے تو ضرور پوچھے۔

بلڈی سویلینز!
 
ثالث کس نے بنایا؟ فوج خود بتائے
فوج کو سیاسی بحران کے حل کے لیے کس نے بلایا اور کس نے نہیں، اس سے قطع نظر اس ’دعوت‘ کا سہرا ایک دوسرے کے سر باندھنے کی کوشش سے ایک بات واضح ہوئی ہے کہ حکومت اور احتجاجی جماعتیں فوج کے ذریعے مسئلہ حل تو کروانا چاہتی ہیں لیکن اسے ایک قباحت بھی سمجھتے ہیں۔
وزیراعظم میاں نواز شریف کے مطابق انھوں نے جنرل راحیل شریف کو ’ثالثی‘ کے لیے نہیں کہا، لیکن حکومت اس بات سے انکار نہیں کر سکتی کہ جمعرات کی شام ایوان وزیراعظم میں جنرل راحیل شریف کی آمد وزیراعظم ہی کی خواہش پر ہوئی تھی۔ اب اس ملاقات میں ثالثی کا لفظ استعمال ہوا یا نہیں، اس سے قطع نظر یہ بات وزیراعظم کے قریبی ذرائع اس ملاقات سے پہلے ہی بی بی سی کو بتا چکے تھے کہ حکومت نے اس بحران کے حل کے لیے فوج کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
جہاں تک طاہر القادری کا معاملہ ہے تو وہ واشگاف الفاظ میں کہ رہے ہیں کہ ’میں نے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کو کبھی فون نہیں کیا۔‘علامہ قادری کی بات درست ہے لیکن مکمل سچ نہیں۔ یہ فون کال ان کی جانب سے ان کے ایک ساتھی نے جنرل راحیل شریف کے سٹاف آفیسر کو کی تھی۔ اسی طرح انھوں نے فوج سے ثالثی نہیں بلکہ انصاف کرنے کی بات کی۔
الفاظ کے گورکھ دھندے میں عوام کو الجھا کر فریقین اصل حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے میں قائد حزب اختلاف نے ایک معقول تجویز پیش کی ہے۔ انھوں نے پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے پر زور دیا ہے کہ ایک بیان جاری کیا جائے جس میں وضاحت کی جائے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت میں سے کس نے فوجی سربراہ سے رابطہ کیا، ملاقات کی درخواست کی اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
صرف اسی طرح دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکتا ہے۔

آصف فاروقی، بی بی سی اردو ڈاٹ کام
 

زرقا مفتی

محفلین
http://www.thenews.com.pk/article-1...ive-role-in-current-situation:-Chaudhry-Nisar

COAS assured his positive role in current situation: Chaudhry Nisar

ISLAMABAD: Interior Minister, Chaudhry Nisar Ali Khan on Thursday said that the Chief of Army Staff (COAS), General Raheel Sharif has assured to play his positive role in the current political situation of the country.



In a statement, Chaudhry Nisar said the government had asked the Army Chief for the military’s role in the current security and political situation in the country.




He said the COAS in response showed expressed his agreement on the army’s positive role in the country’s prevailing political situation.



Chaudhry Nisar’s statement came after a meeting of Prime Minister Nawaz Sharif Chief of Army Staff General Raheel Sharif in which they had an exchange of views on current political impasse in the country.



PM Nawaz and General Raheel agreed to adopt steps for resumption of dialogues with protesting parties -- Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) and Pakistan Awami Tehreek (PAT).



They also agreed to resolve the issue in the greatest national interest through negotiations.


 
Top