نواز و شہباز کی گردن میں پھانسی کا پھندا ہےنہ جانے کیا گورکھ دھندا ہے۔
کیوں ؟نواز و شہباز کی گردن میں پھانسی کا پھندا ہے
یہ پاکستان ہے ورنہ مہذب دنیا میں فوج کا مؤقف حکومت ہی واضح کرتی ہےحجرت نثار صاحب فرماتے ہیں کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پہلے مجھے پیش کی گئی میں نے اپروو کی پھر نواز شریف کو دکھائی جب انھوں ے بھی اپروو کی تو پھر جاکر کہیں اسے پبلک کرنے کی اجازت دی گئی لو کرلو گل یہ اس صدی کا سب سے بڑا لطیفہ ہوا ان سے کوئی پوچھے اگر فوج کا مؤقف بھی حکومت نے واضح کرنا ہے تو پھر فوج نے آئی ایس پی آر کا محکمہ کیا " انب چوپن لئی" بنایا ہوا ہے سچ کہتے ہیں کہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ان عقل کے گنجوں میں ہرگز نہیں انکا ہر دوسرا بیان خود انکے پہلے بیان کی مضحکہ خیزی کی قلعی کھول رہا ہوتا ہے۔
نواز چاہتا ہے کہ فوج مارشل لاء لگائے تاکہ اس کو بھاگ نکلنے کا راستہ ملے۔۔۔
سوری ، میرا خیال تھا آپ گفتگو میں سنجیدہ ہیں۔نواز چاہتا ہے کہ فوج مارشل لاء لگائے تاکہ اس کو بھاگ نکلنے کا راستہ ملے۔۔۔
ورنہ یہ دونوں گنجے لاہور والے کیس میں پھانسی چڑھیں گے۔ ان کو کوئی راستہ دکھ نہیں رہا۔ امریکہ کا ہاتھ ان پر سے بہت جلد ہٹنے والا ہے۔ استعفی دینے کا مطلب موت ہے۔ ایسی صورت میں کون استعفی دینا چاہے گا۔
آج قادری صاحب اعلان کریں کہ استعفی دے دو ایف آئی آر نہیں کٹواؤں گا، یہ فوراً مستعفی ہوجائے گا۔
چلیں جی کون سنجیدہ ہے اور کون غیرسنجیدہ اس کا فیصلہ چند دنوں میں ہوجائے گا۔سوری ، میرا خیال تھا آپ گفتگو میں سنجیدہ ہیں۔
فواد صاحب آپ تو شاید صرف پیغام رساں ہیں
یہ چشم کشا رپورٹ میں نے نہیں گھڑی
مہاراج! پخیر راغلے۔۔ سنگئے۔۔جوڑ تگڑے۔۔ بلّے ہی بلّے۔۔کاشفی صاحب دھیرج مہاراج دھیرج
آنے والا ہے انقلاب اگر گنجے نے سات بجے تک استعفٰی نہ دیا تو پھر دیکھئے گا کہ کیسا دما دم مست قلندر ہوتا ہے میری روحانیت تو یہ کہتی ہے کہ 29 کی رات سے حالات بدلنے والے ہیں ملک میں سازشیں، زلزلہ ، لڑائی جھگڑےہونگے اور بہت زیادہ آپ کی توقع سے بھی بڑھ کر تبدیلیاں آنے والی ہیں۔
آسمان پر اتنی خراب پوزیشن بن رہی ہے کہ اس نحوست سے ایران بھی محفوظ نہ رہ سکے گا ایران میں بھی حالات بہت خراب ہونگیے۔
روزانہ ایک نیا جھوٹ ایک نیا ملمع ایک نیا بہانہروزانہ مذاکرات کا آ خری دور ۔۔روزانہ ڈیڈ لائن۔۔روز نیا پاکستان ۔۔روز انقلاب