گرائمر کچھ مدرسے سے باقی مطالعہ سےعربی کہاں سے سیکھی؟
کیا بات ہے ماشاء اللہ بنگالی گجراتی کے ساتھ ساتھ بھوجپوری زبان بھی ماشاء اللہ ’بہتے بڑھیا بات با‘مادری زبان اردو. الحمد للہ اردو ہندی انگریزی تینوں کو مادری زبان کی طرح استعمال کر سکتا ہوں۔
فارسی عربی (قرآنی) سے شدبد ہے، تیلگو، کنڑا سے بھی شدبد ہی ہے ۔
گجراتی بنگالی لکھ پڑھ سکتا ہوں۔ بنگالی بول سمجھ بھی سکتا ہوں۔ فرانسیسی کا ایک کورس بی ایس سی میں لیا تھا جو اب تک کافی بھول چکا ہوں۔
ہندوستانی /ہندی بولیوں (زبانیں کہنا غلط ہو گا) میں سبھی تھوڑی بہت سمجھ لیتا ہوں... اودھی، برج، میتھلی، بھوجپوری، مارواڑی. حیدرآبادی/دکنی
اٹک میں ہندکو بولی جاتی ہے۔اور پہاڑی آزاد کشمیر کی جانب۔سطح مرتفع پوٹھوہار یعنی جہلم، راولپنڈی، اٹک وغیرہ کی زبان پوٹھوہاری کہلاتی ہے جبکہ آس پاس کے پہاڑی علاقوں کی پہاڑی زبان۔ دونوں کافی حد تک ملتی ہیں لیکن ایک جیسی نہیں
اور ہمیں ایک ایسی زبان لکھنی آتی ہے جس کو کوئی بھی نہیں پڑھ سکتا ۔۔۔ ہم خود بھی نہیں۔آپ کتنی زبانوں پر دسترس رکھتے ہیں؟
ارے بھئی! حقیقت تو یہ ہےکہ ہمیں اس زبان پر بھی دسترس (قابو) نہیں جو ہمارے منہ میں ہے۔
اور ہمیں ایک ایسی زبان لکھنی آتی ہے جس کو کوئی بھی نہیں پڑھ سکتا ۔۔۔ ہم خود بھی نہیں۔
ہاہاہا۔۔۔۔۔اور ہمیں ایک ایسی زبان لکھنی آتی ہے جس کو کوئی بھی نہیں پڑھ سکتا ۔۔۔ ہم خود بھی نہیں۔
اتنی لمبی زبان مرد کی نہیں ہوتی۔کہنی وہ یہ والی زبان تو نہیں ،
فلسفی بھیا! اب محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی نے کہا ہے تو زبان اتنی لمبی ہی رہے گی چاہے آپ کی جنس پر ہی سوال کیوں نہ اٹھیں۔۔۔ ہاہاہا۔۔۔۔اتنی لمبی زبان مرد کی نہیں ہوتی۔
مجھے کوئی اعتراض نہیں بس آپ کو داڑھی والی صنف نازک قبول کرنا پڑے گی۔فلسفی بھیا! اب محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی نے کہا ہے تو زبان اتنی لمبی ہی رہے گی چاہے آپ کی جنس پر ہی سوال کیوں نہ اٹھیں۔۔۔ ہاہاہا۔۔۔۔
(معذرت کے ساتھ)
ہاہاہا۔۔۔مجھے کوئی اعتراض نہیں بس آپ کو داڑھی والی صنف نازک قبول کرنا پڑے گی۔
نہ جی نہ، وہ تو لڑی کھولتے ہی اس لیے ہیں۔ آنے دو ذرا دیکھنا دو چار پھلجڑیاں تو ساتھ لے کر آئیں گے۔ہاہاہا۔۔۔
میرے خیال میں اب توقف کرنا چاہیے، یہ نہ ہو عرفان سعید صاحب ہماری چھترول کردیں کہ اچھی خاصی لڑی کا کیا حال کردیا۔
اور مروجہ فارسی؟کلاسیکی فارسی صرف لکھی ہوئی پڑھ اور سمجھ سکتا ہوں۔
بالکل ٹھیک فرمایا۔ایک بات ہے کہ زبان کوئی بھی ہو اس کا سیکھنا ایک عجیب سرشاری کی کیفیت رکھتا ہے ۔