آزادی مارچ اپڈیٹس

زرقا مفتی

محفلین
Imran Khan announces to take PM to Supreme Court for 'lying' in Parliament

He strongly condemned target killing of Ali Akbar Kumaili terming it conspiracy to divide Pakistan.

ISLAMABAD (Dunya News) – Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) chief Imran Khan on Saturday announced he will take Prime Minister Nawaz Sharif to Supreme Court for allegedly lying in the parliament, Dunya News reported.
Addressing the ‘Azadi March’ participants, Khan said that no one should get the wrong impression, protesters won’t leave without Prime Minister’s resignation.
PTI chief strongly condemned the target killing of Ali Akbar Kumaili, the son of renowned religious scholar Allama Abbas Kumaili. He said that the target killing is part of the greater ‘international conspiracy’ to cause sectarian violence in Pakistan.

http://dunyanews.tv/index.php/en/Pa...ter&utm_campaign=Feed:+dunyaTVnews+(Dunya+TV)
 

زرقا مفتی

محفلین
----------
راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے شیخ رشید کو انوکھے بیانات کی وجہ سے جانا جاتا ہے، اور جمعے کو انہوں نے سپریم کورٹ کو اس وقت ہکا بکا کردیا جب انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی بحران پر مزید مقدمات اعلیٰ عدلیہ کی جانب آنے والے ہیں۔

عدالت میں پیش ہونے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید جو پاکستان تحریک انصاف کے ایک اتحادی بھی ہیں نے کہا" ہوسکتا ہے کہ آئندہ ہفتے گیند آپ کی کورٹ میں آجائے کیونکہ حالات بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں"۔

یہ بیان آسمان سے گرنے والی کسی بجلی طرح تھا۔
http://urdu.dawn.com/news/1009240/
 
آخری تدوین:
Imran Khan announces to take PM to Supreme Court for 'lying' in Parliament
ISLAMABAD (Dunya News) – Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) chief Imran Khan on Saturday announced he will take Prime Minister Nawaz Sharif to Supreme Court for allegedly lying in the parliament, Dunya News reported.
Addressing the ‘Azadi March’ participants, Khan said that no one should get the wrong impression, protesters won’t leave without Prime Minister’s resignation.

http://dunyanews.tv/index.php/en/Pakistan/235645-Imran-Khan-announces-to-take-PM-to-Supreme-Court-f?utm_source=feedburner&utm_medium=twitter&utm_campaign=Feed: dunyaTVnews (Dunya TV)
محترم عمران خان صاحب کو یہ اعلان کرنے سے پہلے آئینِ پاکستان کے صٍفحہ 39 سے 41 تک کو ضرور پڑھ لینا چاہیے تھا۔
 

زرقا مفتی

محفلین
35 پنکچر
10687050_944619662221715_3975991631082115143_n.jpg


10649434_944619732221708_124270050387467442_n.jpg


10394047_944619865555028_3165893359190771636_n.jpg
 
تحریک انصاف کا موقف ثابت ہو گیا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے
خدا کا واسطہ ہے ایک ہی بین پکڑ کر ایک ہی راگ الاپ کر آپ لوگوں نے ایک عام پاکستانی کا دماغ خراب کر دیا ہے۔ یہ ڈشکرے جو پچھلے 25 دن سے بجائے جا رہے ہیں اگر عوام کا دماغ پھر گیا حقیقی معنوں میں تو خان کو بھی ماں یاد آ جائے گی اور شریفوں کو بھی میاں شریف واپس آ کر نہیں بچا سکیں گے۔

دھاندلی کون کہتا ہے نہیں ہوئی دھاندلی ہوئی ہے اور کسی بھی پارٹی کا کوئی ایک بھی مائی کا لعل نمائندہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس نے قطعی ایسی کوئی حرکت نہیں کی اور کروائی کہ اس کے ووٹ بڑھ جائیں لیکن یہ کہنا کہ سارے سسٹم آر اوز، عدلیہ، نگراں سیٹ اَپ اور سب نے مل کر نون لیگ کو جتوایا ہے یہ انتہائی واہیات بات ہے اور اور اس سے زیادہ لغو بات کوئی ہو ہی نہیں سکتی۔

