پاکستان کی ہر طرح کی ریل گاڑیوں میں ہر طرح کے ڈبوں میں سفر کیا ہے۔ ایک بار دروازے سے پاؤن لٹکا کے بیٹھ کے سفر کیا ۔ مال گاڑی میں ماسوائے تیل کے گول ڈبوں کے
ہر طرح کے ڈبے،انجن،بریک کے اندر اور باہر پاؤں لٹکا کے بیٹھے، بلکہ ایک بار تو گول ڈبے کے ساتھ کوئی دو ڈھائی فٹ کی جگہ پہ بغیر کسی ہینڈل وغیرہ کے سہارے کے۔۔۔۔۔۔سفر کیا اور بعد میں ڈانٹ کھائی۔ ریل گاڑی میں دروازے سے دوسرے دروازے تک جو ہاکرز چیزیں بیچنے کے لئے اکثر چھلانگیں لگاتے نظر آتے ہیں ،بڑے شوق سے دیکھا کرتے تھے۔۔۔۔۔۔چھانگا مانگا میں جو ریل چلتی ہے،اُس میں ہمارا پورا ٹرپ لڑکیوں کا بیٹھا اور ہم نے اپنی یہ حسرت بھی پوری کر لی۔
اور تو اور چلتی ٹرین میں چڑھنے اور اترنے کی حسرت بھی اب نہیں رہی کہ یہ تجربات بھی کر چکے۔