آزادی مارچ اپڈیٹس

زرقا مفتی

محفلین
10407749_751997371522977_3743689284177740222_n.jpg


http://www.fmprc.gov.cn/mfa_eng/xwfw_665399/s2510_665401/t1188665.shtml
 
آخری تدوین:
امید اور کوشش تو اچھے کی کرنی چاہیے ہونا نہ ہونا ہمارے اختیار میں نہیں کم از کم اس ظلم کے نظام کو چیلنج ضرور کرنا چاہیے۔ چاہے گفتار سے چاہے کردار سے ۔

بات تو ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ ابنِ رضا بھائی پر ہم کسے لیڈر کریں کہ گفتار بھی سبھی کی ماشاءاللہ پچھلے کچھ عرصے سے آئینہ دکھا رہی ہے۔ اور کردار کے بارے میں تو چپ ہی بھلی کہ لوگ اس شے کو پرسنل معاملہ کہتے ہیں۔ :)
 

زرقا مفتی

محفلین
Zardari demands apology from Nisar over allegation on Aitzaz
ISLAMABAD: Pakistan Peoples Party co-chairman Asif Ali Zardari here on Friday demanded apology from Interior Minister Chaudhary Nisar over his allegations on Senator Aitzaz Ahsan.

Asif Zardari condemned allegations leveled by Chaudhry Nisar on Aitzaz Ahsan and asked for his apology immediately over his indecent selection of words.
http://abbtakk.tv/eng/nisar-should-apologize-to-aitzaz-over-allegations-zardari-050914/
 

آبی ٹوکول

محفلین

Nisar, Aitzaz spat shatters veneer of Parliament's 'unity'
ISLAMABAD: A war of egos tested recent claims of a ‘united’ Parliament when allegations made by Interior Minister Chaudhry Nisar against PPP leader and Senator Aitzaz Ahsan led to a heated joint session of Parliament.


Late last night, Interior Minister Chaudhry Nisar accused Aitzaz of being a involved in the biggest land mafia in the country and using Benazir Bhutto’s name for personal gains, among other things.

Addressing the joint session, Leader of the Opposition in the National Assembly Khursheed Shah implicitly referred to Nisar as a wolf in the guise of a sheep, while asking him to apologise to Parliament and Aitzaz.

http://tribune.com.pk/story/758211/nisar-aitzaz-spat-shatters-veneer-of-parliaments-unity/
..تعجب ہے چند ہزار نہتوں پر شب خون مار کر بھی دل نہ بھرنے کہ باوجود کتوں کی طرح پارلیمنٹ میں انکا استحصال کبھی گھس بیٹھیئے کبھی لشکریئے اور کبھی دہشت گرد کہہ کر کرنے والے کسی ایک کے بھی کان پر اعتزار احسن کہ اس بیان کہ بعد جوں تک نہیں رینگی سب "صم بکم "ہوگئے کیوں ؟؟؟
کیونکہ شاید اس مرتبہ پارلیمنٹ کہ تقدس سے زیادہ اپنا کچھا چٹھا سارا کھل جانے کا خوف لاحق ہوچکا تھا اور سب کو اسی "مقدس " ایوان میں اپنے اپنے ننگا ہوجانے کا خطرہ نظر آنے لگا تھا تو ثابت ہوا کہ عوام اگر پارلیمنٹ کا گھیراو کریں اپنی مجبوری بیان کرنے کو تو پارلیمنٹ فورا سے پہلے مقدس ہوجائے اور جب اپنوں میں سے کوئی پارلیمنٹ کو گالی دے تو منتیں ترلے اور معافیاں خود وزیر اعظم مانگیں وہ کیوں جی ؟؟' وہ اس لیے جی کہ سب گند کچرا کہیں کھل کرسامنے نہ آجائے کیونکہ اگر آپس میں ہی بھڑ پڑئے تو بچے گا کیا ؟؟؟ لہذا ضروری ہے کہ پارلیمنٹ کہ نام نہاد تقدس کی " تحدید "کو فقط قادری و عمران کی تحریک سے ہی جوڑے رکھیں یعنی اگر خود آپس میں الجھے تو پارلیمنٹ کہیں انا للہ وانا الیہ راجعون نہ ہوجائے ۔۔۔ فاعتبراویا اولی الابصار
 