عمران نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں تھیں اس کی اتنی ہی اوقات تھی جتنی اسے حاصل ہو گئی حقیقی اور دھاندلی کے ہر طرح کے ووٹ سے۔ اور یہی حال شریفوں کا اور باقی سب کا ہے۔

اگر آپ 190 سیٹوں کو دھاندلی سے جیتا ثابت کرنے کے لیے 4 حلقوں کی میں ہوئی دھاندلی کو بنیاد بناتے ہیں تو میں پی ٹی آئی کی 34 سیٹوں کی جیت کو اپنے گاؤں میں اس کے نمائندوں کی دھاندلی کی بنیاد پر چیلینج کرتا ہوں۔ کھولیں میرے گاؤں کے ووٹ اور پتہ چل جائے گا آپ کو کہ کراچی میں موجود اور یہاں اسلام آباد میں موجود لوگوں کے ووٹ کس نے آکر ڈالے عمران خان کے نمائندے کو۔

عجب ڈھٹائی ہے یار اور اس پر بھی ڈٹے ہوئے ہیں شبعدہ باز کہیں کے عوام کا جینا حرام کر رکھا ہے بوٹوں کے نیچے لیٹ کر۔
عمران خان، طاہر القادری یا نواز شریف کا باپ آکر کرایہ دے گا میرے دونوں گھروں اور آفس کا، بچوں کی فیس اور باقی اخراجات کہ پچھلے دو ماہ سے رمضان اور پھر ان جوکر کے بچوں کے تماشوں کی وجہ سے ایک مہینہ یہ برباد ہو گیا۔

معاف کیجیے گا زرقا مفتی ۔جس طرح آپ نے یہاں مخالفت برائے مخالفت اور بحث برائے بحث کا انداز اختیار کیا ہوا ہے میں حیران ہوں۔ آپ سے جب کچھ سنجیدہ سوال پوچھیں جائیں جن کے جواب درکار ہوں تو آپ غیر متفق کا کانٹا لگا کر گول کر جاتی ہیں بات کو۔ آپ اتنی ہی باخبر ہیں اور اتنی مخلص ہیں اپنی پارٹی سے تو جائیے اور جو سوال پوچھے تھے میں نے ان کے جواب لا کر ہمیں پھر سے پی ٹی آئی کا حمایتی بنا دیجیے کیوں کہ ہم مخالفت پر بھی ان صاحب کی آپ جیسی حرکتوں کی وجہ سے ہی آئیں ہیں ورنہ ہمار خون پہلے سائیں، چوہدری، میاں نچوڑ نچوڑ کر پی رہے تھے تو اب ڈاکٹر یا خان کی خون آشامیوں سے کیاہو جانا تھا۔ آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ نواز شریف کے کسی مخالف نے کو بھی عمران کی کوئی بات بری لگی اور اس نے گراؤنڈ رئیالیٹیز کے طور پر بیان کی تو آپ نے اس کے ساتھ بھی اپنے لیڈر جیسابازاری رویہ رکھا۔ ایک ہی لاٹھی سے سب کو ہانکنے کی کوشش کی بجائے بات سننے سمجھنے کے۔ جس میں تو تو اور میں میں کےاور اس کا گریبان اور اسکا جیب کے علاوہ کوئی بات سمجھ نہیں آتی اور کچھ ہاتھ نہیں آتا۔

خدا کا واسطہ ہے اگر اپنے لیڈر کی نہیں تو خود کی تو کریڈایبیلیٹی تھوڑی بہت رہنیں دیں کہ انہوں نےزرداری اور نواز کی طرح کسی تیسرے کے خلاف پھر ایک ہو جانا ہے ایک دن اور ایک دوسرے کو گلے لگاتے پھریں گے۔ اور ہم آپس میں یہاں لڑتے مرتے رہیں گے۔ کم از کم ان سڈیوسرز کی باتوں میں آ کر عقل اور دلیل کا دامن ہاتھ سے مت چھوڑیئے اور ہر عمران کے مخالف کو شریفوں کا چمچہ سمجھنے سے بھی گریز کریں۔ یہ رویے قطعی صحتمندانہ نہیں۔

