جس قوم کے مرد خواتین کے بارے میں صرف گھٹیا باتیں ہی سوچ اور لکھ سکتے ہیں آپ ان سے اس تصویر کا کیا ردعمل ایکسپیکٹ کر رہی ہیں ؟ اسی دھاگے میں کسی حضرت نے آپ کے بارے میں کہا تھا شائد کہ آپ خاتون ہیں تو وہ آپ کا لحاظ کر رہے ہیں ( حالانکہ لحاظ کہیں نظر نہیں آیا ان کی باتوں میں ) اس قوم کو ذہنی انقلاب کی ضرورت ہے جو انہیں خواتین سے عشق کے آگے کی دنیا بھی دکھا سکے
معاشرے میں صنفی امتیاز ایک عام سی بات ہے اور یہ محفل بھی معاشرے کا ہی حصہ ہے ۔ تنگ نظر مرد سمجھتے ہیں کہ عورت اُن کا دل بہلا سکتی ہے یا پھر گھریلو خادمہ بن سکتی ہے سوچ نہیں رکھ سکتی ۔ جب تعلیم یافتہ مرد حضرات کی جانب سے ایسا رویہ سامنے آتا ہے تو بہت افسوس ہوتا ہے
پاکستانی عورت مرد کے شانہ بہ شانہ ہر میدان میں مصروف عمل ہے
دیہات میں صدیوں سے عورت اپنے کسان شوہر کی مدد گار ہے
تعلیم کے شعبے کو دیکھیں تو ہر یونی ورسٹی کا رزلٹ بتا دے گا کہ خواتین مردوں سے مجموعی طور پر بہتر ہیں
آئی ٹی کا شعبہ ہو یا بینکنگ کا یا فوج عورت ہر جگہ اپنی صلاحیت منوا چکے ہیں
پارلیمان میں بھی عورتوں کو تیس فیصد نمائندگی حاصل ہے
مذہبی جماعتیں جماعت اسلامی اور تبلیغی جماعت اپنے ہر اجتماع میں عورتوں کی شرکت کو یقینی بناتی ہیں
تو سیاسی اجتماعات میں عورتوں کے شامل ہونے پر کیوں معترض ہیں
بڑے بڑے راہنما منافقت پر اتر آئے ہیں تو عام شہریوں سے کیا شکوہ
اعتزاز احسن نے کہا کہ دھرنے والے خود کنٹینرز میں چھپے ہیں اور عورتوں اور بچوں آگے رکھتے ہیں جبکہ نصرت بھٹو اور بے نظیر خود آگے رہتی تھیں
شاید بھول گئے کہ دونوں عورتیں تھیں
تحریک انصاف کے اجتماعات میں زیادہ تر پورا خاندان شریک ہوتا ہے اکثر ایک خاندان کی تین نسلیں اکٹھی اجتماع میں جاتی ہیں یہ ایک نئی روایت ہے اور ہر نئی روایت کو قبول کرنا آسان نہیں ہوتا
علامہ اقبال نے کیا خوب فرمایا تھا
آئین نو سے ڈرنا ،طرز کہن پہ اڑنا
منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں
علامہ اقبال