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے چین کے صدر ژی پن پنگ کے دورہ پاکستان ملتوی ہونے کا باضابطہ اعلان کردیا
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چینی صدر ژی پن پنگ رواں ماہ کے آخرمیں پاکستان کے دورے پرآنے والے تھے تاہم دونوں ممالک نے باہمی رضامندی سے چینی صدر کا دورہ ملتوی کرنے پراتفاق کیا ہے۔ سفارتی سطح پر چینی صدر کے دورے کی نئی تاریخ طےکی جارہی ہے، ان کے دورے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ چین کے صدر کو پاکستان کے علاوہ بھارت سمیت جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں کے دورہ کرنا تھا، دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان 35 ارب ڈالر کی سرمائیہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کئے جانے کا امکان تھا۔

پاکستان دشمن ایجنٹ کامیاب ہوگئے
عمران اور قادری نے پاکستان کو غربت اور اندھیروں میں دھکیل دیا ہے
 

ابن رضا

لائبریرین
بات تو ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ ابنِ رضا بھائی پر ہم کسے لیڈر کریں کہ گفتار بھی سبھی کی ماشاءاللہ پچھلے کچھ عرصے سے آئینہ دکھا رہی ہے۔ اور کردار کے بارے میں تو چپ ہی بھلی کہ لوگ اس شے کو پرسنل معاملہ کہتے ہیں۔ :)
اس ضمن میں عرض کروں گا نارِ نمرود کی بابت کہا جاتا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خاکستر کرنے کے لیے تا حدِ نگاہ آگ بھڑکائی گئی جس کے شعلے فلک کی طرف محوِ پرواز تھے تو ایک ننھی سی چڑیا چونچ میں پانی کا ایک ایک قطرہ بھر بھر کے لاتی اور آگ بجھانے کی سعی کرتی ۔ دیگر پرندے اس پر ہنستے اور کہتے کہ تمھارے اس ایک قطرے سے کیا یہ طویل وعریض شعلے بجھ جائیں گے؟ کیوں وقت ضائع کر رہی ہو؟ اس آتشِ بے کراں کے سامنے تمھاری کیا وقعت؟ تو چڑیا جواب دیتی ہے کہ میں جانتی ہوں میرے اس اقدام سے یہ آتشِ پرسوز ذرا کم نہ ہو گی مگر میرے سامنے جب خلیل اللہ کو آگ میں ڈالا جا رہا ہو اور میں محض تماشا دیکھنے والوں میں سے نہیں ہونا چاہتی بلکہ آگ کو بجھانے والوں میں شمار ہونا چاہتی ہوں۔

حاصل یہ کہ بھلے ہماری انفرادی کوششیں بے معنی اور بے وقعت لگیں مگر ہم بارش کا پہلا قطرہ ضرور بن سکتے ہیں جو پیاسے صحرا کے لیے زندگی کی نوید بن کر آتا ہے۔ اس لیے اپنے گفتار سے اور کردار سے سچ کا ساتھ ضرور دینا چاہیے اور مثبت اصلاح جوئی کا عمل جاری رکھنا چاہیے۔ اپنے افکارکو غیر جانبدار رکھتے ہوئے مثبت اور تعمیری انداز میں پیش کرتے رہنا چاہیے۔ اختلافِ رائے کی صورت میں دانا لوگ خاموشی اختیار کرتے ہیں اور جرتمند لوگ حسِ لطافت کا استعمال اس محتاط طریقے سے کرتے ہیں کہ وہ تمسخر کی صورت اختیار نہیں کرتا۔
 
آخری تدوین:

زرقا مفتی

محفلین
اس ضمن میں عرض کروں گا نارِ نمرود کی بابت کہا جاتا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خاکستر کرنے کے لیے تا حدِ نگاہ آگ بھڑکائی گئی جس کے شعلے فلک کی طرف محوِ پرواز تھے تو ایک ننھی سی چڑیا چونچ میں پانی کا ایک ایک قطرہ بھر بھر کے لاتی اور آگ بجھانے کی سعی کرتی ۔ دیگر پرندے اس پر ہنستے اور کہتے کہ تمھارے اس ایک قطرے سے کیا یہ طویل وعریض شعلے بجھ جائیں گے؟ کیوں وقت ضائع کر رہی ہو؟ اس آتشِ بے کراں کے سامنے تمھاری کیا وقعت؟ تو چڑیا جواب دیتی ہے کہ میں جانتی ہوں میرے اس اقدام سے یہ آتشِ پرسوز ذرا کم نہ ہو گی مگر میرے سامنے جب خلیل اللہ کو آگ میں ڈالا جا رہا ہو اور میں محض تماشا دیکھنے والوں میں سے نہیں ہونا چاہتی بلکہ آگ کو بجھانے والوں میں شمار ہونا چاہتی ہوں۔