امید ہے اگر آپ بہت زیادہ جذباتی ہوئیں پیشوا خان کی طرح تو اس مراسلے کا جواب دینے سے پہلے آپ میرے ان مراسلوں کے جواب دیں گی جہاں کچھ پوچھا گیا تھا اور وہ تشنگی میں ہی اگنور کر دیے گئے۔

شکریہ۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
امجد میانداد
آپ کی بات کی تائید اس طرح کرتا ہوں کہ میرے گاؤں میں میرا اور میری بیگم کا ووٹ ڈالا گیا۔ دھڑا بندی سسٹم سے جڑے گاؤں میں قومی اسمبلی کا ووٹ پیپلز پارٹی کےامیدوار کو پوسٹ ہوا اور صوبائی اسمبلی کا ووٹ برادری سسٹم کے تحت ق لیگ کی کسی امیدوار کو دیا گیا۔
میں ملک سے باہر تھا اور بیگم صاحبہ واہ کینٹ میں تھیں۔
مسئلہ ہی یہی ہے کہ یہاں بس سچ وہ ہے جو میرے من پسند لیڈر کے منہ سے نکلتا ہے۔
 
یہ مطلب مجھے بھی پتہ ہے لیکن فقرے میں فٹ بیٹھتا نظر نہیں آیا۔ اسی لیے پوچھا۔
خیر ڈشکرے بجتے بھی ہوں گے
جب یہ کچھ دن بولے تھے تو سننا اچھا بھی لگتا تھا، اور پھر کچھ دن گوارا بھی ہوا لیکن اس کے بعد ہر ایک کا بولنا بجنا بجنا سا لگنے لگا ایسا لگا سب بج رہے ہیں ہر طرف سے بج رہے ہیں ڈز ڈز، ڈاہ ڈاہ، ڈف ڈف، ڈڑ ڈڑ، ڈھ ڈھ، کیوں کہ معنی اور دلیلیں ختم ہو گئیں اور صرف شور باقی رہ گیا چاہے وہ جو اسمبلی میں بج رہے ہیں وہ ہیں، جو ٹی وی میں مسلسل بج رہے ہیں وہ، جو یہاں بج اور بجا رہے ہیں وہ ہیں۔ میں تو یہی سمجھتا ہوں کہ بس بولنا چھوڑ دیا ہے سب نے اور بجنا شروع کر رکھا ہے ڈز ڈز، ڈاہ ڈاہ، ڈف ڈف، ڈڑ ڈڑ، ڈھیں ڈھیں
 
