گُلِ یاسمیں
لائبریرین
لائیے جلدی سے۔۔ اس سے پہلے کہ ہم مکریںلکھ دیجیے اسٹامپ پیپر پر!!!
آخری تدوین:
لائیے جلدی سے۔۔ اس سے پہلے کہ ہم مکریںلکھ دیجیے اسٹامپ پیپر پر!!!
عمر نے ویسے کونسا رک جانا ہے۔خیال رکھئیے گا فہیم بھیا کہ چالیس ہم نے عمر کے لئے بولا تھا۔ یعنی کہ کہتے کچھ اور مطلب کچھ ہوتا ہے۔ تبھی تو ہمارے روفی بھیا کو ہماری وجہ سے اکثر سر میں درد رہتا ہے۔
اتنی جلدی کیسےاور غالبا دو وکٹیں بھی گراچکے ہیں...
یہ بھی تو بتائیں!!!
اللہ آپ کی زبان مبارک کرے۔خدا آپ کی یہ محنتیں مشقتیں بار آور کرے...
اور آپ کی خواہش کے عین مطابق آپ کی بہنا ٹھکانے لگے!!!
سوچ رہے نا فہیم بھیا۔۔۔ بلکہ فومی بھیا۔عمر نے ویسے کونسا رک جانا ہے۔
اس نے تو بس بڑھتے ہی جانا ہے ۔
اور اس بارے میں آپ بھی سوچیں
ہم بھی حیران +پریشان ہوئے کہ انجام یہی ہونا تو کیا فائدہ اتنی مشکلوں میں پڑنے کا۔اتنی جلدی کیسے
کیا کھچڑی پک رہی کراچئیاؤں کے درمیان۔اللہ آپ کی زبان مبارک کرے۔
صرف سوچنے سے بھی عمر نے نہیں رکناسوچ رہے نا فہیم بھیا۔۔۔ بلکہ فومی بھیا۔
جی سموسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے وہ ہمیں بھیج دیںہم بھی حیران +پریشان ہوئے کہ انجام یہی ہونا تو کیا فائدہ اتنی مشکلوں میں پڑنے کا۔
سوچنا بند اب۔ کچھ سوچوانا ہی ہے تو یہ سوچوائیے کہ گلاب کی قلمیں لگانے کی تیاری کب کی جائے۔
سوچوانا ہے تو یہ سوچوائیے کہ سموسوں سے چھٹکارا کیسے حاصل کیا جائے۔
پہلی والی لائن پرکیا کھچڑی پک رہی کراچئیاؤں کے درمیان۔
فومی بھیا غور بھی کیا آپ نے کہ کس بات پر زبان مبارک ہونے کا کہہ دیا آپ نے۔
آپ کا مطلب ہے کہ میدہ، قیمہ ، آلو ، تیل سب بھیج دیں۔ کیا آُ کو بنانے آتے سموسے فہیم بھائی۔جی سموسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے وہ ہمیں بھیج دیں
پہلی والی لائن پر
ہاں تو کیا ہوا پھر۔صرف سوچنے سے بھی عمر نے نہیں رکنا
ابھی کی نہیں کبھی کی بات ہے!!!اتنی جلدی کیسے
سموسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے جیسا بے کار آئیڈیا ذہن میں کیسے آیا؟؟؟سوچوانا ہے تو یہ سوچوائیے کہ سموسوں سے چھٹکارا کیسے حاصل کیا جائے۔
چٹنی ہم لے آئیں گے...جی سموسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے وہ ہمیں بھیج دیں
پھینکے تھے...دور پھینک دیجئے شکوک و شبہات
لا رہا دق زدہ نکاح نامہ والا اسٹامپ پیپر!!!لائیے جلدی سے۔۔ اس سے پہلے کہ ہم مکریں
کھچڑی نہیں پک رہی حلیم گھٹ رہا!!!کیا کھچڑی پک رہی کراچئیاؤں کے درمیان۔
اففف۔۔۔ بات سمجھانی پڑے گی۔ سموسے بنانے سے نہیں کھانے سے چھٹکارا پانے کی بات کی۔ وہ بھی فقط اپنی ذات کے لیے۔ بنانے پہ کوئی اعتراض نہیں۔سموسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے جیسا بے کار آئیڈیا ذہن میں کیسے آیا؟؟؟