شمشاد نے کہا:پاکستان جائے گی تو تب نا، گزشتہ پانچ سالوں سے جا رہی ہے اور ابھی مزید پانچ سال لگیں گے پروگرام بننے میں۔ (اتنے میں جیہ بوڑھی ہو جائے گی اس کا انتظار کرتے کرتے۔)
قیصرانی نے کہا:نہیں، ابھی کچھ نہیں کہنا، ابھی پاکستان سے واپسی پر ہی کچھ کہا جائے گا
شمشاد نے کہا:کچھ بھی کہہ لیں باجو لیکن پاکستان پاکستان ہے۔ جو آزادی وہاں میسر ہے ساری دنیا میں نہیں۔
بوچھی نے کہا:یہ تو ماورہ کو شوق چڑھ رہے ہیں اک بار رہ آئے پھر پوچھے گے
ماوراء نے کہا:بوچھی نے کہا:یہ تو ماورہ کو شوق چڑھ رہے ہیں اک بار رہ آئے پھر پوچھے گے
دعا کریں ایک بار ہو آؤں سہی۔
آخر زندگی کے تقریباً پندرہ،سولہ سال وہاں گزارے ہیں۔ کچھ بھی نہیں ہوا تھا۔ اچھے بھلے گزر گئے تھے۔
ماوراء نے کہا:محب علوی نے کہا:کچھ پتا چلا ماورا بی بی
بابا جی کچھ پتہ چلنا تھا کیا؟
ماوراء نے کہا:رمضان کی برکت کی وجہ سے آج ابو ٹکٹ بھی لے ہی آئے۔ میں نے رمضان میں ہی نماز پڑھنا شروع کی اور پہلی دعا ہی رنگ لائی۔
اتنی خوش ہوں کہ آج امی سے کہا ہے کہ افطاری میں آج میں آپ کی مدد کرواؤں گی۔