جب یہ کچھ دن بولے تھے تو سننا اچھا بھی لگتا تھا، اور پھر کچھ دن گوارا بھی ہوا لیکن اس کے بعد ہر ایک کا بولنا بجنا بجنا سا لگنے لگا ایسا لگا سب بج رہے ہیں ہر طرف سے بج رہے ہیں ڈز ڈز، ڈاہ ڈاہ، ڈف ڈف، ڈڑ ڈڑ، ڈھ ڈھ، کیوں کہ معنی اور دلیلیں ختم ہو گئیں اور صرف شور باقی رہ گیا چاہے وہ جو اسمبلی میں بج رہے ہیں وہ ہیں، جو ٹی وی میں مسلسل بج رہے ہیں وہ، جو یہاں بج اور بجا رہے ہیں وہ ہیں۔ میں تو یہی سمجھتا ہوں کہ بس بولنا چھوڑ دیا ہے سب نے اور بجنا شروع کر رکھا ہے ڈز ڈز، ڈاہ ڈاہ، ڈف ڈف، ڈڑ ڈڑ، ڈھیں ڈھیں
اصل میں ڈشکرے باتیں واتیں نہیں کرتے۔ کوئی مسئلہ ہوا، بندہ پکڑا اور ٹھکائی کر دی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
امجد میانداد
آپ کی بات کی تائید اس طرح کرتا ہوں کہ میرے گاؤں میں میرا اور میری بیگم کا ووٹ ڈالا گیا۔ دھڑا بندی سسٹم سے جڑے گاؤں میں قومی اسمبلی کا ووٹ پیپلز پارٹی کےامیدوار کو پوسٹ ہوا اور صوبائی اسمبلی کا ووٹ برادری سسٹم کے تحت ق لیگ کی کسی امیدوار کو دیا گیا۔
میں ملک سے باہر تھا اور بیگم صاحبہ واہ کینٹ میں تھیں۔
مسئلہ ہی یہی ہے کہ یہاں بس سچ وہ ہے جو میرے من پسند لیڈر کے منہ سے نکلتا ہے۔
حیرت انگیز و چشم کشا بات کہہ دی۔
عبدالقیوم چوہدری:-
ویسے آپ کو اس بات کا علم کیسے ہوا کہ قومی اسمبلی کا ووٹ پیپلز پارٹی کو اور صوبائی اسمبلی کا ووٹ ق لیگ کے امیدوار کو ملا؟
 

زرقا مفتی

محفلین
انتخابات میں دھاندلی کا شکایات کے لئے ملک میں عدالتی نظام موجود ہے ۔ جن افراد کو مروجہ نظام اور حکومت کی منصفی پر اعتبار ہے وہ اپنے علاقے میں دھاندلی کی شکایات کے ازالے کے لئے اس نظام سے رجوع کر سکتے ہیں۔ تحریک انصاف نے ہمیشہ اپنے امیدواروں کے حلقے کھولنے کی دعوت دی ہے سو جس ووٹر یا مخالف امیدوار کو شکایت ہے وہ اس کے لئے کوشش کرے۔
ہمارا موقف یہ ہے کہ مروجہ نظام کے رہتے ایسی شکایا ت کا ازالہ ہونا ممکن نہیں۔ اس لئے انتخابی اصلاحات کے لئے کوشاںہیں تاکہ آئندہ انتخابات میں کسی بھی جماعت کے ساتھ نا انصافی نہ ہو سکے ۔مگر حکومت نے اصلاحات کے لئے پارلیمان کے سو فیصد ارکان کے متفق ہونے کی شرط رکھی ہے حالانکہ قانون سازی کے لئے دو تہائی ارکان کا متفق ہونا ضروری ہوتا ہے ۔ حکومت کی بدنیتی صاف ظاہر ہے
انتخابی عذرداریوں کوانصاف کے ساتھ وقت پر نمٹا دیا جائے تواحتجاج کی ضرورت ہی نہ پیش آئے
مجھے افسوس ہے کہ محفل کے اکثر تعلیم یافتہ ارکان اختلاف رائے کو اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ پاکستان کو آزاد ہوئے 67 سال ہو گئے مگر ایک مخصوص طبقے کے سوچنے کا انداز نہیں بدلا یہ طبقہ سمجھتا ہے کہ حکومت وقت کی ہاں میں ہاں ملانا عوام پر فرض ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت وقت عوام کو جوابدہ ہے اور ہم اپنی رائے رکھنے میں آزاد ہیں
محفل میں کسی مراسلے کو غیر متفق کی ریٹنگ دینا اختلاف رائے کا حق استعمال کرنا ہی ہے
مزید یہ کہ محفل میں ہر رکن کو یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ کسی بھی دوسرے رکن کو نظر انداز کردے ۔ سو میں اپنا یہ حق استعمال کرنے میں آزاد ہوں
اگر میرے ارسال کردہ مراسلے کسی رکن کی نازک طبع پر گراں گزرتے ہیں تو وہ مجھے نظر انداز کریں اور غیر اخلاقی زبان کے استعمال سے گریز کریں
 
Top