حاصل یہ کہ بھلے ہماری انفرادی کوششیں بے معنی اور بے وقعت لگیں مگر ہم بارش کا پہلا قطرہ ضرور بن سکتے ہیں جو پیاسے صحرا کے لیے زندگی کی نوید بن کر آتا ہے۔ اس لیے اپنے گفتار سے اور کردار سے سچ کا ساتھ ضرور دینا چاہیے اور مثبت اصلاح جوئی کا عمل جاری رکھنا چاہیے۔ اپنے افکارکو غیر جانبدار رکھتے ہوئے مثبت اور تعمیری انداز میں پیش کرتے رہنا چاہیے۔ اختلافِ رائے کی صورت میں دانا لوگ خاموشی اختیار کرتے ہیں اور جرتمند لوگ حسِ لطافت کا استعمال اس محتاط طریقے سے کرتے ہیں کہ وہ تمسخر کی صورت اختیار نہیں کرتا۔

ہمارا ضمیر مطمئن ہے کہ مفاد پرستوں کے شخصی اقتدار کو طول دینے میں مددگار نہیں
انتخابی نظام کو صاف شفاف بنانے لے لئے کوشش کر رہے ہیں
ملک میں ایسے قانون کی حکمرانی کے کوشاں ہیں جس کے تحت عوام اور مقتدر طبقے کو ایک جیسا انصاف مل سکے
ایسی جمہوریت کے لئے کوشاں ہیں جو صحیح معنوں میں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو ، عوام کے مفاد کے لئے کام کرے اور عوام کو ہی جواب دہ ہو
ایسی جمہوریت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جو پارلیمان میں موروثی اقتدار کے حق کو ختم کر دے

ہم سیاست سے محبت کا چلن مانگتے ہیں
شب صحرا سے مگر صبح چمن مانگتے ہیں

فقط اس جرم میں کہلائے گنہ گار ، کہ ہم
بہر ناموس وطن ، جامہ تن مانگتے ہیں

لمحہ بھر کو تو لبھا جاتے ہیں نعرے ، لیکن
ہم تو اے وطن ، درد وطن مانگتے ہیں

احمد ندیم قاسمی
 

کاشفی

محفلین
ہم سیاست سے محبت کا چلن مانگتے ہیں
شب صحرا سے مگر صبح چمن مانگتے ہیں

فقط اس جرم میں کہلائے گنہ گار ، کہ ہم
بہر ناموس وطن ، جامہ تن مانگتے ہیں

لمحہ بھر کو تو لبھا جاتے ہیں نعرے ، لیکن
ہم تو اے وطن ، درد وطن مانگتے ہیں

احمد ندیم قاسمی
خوبصورت اشعار شیئر کرنے کے لیئے بیحد شکریہ آپ کا زرقا مفتی صاحبہ۔
خوش رہیئے۔۔
 
لاہور: حلقہ این اے 128 میں زبردست دھاندلی کا انکشاف
ڈان اردو تاریخ اشاعت 06 ستمبر, 2014

فائل فوٹو—۔
لاہور: لاہور کے انتخابی حلقہ این اے-128 کے انتخابی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی رپورٹ الیکشن ٹربیونل کو جمع کروا دی گئی ہے، جس میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-128 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار افضل کھوکھر کامیاب ہوئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ہارنے والے امیدوار کرامت علی بھٹی نے دھاندلی سے متعلق الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کر رکھی تھی، جس کی انکوائری مکمل کر لی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس حلقے میں ایک لاکھ بانوے ہزار چھ سو ساٹھ ووٹ ڈالے گئے جبکہ ریٹرننگ آفیسر نے دو لاکھ تئیس ہزار ایک سو بتیس ووٹ کے نتائج جاری کیے۔

جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہوا کہ پولنگ اسٹیشن نمبر گیارہ کے تھیلوں سے بیلٹ پیپرز ہی نہیں نکلے جہاں سے بارہ ہزار ووٹ ظاہر کر دیے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ این اے-128 کے انتخابی ریکارڈ کو کھاد کی بوریوں میں رکھا گیا تھا۔

