امجد میانداد
محفلین
آپ کے طنز کے بعد غیرت پھر جاگ رہی ہے سوچ رہا ہوں ہسپتال چلا جاؤں اگر ڈاکٹر اجازت دیں تو ایک بوتل اور ڈونیٹ کر دوں
آپ کے طنز کے بعد غیرت پھر جاگ رہی ہے سوچ رہا ہوں ہسپتال چلا جاؤں اگر ڈاکٹر اجازت دیں تو ایک بوتل اور ڈونیٹ کر دوں
عثمانجو لوگ مارے جارہے ہیں وہ خود اپنے گھروں سے چل کر جائے وقوع پر پولیس اور ریاست سے جھڑپ کے لیے پہنچے ہیں۔ ایسا کہاں برداشت کیا جاتا ہے۔
میں تشدد کی حمایت نہیں کر رہا۔ لیکن قانون شکنی اور ریاست سے ٹکر لینے کا انجام فطری طور پر متشدد ہی ہوتا ہے۔عثمان
ان لوگوں کی جذباتیت کے باوجود انسانیت کا دامن چھوڑ دینا کونسی انسانیت ہے اور میڈیا کا کیا قصور تھا وہ تو صرف کوریج کے لیے تھے سما ٹی وی کے کیمرہ مینز پر اچھا بھلا تشدد کیا گیا ہے
مانتی ہوں مگر آئینی ریاست سے ٹکر لینا اور بات ہے اور کرپشن کی بدولت بنائی گئی ایمپائر جہاں ٹی وی چینلز پر کھلم کھلا اقرار کیا جارہا ہو الیکشن میں دھاندلی کا وہاں ایسی حکومت کا کیا کردار ہےمیں تشدد کی حمایت نہیں کر رہا۔ لیکن قانون شکنی اور ریاست سے ٹکر لینے کا انجام فطری طور پر متشدد ہی ہوتا ہے۔
غیر منصفانہ انتخابات تو ترقی پذیر دنیا کا المیہ ہے۔ تاہم اس کی تطہیر بھی مسلسل انتخابی عمل ہی سے ہوسکتی ہے نا کہ انقلابات سے۔مانتی ہوں مگر آئینی ریاست سے ٹکر لینا اور بات ہے اور کرپشن کی بدولت بنائی گئی ایمپائر جہاں ٹی وی چینلز پر کھلم کھلا اقرار کیا جارہا ہو الیکشن میں دھاندلی کا وہاں ایسی حکومت کا کیا کردار ہے
مانتی ہوں مگر آئینی ریاست سے ٹکر لینا اور بات ہے اور کرپشن کی بدولت بنائی گئی ایمپائر جہاں ٹی وی چینلز پر کھلم کھلا اقرار کیا جارہا ہو الیکشن میں دھاندلی کا وہاں ایسی حکومت کا کیا کردار ہے
نہیں ہکلا ہوسکتا اور سلو ریسپونڈنٹ بھی یہ تو قدرتی فالٹ ہوئے انکا اپنا کوئی قصور نہ ہوا مگر کوئی ایسا غبی الذہن ہرگز نہیں کہ جس کہ دماغ میں سری پائے کھا کھا کر چربی چڑھ گئی کیونکہ وہ فالٹ قدرتی نہ ہوا بلکہ اسکے اپنےاولین ایجنڈے تعمیر شکم یعنی "پہلے پیٹ پوجا پھر کام دوجا "پروگرام کہ تحت وہ نقص پیدا ہوایعنی کوئی ہکلا حکومت کے قابل نہیں ہو سکتا یا سلو ریسپونڈنٹ اس قابل نہیں کہ وہ حکومت کر سکے
یہ فیصلہ اب پاکستان کی عوام کو کرنا ہے کہ کیا وہ انہی بےشرم ننگوں کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں یا پھر ان کے صبر کی انتہا ہوچکیدیکھیں اپنے اپنے طور پر نمائندوں کی سطح پر دھاندلی ہر پارٹی کے نمائندوں نے کی ہے۔ میں پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ ہمارے پورے گاؤں سے ووٹ عمران خان کے نمائندے کو ڈالے گئے میں اسلام آباد سے ہلا بھی نہیں اور میرا اور ان تمام افراد کا جو گاؤں میں موجود نہیں تھے سب کے ووٹ پڑے۔ اب اگر میں اس بات کا خود گواہ ہوں تو اس کا مطلب یہ تو نہیں بنتا کہ میں عمران خان کی جماعت کا اپنے صوبے میں مخالف ہو جاؤں کہ یہ کرپشن کے ذریعے آئی ہے۔ لیکن سسٹمیٹک دھاندلی کہ فلاں پارٹی کو جتوایا جانا تھا جیسا کہ مشرف دور میں ق لیگ کو وفاق اور سرحد میں ایم ایم اے کو جتوایا گیا تھا ایسا میگا پلینڈ کچھ بھی نہیں تھا۔ جس کا جہاں زور چلا انہوں نے وہاں وہاں کوشش کی کہ جتنے ووٹ بٹور سکیں مُردوں اور غیر موجود لوگوں کے بھی ووٹس پڑے اور ان کے بھی جنہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا لیکن ایسا سب ہی کے نمائندوں نے کیا ۔ پورے سسٹم کے ذریعے ہر ایک نے صرف یہ کوشش نہیں کی کہ نون لیگ جیت جائے اس حمام میں سب ننگے تھے۔ لیکن اب جب کہ خان صاحب سے صورت حال سنبھل نہیں رہی اور لوگ منشور میں موجود دعوؤں اور وعدوں کا اطلاق چاہتے ہیں کے پی کے میں تو ان کو یہی راہِ فرار نظر آتی ہے کہ تصادم کیا جائے اور رخصت لے کر سیاسی شہادت کا رتبہ لے کر اگلی بار بڑے پیمانے پر معرکہ مارا جائے۔
یہ بے شرم ننگے نہیں ہوں گے تو دوسرے بے شرم ننگے ہوں گے۔یہ فیصلہ اب پاکستان کی عوام کو کرنا ہے کہ کیا وہ انہی بےشرم ننگوں کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں یا پھر ان کے صبر کی انتہا ہوچکی
ان محترمہ نے میرے ساتھ بھی یہی ہاتھ رکھا ہوا ہے۔ انکا مسئلہ نہیں ہے ، آپ پوری انقلاب پارٹی میں سے کسی کے ساتھ بھی اتفاق نہ کرنے کی غلطی کر کے دیکھیں ذرا- یہ تو شاید خاتون ہونے کی وجہ سے لحاظ کررہی ہیں- کوئی مرد ہوتا تو اب تک نانی یاد کروا چکا ہوتا ہمیں- انقلابیوں کا لیڈر جو لب و لہجہ اختیار کرتا ہے ۔ انقلابی اسی کی پیروی کرتے ہیں= اختلاف رائے رکھنے کا نتیجہ بھی بھگتنے کا حوصلہ رکھیں برادر۔محترمہ زرقا مفتی صاحبہ میں آپ کی انتہائی قدر کرتا ہوں اور میرا اختلاف صرف اور صرف نظریاتی رہتا ہے اور وہ بھی کسی مراسلے میں جاری مباحثہ کی حد تک۔
میں نے ہمیشہ ہی یہ کوشش کی کہ مجھ پر کسی ایک طرف کی چھاپ نہ لگے اور نہ ہی کسی بھی پارٹی کا سمجھا جائے لیکن آپ یہ سمجھتی ہیں کہ عمران خاں اور قادری کی بے تکی واہیات باتوں کی مخالفت کرنے والا نواز شریف کا حامی ہے جبکہ ایسا ہر گز نہیں۔
آپ صرف یہ کر رہی ہیں کہ جہاں آپ سے جواب نہیں بن رہا وہاں آپ غیر متفق اور نا پسندیدہ کی ریٹنگ سے سرخی بڑھا رہی ہیں۔ آپ سے میں نے جاوید ہاشمی کے بیان پر غیر متفق ہونے پر بھی پوچھا کہ آپ متفق کس بات سے نہیں؟ حالانکہ میں نے آپ کی پارٹی کے صدر کا بی بی سی پہ شائع ہونے والا بیان شئیر کیا۔ پر آپ کی طرف سے جواب ندارد۔
پھر آپ نے آنسو گیس شیلز کی ایکسپائری سے متعلق ہی اس موضوع کے ایک ماہر کا بی بی سی پر دیا گیا جواب شئیر کیا تو آپ نے کوئی جواب دینے کے بجائے غیر متفق کی ریٹنگ دے دی برائے مہربانی آپ ریٹنگ کے بجائے الفاظ میں اپنی بات سمجھا دیا کریں کہ جیسے میرا رویہ رہا ہے آپ کے مراسلوں سے شدید اختلافات کے باوجود۔ ورنہ ریٹنگ کی زحمت بھی مت کیجیے اور اگنور کر دیا کیجیے۔
وہ صرف ننگے ہوں گے یہ ننگے ہونے کے ساتھ گنجے بھی ہیں۔۔۔ اور یہی کافی ہے۔۔یہ بے شرم ننگے نہیں ہوں گے تو دوسرے بے شرم ننگے ہوں گے۔