بےبیاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
ماشاء اللہ
عنبریں سعودی عرب میں گھر سے نکلتے وقت اور کچھ ساتھ میں رکھیں یا نہ رکھیں لیکن اقامہ ساتھ رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ یہ اتنا ہی ضروری ہوتا ہے جتنا ایک فوجی کے لیے راشن بُک رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
پھر تو بڑی بچت ہو گئی آپ کی، نہیں تو پاکستانی سفارتخانے نے آپ کو خوب خوب پریشان کرنا تھا اور خرچہ الگ سے ہونا تھا۔
ماشاء اللہ
عنبریں سعودی عرب میں گھر سے نکلتے وقت اور کچھ ساتھ میں رکھیں یا نہ رکھیں لیکن اقامہ ساتھ رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ یہ اتنا ہی ضروری ہوتا ہے جتنا ایک فوجی کے لیے راشن بُک رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
تو اس میں قصور کس کا ہے، ہمارا اپنا ہے، یہ جو الٹے سیدھے راستوں پر چل پڑے ہیں تو یہ ہمارے ہی دکھائے ہوئے ہیں۔ کہتے ہیں ایک وقت تھا کہ یہاں پاکستانیوں کی بہت عزت تھی۔ 'صدیق ' کہہ کر بلاتے تھے ان کو۔ اب ' رفیق ' کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
شمشاد بھائی آپ نے بالکل صحیح کہاماشاء اللہ
عنبریں سعودی عرب میں گھر سے نکلتے وقت اور کچھ ساتھ میں رکھیں یا نہ رکھیں لیکن اقامہ ساتھ رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ یہ اتنا ہی ضروری ہوتا ہے جتنا ایک فوجی کے لیے راشن بُک رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
ماشاء اللہ
عنبریں سعودی عرب میں گھر سے نکلتے وقت اور کچھ ساتھ میں رکھیں یا نہ رکھیں لیکن اقامہ ساتھ رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ یہ اتنا ہی ضروری ہوتا ہے جتنا ایک فوجی کے لیے راشن بُک رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
یہاں دبئی میں تو اگر کچھ بھی پاس نہ ہو تو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ۔ لائسنس اگر دبئی کا ہے تو صرف نمبر یاد رکھنا کافی ہے ۔ دبئی پولیس فورا ہی کمپیوٹر میں چیک کر لیتی ہے ۔ اب طلحہ گم ہوا تھا تو اس کے صرف نام و ولدیت بتانے سے انہوں نے میرا سراغ لگا کر فون کر دیا تھا ۔ اور طلحہ ہمیں واپس کر دیا گیا تھا
یہاں کچھ نہ کچھ گڑ بڑ ہوئی ہے۔ عنبرین کو تفصیل سے سمجھانا پڑے گا۔
طلحہ فیصل بھائی کا چھوٹا سا بیٹا ہے۔
زینب یہاں لائسنس اور ہیلتھ کارڈ کو اقامے کی جگہ بلکل بھی نہیں مانتے۔