نمائندے کے مطابق الیکشن کمیشن کو یہ رپورٹ بھجوادی گئی ہے، جو اس کا جائزہ لے کر فیصلہ دے گا۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میرا اس پورے دھاگے میں یہ پہلا تبصرہ ہے اور شاید آخری بھی۔ اس مارچ، حکومتی رویے اور پارلیمنٹ کے برتاؤ نے بہت کچھ سوچنے اور سمجھنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جہاں عمران خان کا بچگانہ رویہ سامنے آیا ہے۔ (کیوں کہ میں اس مارچ کے خلاف تھا) وہیں حکومتی نااہلی اور وزیروں کے بچگانہ رویے بھی کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ حکومت اپنی کرسی بچانے کے لئے جھوٹ پر جھوٹ تو خیر سے بول ہی رہی تھی۔ میں حیران ہوں کہ عمران کو یوٹرن یوٹرن کہنے والے کس منہ سے اپنا تھوکا چاٹ رہے ہیں۔ وہ تو ابھی تک اپنے مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے۔ غلط یا صحیح تو علیحدہ بحث ہے۔ پہلے آرمی کی ثالثی اور اس کے بعد اب چائنہ کے صدر کا دورہ۔ جس کے بارے میں چائنہ منسٹری نے کچھ اس انداز میں لب کشائی کی۔
""It is worth pointing out that we have never released any information about President Xi's visit to Pakistan officially. So, there is no basis to say we are about to cancel anything."
وہیں پر تمام سیاسی منافقین بھی ذرا کھل کر سامنے آئے۔ وہ پیپلز پارٹی جو لاہور میں لاشیں گرنے، Expire آنسو گیس کے استعمال کے باوجود جمہوریت کے ساتھ تھی۔ ان کو اعتزاز احسن پر کی گئی ایک بات پر اتنا غصہ آگیا کہ کل سے وہ بول بول کر ہلکان ہوگئے۔ دھرنے کے خلاف اور جمہوریت کی یکجہتی کو بھی بھولتے نظر آرہے ہیں۔ پارلیمنٹ وہ لوگ بھی جمہوریت کے لئے نعرے مارتے نظر آئے جن کی اپنی الیکشن کمپین افغانی چلاتے رہے ہیں۔
رہی بات کردار کی تو کردار پر باتیں کرنے والوں کے لیے عرض یہ ہے کہ وہ کم بارکر کی کتاب "The Taliban Shuffle" کا بھی مطالعہ کر لیں۔ تاہم اگر پوری کتاب نہیں پڑھنا چاہتے تو ذیلی ربط پر جا کر چیدہ چیدہ اقتباسات پڑھ لیں۔
American Journalist Kim Barker Exposes Nawaz Sharif’s Flirtations with Her

لیکن ان تمام باتوں سے زیادہ مایوس کن اور برا رویہ ہر دو اطراف کے سپورٹرز کا دیکھنے میں آیا ہے۔ لغو زبان استعمال کرنے میں جہاں پہلے پی ٹی آئی کے جیالے مشہور تھے۔ وہاں اب "ن "بھی کم نہیں رہے۔ بلکہ ان کے تو مقامی لیڈرز نے وہ اشارے سرِعام کر دیے جو شاید اس سے پہلے وہ محض اپنے گھر والوں تک ہی محدود رکھتے تھے۔
میری تو عوام سے یہی درخواست ہے۔ کہ چاہے جس کو مرضی سپورٹ کریں۔ لیکن یوں اندھے نہ ہوجائیں۔ اپنی آنکھیں کھلی رکھیں۔ سچ کو سچ اور غلط کو غلط کہنے کی عادت ڈال لیں۔ اگر اپنا لیڈر غلط کر رہا ہے تو غلط ہی ہے۔ اور اگر دوسرا صحیح کر رہا ہے تو وہ صحیح ہی رہے گا۔ کسی ایک کے غلط کام کے جواب میں دوسروں کے غلط کاموں کے ثبوت بطور دلیل پیش نہ کریں۔ آپ سیاست سے اٹھ کر پاکستان کے ساتھ محبت کا ثبوت دیں۔
اٹھاؤ سروں کو خباثت کے آستانوں سے
نکل کے آؤ سیاست کے قحبہ خانوں سے
 
Top