سوچ رہا ہوں کہ کوفی کی بجائے چائے پی جائے۔
ایسا کرو کہ کھانے کا نہیں تو پینے کا موڈ بنا کر دو گلاس دودھ پی جاؤ۔ بھوک بھی مٹ جائے گی اور موڈ بھی ٹھیک رہے گا۔
ایک تو ان سبکو دودھ سے پتہ نہیں کیوں الرجی ہے؟
آپ کی خیر ہے۔ میں تو بچوں کی بات کر رہا تھا کہ ان کی یہی عمر ہے دودھ پینے کی۔
پر میر ی تو آنکھوں میں آنسو آ جا تے ہیںتم کچھ نہ کہو۔ بس پھونکنی سنبھال کر رکھو کہ بار بار پھونکیں مارنی پڑتی ہیں۔
اور نہیں تو کیا کچھ بھییییییییی خالص نہیں ہےلیکن بچوں کو تو نہیں چڑنا چاہیے، پاکستان میں خوراکیں پہلے ہی خالص نہیں ملتیں، اوپر سے دودھ بھی نہیں پینا، جو کہ پہلے ہی ناخالص ہوتا ہے تو کیا بنے گا ان کا۔